انٹرنیٹ سروس کی بحالی — ملک بھر میں رفتار اور کنیکٹیویٹی معمول پر آ گئی
پاکستان بھر میں صارفین کے لیے ایک بڑی خوشخبری سامنے آئی ہے کہ بالآخر انٹرنیٹ سروس کی بحالی مکمل ہو چکی ہے۔ گزشتہ دنوں سمندری کیبل میں پیدا ہونے والے تکنیکی خلل کے باعث پورے ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار انتہائی سست ہو گئی تھی اور کئی شہروں میں کنیکٹیویٹی کا مسئلہ بھی سامنے آیا تھا۔ تاہم پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن لمیٹڈ (PTCL) نے اعلان کیا ہے کہ انٹرنیٹ سروس کی بحالی کا کام مکمل کر لیا گیا ہے، جس کے بعد ملک بھر میں انٹرنیٹ کی رفتار اور استحکام معمول پر آ گیا ہے۔
مرمت کا کام کیسے مکمل ہوا؟
پی ٹی سی ایل کے مطابق، متاثرہ سمندری کیبل میں موجود رپیٹر (Repeater) میں خرابی پیدا ہو گئی تھی، جس کے باعث انٹرنیٹ ڈیٹا ٹرانسمیشن میں رکاوٹ آ رہی تھی۔
بین الاقوامی کیبل کنسورشیم نے 14 اکتوبر کی صبح مرمتی عمل کا آغاز کیا، اور کئی گھنٹوں کی مسلسل کوششوں کے بعد انٹرنیٹ سروس کی بحالی ممکن ہو سکی۔
یہ کام انتہائی حساس نوعیت کا تھا کیونکہ سمندر کی گہرائی میں نصب کیبل کی مرمت نہ صرف مہارت بلکہ خصوصی آلات کی مدد سے کی جاتی ہے۔
پی ٹی سی ایل کا کردار
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن لمیٹڈ نے عوام کو بروقت آگاہ رکھا اور مرمتی عمل کے دوران شہریوں کو بتایا کہ انٹرنیٹ سروس کی بحالی میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔
ادارے نے اپنے انجینئرز کی ٹیم کے ذریعے اس بات کو یقینی بنایا کہ جیسے ہی بین الاقوامی کیبل لائن مرمت ہو، ملک بھر میں انٹرنیٹ کنیکشن فوری طور پر بحال کیا جائے۔
پی ٹی سی ایل کے ترجمان کے مطابق، اب نہ صرف انٹرنیٹ سروس کی بحالی ہو چکی ہے بلکہ رفتار میں بھی واضح بہتری دیکھی جا رہی ہے۔
متاثرہ علاقوں میں صورتحال
کیبل کے متاثر ہونے کے بعد کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ، اور دیگر بڑے شہروں میں انٹرنیٹ کی رفتار انتہائی کم ہو گئی تھی۔
کئی صارفین کو ویڈیوز چلانے، آن لائن کلاسز، اور کاروباری میٹنگز کے دوران دشواری کا سامنا تھا۔
تاہم انٹرنیٹ سروس کی بحالی کے بعد اب یہ تمام مسائل ختم ہو گئے ہیں اور لوگ بغیر رکاوٹ اپنے آن لائن امور انجام دے رہے ہیں۔
بین الاقوامی کنسورشیم کی اہمیت
پاکستان کی انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی بنیادی طور پر مختلف بین الاقوامی سمندری کیبل نیٹ ورکس سے جڑی ہوئی ہے، جن میں سے ایک میں خرابی آنے سے ملک میں انٹرنیٹ سروس متاثر ہوئی۔
یہ کیبلز ڈیٹا کی ترسیل کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں، اور ان کی مرمت ایک پیچیدہ اور وقت طلب عمل ہوتا ہے۔
اسی لیے انٹرنیٹ سروس کی بحالی میں تکنیکی ماہرین کی محنت اور عالمی تعاون اہم کردار ادا کرتا ہے۔
انٹرنیٹ سروس کی بحالی کے اثرات
اب چونکہ انٹرنیٹ سروس کی بحالی مکمل ہو چکی ہے، اس کے مثبت اثرات فوری طور پر نظر آنا شروع ہو گئے ہیں۔
کاروباری افراد نے آن لائن لین دین دوبارہ شروع کر دیا ہے، طلبہ اپنی آن لائن کلاسز باآسانی لے رہے ہیں، اور سوشل میڈیا صارفین بھی معمول کے مطابق متحرک ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس واقعے نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ جدید معیشت میں انٹرنیٹ سروس کی بحالی کتنی اہم ہے کیونکہ آج کے دور میں انٹرنیٹ زندگی کے ہر شعبے سے جڑا ہوا ہے۔
انٹرنیٹ سروس کی بحالی اور مستقبل کے چیلنجز
اگرچہ انٹرنیٹ سروس کی بحالی اس وقت مکمل ہو چکی ہے، مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچنے کے لیے ریڈنڈنٹ کیبل نیٹ ورکس یعنی متبادل راستے بنانے کی ضرورت ہے۔
ایک کیبل کے متاثر ہونے سے ملک بھر کا انٹرنیٹ متاثر ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ ابھی بھی انفراسٹرکچر کو مزید بہتر بنانے کی گنجائش موجود ہے۔
حکومت اور ٹیلی کام اداروں کو چاہیے کہ انٹرنیٹ سروس کی بحالی کے بعد اس واقعے سے سبق حاصل کریں اور ملک میں تیز، محفوظ اور مسلسل انٹرنیٹ فراہم کرنے کے لیے جامع منصوبہ بندی کریں۔
صارفین کا ردعمل
سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے انٹرنیٹ سروس کی بحالی کے بعد اطمینان کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
کئی صارفین نے پی ٹی سی ایل اور مرمتی ٹیموں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے کم وقت میں اس مسئلے کو حل کیا۔
بعض صارفین نے یہ تجویز بھی دی ہے کہ آئندہ جب بھی ایسی صورتحال پیدا ہو، عوام کو بروقت اپ ڈیٹس دی جائیں تاکہ غیر یقینی کیفیت پیدا نہ ہو۔
انٹرنیٹ سروس کی بحالی کا تکنیکی پہلو
انٹرنیٹ سروس کی بحالی کے دوران جو عمل کیا گیا، اس میں جدید آبدوز ٹیکنالوجی اور فائبر آپٹک آلات استعمال کیے گئے۔
ان آلات کے ذریعے خراب رپیٹر کو تبدیل کیا گیا، پھر پورے نیٹ ورک کو دوبارہ فعال کیا گیا تاکہ ڈیٹا ٹریفک درست سمت میں منتقل ہو سکے۔
یہ عمل انتہائی حساس ہوتا ہے کیونکہ سمندر کی گہرائی میں کیبل کے کسی بھی حصے کو چھونے کے لیے خصوصی روبوٹ استعمال کیے جاتے ہیں۔
ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس کی بحالی نہ صرف ایک تکنیکی کامیابی ہے بلکہ یہ صارفین کے لیے ایک بڑی راحت بھی ہے۔
اب کاروبار، تعلیم، بینکنگ، ای کامرس، اور سوشل میڈیا سب دوبارہ معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں۔
پی ٹی سی ایل اور بین الاقوامی ٹیموں کی کوششوں سے یہ ممکن ہوا کہ انٹرنیٹ سروس کی بحالی بروقت مکمل ہو سکی۔