ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات: دل، دماغ اور صحت پر چھپے ہوئے خطرات
دن کا آغاز ایک بھرپور اور متوازن ناشتے سے کرنا صحت مند زندگی کی بنیاد سمجھا جاتا ہے۔
ناشتہ جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے، دماغ کو چوکنا رکھتا ہے اور ہاضمہ کے نظام کو متحرک کرتا ہے۔
مگر افسوس کہ جدید طرزِ زندگی نے بہت سے لوگوں کو اس عادت سے دور کر دیا ہے۔
کام کی جلدی، نیند کی کمی یا وزن گھٹانے کی خواہش کے باعث کئی افراد ناشتہ چھوڑ دیتے ہیں، لیکن ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات وہ سمجھ نہیں پاتے جو وقت کے ساتھ جسم پر ظاہر ہوتے ہیں۔
1۔ ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات دل کی صحت پر
حالیہ تحقیق کے مطابق، ناشتہ چھوڑنے والے افراد میں دل کی بیماریوں کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے۔
ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات میں سب سے سنگین اثر دل اور شریانوں پر پڑتا ہے۔
جرنل کمیونیکیشنز میڈیسن میں شائع ایک نئی تحقیق کے مطابق، جو لوگ ناشتہ دیر سے کرتے ہیں یا چھوڑ دیتے ہیں، ان میں اگلی دہائی کے دوران موت کا خطرہ 10 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
اسی طرح جرنل آف امریکن کالج آف کارڈیالوجی میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ ناشتہ نہ کرنے والوں میں قبل از وقت موت کا خطرہ 75 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
یہ نتائج اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات دل کے امراض سے براہِ راست جڑے ہیں، کیونکہ اس سے کولیسٹرول، بلڈ پریشر اور شوگر لیول میں بگاڑ پیدا ہوتا ہے۔
2۔ ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات اور جسمانی وزن میں اضافہ
اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ ناشتہ چھوڑنے سے وزن کم ہو جائے گا، مگر حقیقت اس کے برعکس ہے۔
جب ہم صبح ناشتہ نہیں کرتے تو جسم کو توانائی کی کمی محسوس ہوتی ہے، اور وہ دن بھر زیادہ کیلوریز والی غذاؤں کی خواہش بڑھا دیتا ہے۔
نتیجتاً، دوپہر یا شام کے وقت ہم غیر صحت مند چیزیں جیسے میٹھی اشیا، جنک فوڈ اور کولڈ ڈرنکس زیادہ استعمال کرتے ہیں۔
تحقیقات کے مطابق، جو لوگ ناشتہ نہیں کرتے ان میں موٹاپا، ذیابیطس اور میٹابولک سنڈروم کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
یہ تمام عوارض بعد میں دل کے امراض اور ہائی بلڈ پریشر کا باعث بنتے ہیں، جو ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات میں سے ایک اہم پہلو ہے۔
گنج پن کا علاج اب ممکن سائنسدانوں کی حیران کن دریافت
3۔ ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات اور بلڈ شوگر کا توازن
انسانی جسم کی اندرونی گھڑی (Biological Clock) صبح کے وقت زیادہ فعال ہوتی ہے، خاص طور پر انسولین کے نظام میں۔
جب ہم ناشتہ کرتے ہیں تو انسولین کی حساسیت بڑھ جاتی ہے، یعنی شوگر جلدی ہضم ہو کر توانائی میں بدل جاتی ہے۔
مگر جب ناشتہ چھوڑ دیا جائے تو انسولین کا عمل متاثر ہوتا ہے، جس سے بلڈ شوگر لیول میں اتار چڑھاؤ آتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق، ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات میں سب سے بڑا نقصان یہی ہے کہ ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ایسے افراد میں شوگر کے ساتھ ساتھ جسمانی سستی، چڑچڑاپن اور دماغی کمزوری بھی دیکھی جاتی ہے۔
4۔ ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات اور دماغی کارکردگی
دماغ کو درست طور پر کام کرنے کے لیے گلوکوز کی مسلسل فراہمی درکار ہوتی ہے۔
جب ناشتہ نہیں کیا جاتا تو دماغ کو فوری توانائی نہیں ملتی، جس کے نتیجے میں توجہ، یادداشت اور فیصلہ سازی کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔
طلبہ اور کام کرنے والے افراد میں یہ اثر زیادہ نمایاں ہوتا ہے۔
تحقیقات کے مطابق، ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات میں ایک اور اہم پہلو یہ ہے کہ انسان کا موڈ غیر متوازن رہتا ہے، یعنی غصہ، بے چینی اور تھکن زیادہ محسوس ہوتی ہے۔
