فیس بک پر ملازمت کے مواقع — میٹا کا نیا فیچر روزگار کی دنیا بدل دے گا
میٹا نے فیس بک کو ہمیشہ ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے بڑھ کر ایک کمیونٹی ہب بنانے کی کوشش کی ہے۔ اب کمپنی نے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے فیس بک میں ملازمت کے مواقع (Facebook Jobs Feature) کو دوبارہ شامل کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد لوگوں کے لیے فیس بک پر ملازمت کے مواقع تلاش کرنا آسان بنانا ہے۔
یہ فیچر خاص طور پر ان لوگوں کے لیے مفید ثابت ہوگا جو مقامی سطح پر روزگار کے مواقع تلاش کرتے ہیں یا چھوٹے کاروبار اپنے اسٹاف کے لیے موزوں افراد ڈھونڈنا چاہتے ہیں۔
فیس بک پر ملازمت کے مواقع — پرانا فیچر، نئی اپڈیٹ
دلچسپ بات یہ ہے کہ فیس بک پر ملازمت کے مواقع کوئی نیا تصور نہیں۔
یہ فیچر سب سے پہلے 2017 میں فیس بک پر متعارف کرایا گیا تھا، تاکہ لوگ اپنی پروفائل سے براہ راست جابز تلاش کر سکیں۔
تاہم، 2022 میں میٹا نے یہ سروس خاموشی سے بند کر دی تھی۔
اب ایک نئے انداز اور جدید انٹرفیس کے ساتھ فیس بک پر ملازمت کے مواقع دوبارہ متعارف کرائے جا رہے ہیں۔
کمپنی کے مطابق یہ فیچر “لوکل جابز” (Local Jobs) کے نام سے فیس بک کے مارکیٹ پلیس (Marketplace) سیکشن میں شامل کیا گیا ہے۔
لوکل جابز — فیس بک پر ملازمت کے مواقع کا نیا چہرہ
نیا لوکل جابز فیچر نہ صرف فیس بک مارکیٹ پلیس میں دستیاب ہوگا بلکہ متعلقہ بزنس پیجز اور کمیونٹی گروپس میں بھی شامل کیا جائے گا۔
اس کے ذریعے صارفین اپنے علاقے میں دستیاب ملازمت کے مواقع تلاش کر سکیں گے، براہ راست اپلائی کر سکیں گے، اور کمپنیوں سے فیس بک میسنجر کے ذریعے گفتگو بھی کر سکیں گے۔
میٹا کے مطابق، یہ فیچر 18 سال یا اس سے زائد عمر کے صارفین کے لیے دستیاب ہوگا، اور تمام ملازمتوں کو فیس بک کی کمیونٹی گائیڈ لائنز کے مطابق پوسٹ کیا جائے گا۔
فیس بک پر ملازمت کے مواقع — چھوٹے کاروباروں کے لیے نیا پلیٹ فارم
میٹا نے کہا ہے کہ فیس بک پر ملازمت کے مواقع صرف امیدواروں کے لیے نہیں بلکہ کاروباری اداروں کے لیے بھی بہت کارآمد ہوں گے۔
چھوٹے بزنسز اب اپنے علاقے کے امیدواروں کو باآسانی تلاش کر سکیں گے اور بھرتی کا عمل تیز تر ہو جائے گا۔
مثال کے طور پر، اگر کسی بیکری یا کیفے کو نئے ملازم کی ضرورت ہے تو وہ صرف چند کلکس میں اپنی پوسٹ شائع کر کے مقامی امیدواروں تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔
مقامی سطح پر روزگار کی نئی راہیں
میٹا کے ترجمان کے مطابق، کمپنی کا مقصد فیس بک کو صرف تفریح یا رابطے کا ذریعہ نہیں بلکہ ایک مفید پلیٹ فارم بنانا ہے، جو معاشی سرگرمیوں کو فروغ دے۔
اسی لیے فیس بک پر ملازمت کے مواقع کا مقصد یہ ہے کہ مقامی برادریوں میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں اور چھوٹے کاروباروں کو تربیت یافتہ عملہ آسانی سے میسر آئے۔
فیس بک پر ملازمت کے مواقع — استعمال کا طریقہ
فیس بک ایپ یا ویب سائٹ کھولیں۔
مارکیٹ پلیس سیکشن میں جائیں۔
وہاں نیا “لوکل جابز” ٹیب نظر آئے گا۔
اپنی دلچسپی کی جاب منتخب کریں۔
“Apply” پر کلک کریں یا براہ راست میسنجر کے ذریعے کمپنی سے رابطہ کریں۔
اسی طرح، کاروباری افراد بھی “Create Job” کے بٹن پر کلک کر کے اپنی جاب پوسٹ کر سکتے ہیں، جس میں تنخواہ، تجربہ، اوقاتِ کار اور دیگر تفصیلات شامل کی جا سکتی ہیں۔
گوگل نے وائرل نانو بنانا متعارف کرایا تخلیقی دنیا میں نیا انقلاب
فیس بک پر ملازمت کے مواقع — LinkedIn کا مقابلہ؟
کئی ماہرین کا خیال ہے کہ فیس بک پر ملازمت کے مواقع دراصل LinkedIn جیسے پروفیشنل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارمز کے لیے ایک بڑا چیلنج ثابت ہو سکتے ہیں۔
فیس بک کے پاس پہلے سے ہی اربوں فعال صارفین موجود ہیں، جن میں سے لاکھوں چھوٹے کاروبار سے وابستہ ہیں۔
اس لیے یہ فیچر ممکنہ طور پر بھرتی کے عمل کو زیادہ سادہ اور عوامی سطح پر لانے میں مددگار ہوگا۔
فیس بک پر ملازمت کے مواقع — نوجوانوں کے لیے سنہری موقع
پاکستان، بھارت، اور دیگر ترقی پذیر ممالک میں نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع محدود ہیں۔
ایسے میں فیس بک پر ملازمت کے مواقع ایک نئی امید ثابت ہو سکتے ہیں۔
نوجوان اب اپنی پروفائل کے ذریعے جابز تلاش کر سکتے ہیں، آن لائن انٹرویو دے سکتے ہیں، اور فوری فیڈ بیک حاصل کر سکتے ہیں۔
یہ فیچر خاص طور پر ان لوگوں کے لیے فائدہ مند ہوگا جو فری لانسنگ، آن لائن سیلز یا پارٹ ٹائم جابز میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
میٹا کا مؤقف
میٹا کے ترجمان نے بیان میں کہا:
"ہم ہمیشہ کوشش کرتے ہیں کہ فیس بک لوگوں کو ایک دوسرے سے جوڑے۔ اب ہم اپنی کمیونٹی کو فیس بک پر ملازمت کے مواقع فراہم کر کے ان کی زندگیوں میں بہتری لانا چاہتے ہیں۔”
ان کے مطابق یہ فیچر اگلے چند مہینوں میں مرحلہ وار مختلف ممالک میں متعارف کرایا جائے گا۔
فیس بک میں نئی تبدیلی صارفین کے لیے بڑا اپ ڈیٹ
دنیا بھر میں بے روزگاری کے بڑھتے ہوئے مسئلے کے پیش نظر، فیس بک پر ملازمت کے مواقع کی واپسی ایک مثبت پیش رفت ہے۔
یہ فیچر نہ صرف روزگار کے نئے راستے کھولے گا بلکہ چھوٹے کاروباروں کو بھی فروغ دے گا۔
Comments 1