صبح کا متوازن ناشتہ دماغی سکون اور توجہ برقرار رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔
5۔ ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات اور ہاضمہ کا نظام
صبح کے وقت معدہ متحرک حالت میں ہوتا ہے اور غذا کو ہضم کرنے کے لیے تیار رہتا ہے۔
اگر ناشتہ نہ کیا جائے تو ہاضمہ کے رس غیر ضروری طور پر پیدا ہوتے ہیں، جس سے معدے میں تیزابیت، بدہضمی اور گیس جیسے مسائل جنم لیتے ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ صبح کے ناشتہ سے نہ صرف معدہ مضبوط ہوتا ہے بلکہ نظامِ انہضام کے افعال بھی بہتر رہتے ہیں۔
جب ہم ناشتہ چھوڑتے ہیں تو ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات میں پیٹ کے امراض، قبض اور سینے کی جلن جیسے مسائل بھی شامل ہو جاتے ہیں۔
6۔ ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات اور بلڈ پریشر
ایک تحقیق انٹرنیشنل جرنل آف ہائپرٹینشن میں شائع ہوئی جس میں بتایا گیا کہ جو لوگ روزانہ ناشتہ نہیں کرتے ان میں ہائی بلڈ پریشر کا مسئلہ زیادہ عام ہوتا ہے۔
ناشتہ نہ کرنے سے جسم میں سوڈیم اور پانی کا توازن متاثر ہوتا ہے، جس سے شریانیں سخت ہو جاتی ہیں۔
یہ اثر خاص طور پر درمیانی عمر کے افراد میں زیادہ پایا گیا ہے۔
لہٰذا، ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات میں ہائی بلڈ پریشر ایک سنگین اور دیرپا خطرہ ہے جو طویل المدتی صحت پر اثر انداز ہوتا ہے۔
7۔ ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات اور قوتِ مدافعت
صحت مند ناشتہ جسم کو ضروری وٹامنز اور منرلز فراہم کرتا ہے جو مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔
ناشتہ چھوڑنے والے افراد میں قوتِ مدافعت کمزور ہو جاتی ہے، جس سے وہ عام نزلہ، زکام یا انفیکشنز کا آسان شکار بنتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق، ناشتہ میں پروٹین، فائبر اور وٹامن سی کا استعمال قوتِ مدافعت کو فعال رکھتا ہے، جب کہ ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات میں سب سے نمایاں اثر بیماریوں کے خلاف جسم کی کمزور مزاحمت ہے۔
8۔ ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات اور توانائی کی کمی
ناشتہ دن کی شروعات کے لیے ایندھن کا کام دیتا ہے۔
اگر ہم صبح کا کھانا چھوڑ دیں تو جسم توانائی کے ذخائر کو جلد استعمال کر لیتا ہے، جس سے تھکن، سستی اور چکر آنے کی شکایت پیدا ہوتی ہے۔
یہ عادت خاص طور پر ان افراد کے لیے نقصان دہ ہے جو جسمانی کام زیادہ کرتے ہیں۔
اس لیے کہا جاتا ہے کہ ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات میں توانائی کی کمی سب سے فوری اثر کے طور پر ظاہر ہوتی ہے۔
9۔ ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات اور جلد کی صحت
غذا کی کمی صرف اندرونی اعضاء پر اثر نہیں ڈالتی بلکہ جلد پر بھی نظر آتی ہے۔
ناشتہ نہ کرنے والے افراد کی جلد خشک، بے رونق اور جلد بوڑھی نظر آنے لگتی ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ صبح کے وقت جسم کو وٹامنز، پانی اور اینٹی آکسیڈنٹس کی ضرورت ہوتی ہے، جو ناشتہ سے ہی حاصل ہوتے ہیں۔
لہٰذا ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات صرف دل یا دماغ تک محدود نہیں بلکہ جلد کی صحت پر بھی براہِ راست اثر انداز ہوتے ہیں۔
10۔ ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات سے بچاؤ کے طریقے
صبح اٹھتے ہی ہلکی غذا جیسے دودھ، دلیہ یا پھل سے آغاز کریں۔
اگر وقت کم ہو تو کم از کم ایک پھل یا ابلا ہوا انڈہ ضرور کھائیں۔
کیفین یا میٹھی اشیاء کے بجائے متوازن خوراک کو ترجیح دیں۔
روزانہ ناشتہ کو معمول بنائیں، کیونکہ جسم کی اندرونی گھڑی اسی عادت کے مطابق کام کرتی ہے۔
ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات – ہڈیوں اور صحت پر تحقیقاتی انکشاف
ناشتہ دن کی سب سے اہم غذا ہے، اور اسے چھوڑنا جسمانی، ذہنی اور جذباتی طور پر کئی مسائل پیدا کرتا ہے۔
طبی تحقیق واضح طور پر بتا چکی ہے کہ ناشتہ نہ کرنے کے نقصانات میں دل کے امراض، موٹاپا، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور ذہنی کمزوری جیسے اثرات شامل ہیں۔