دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹس کی نئی درجہ بندی — ایشیائی ممالک کی برتری برقرار
دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹس کی تازہ ترین درجہ بندی میں ایک بار پھر ایشیائی ممالک نے اپنی برتری قائم رکھی ہے۔
ہینلے اینڈ پارٹنرز کی جانب سے اکتوبر تا دسمبر 2025 کی سہ ماہی رپورٹ کے مطابق، سنگاپور ایک مرتبہ پھر دنیا بھر میں سب سے طاقتور پاسپورٹ رکھنے والا ملک بن گیا ہے۔
سنگاپور کے شہری اب دنیا کے 193 ممالک میں ویزا کے بغیر داخل ہوسکتے ہیں، جو اس کی عالمی اہمیت اور معاشی استحکام کا ثبوت ہے۔
ایشیائی ممالک کی برتری — سنگاپور، جنوبی کوریا اور جاپان ٹاپ 3 میں
دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹس کی فہرست میں دوسرے نمبر پر جنوبی کوریا موجود ہے، جس کے شہری 190 ممالک میں بغیر ویزا سفر کرسکتے ہیں۔
تیسرے نمبر پر جاپان کا پاسپورٹ ہے، جس کی ویزا فری رسائی 189 ممالک تک پھیلی ہوئی ہے۔
یہ تینوں ایشیائی ممالک کئی سالوں سے اس فہرست میں نمایاں مقام رکھتے ہیں، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ ایشیائی معیشتیں نہ صرف مضبوط ہو رہی ہیں بلکہ عالمی سطح پر ان کی سفارتی رسائی بھی وسیع تر ہو رہی ہے۔
یورپی ممالک کی پوزیشن — مشترکہ درجہ بندی میں استحکام
چوتھے نمبر پر مشترکہ طور پر پانچ یورپی ممالک شامل ہیں — جرمنی، اٹلی، لگسمبرگ، سوئٹزر لینڈ اور اسپین۔
یہ ممالک 188 ممالک میں ویزا فری رسائی فراہم کرتے ہیں۔
یورپ کے لیے یہ اعزاز معمول کی بات ہے کیونکہ دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹس کی درجہ بندی میں یورپی ممالک ہمیشہ ٹاپ 10 میں شامل رہتے ہیں۔
پانچویں نمبر پر ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، آئرلینڈ، بیلجیئم، آسٹریا اور نیدرلینڈز کے پاسپورٹس شامل ہیں، جو 187 ممالک میں ویزا فری سفر کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔
یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ یورپی یونین کا آزادانہ نقل و حرکت کا نظام اب بھی مضبوط اور دنیا بھر میں اثرورسوخ رکھتا ہے۔
دیگر نمایاں ممالک — امریکا ٹاپ 10 سے باہر
دلچسپ طور پر، 2025 کی درجہ بندی میں امریکی پاسپورٹ پہلی بار ٹاپ 10 سے باہر چلا گیا ہے۔
کبھی دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹس میں شمار ہونے والا امریکا اب 12ویں نمبر پر آگیا ہے۔
یہ اس بات کی علامت ہے کہ دیگر ممالک خاص طور پر ایشیائی ریاستیں تیزی سے ترقی کر رہی ہیں اور ان کی عالمی اثرپذیری میں اضافہ ہو رہا ہے۔
متحدہ عرب امارات اور چین کی تیز ترقی
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی میں متحدہ عرب امارات اور چین کے پاسپورٹس کی درجہ بندی میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
چینی پاسپورٹ 10 سالوں میں 30 درجے اوپر آ گیا ہے اور اب 64ویں نمبر پر موجود ہے۔
اسی طرح متحدہ عرب امارات کی رینکنگ میں 34 درجے کا اضافہ ہوا ہے، اور اب وہ 8ویں نمبر پر آ گیا ہے — جو کہ مشرقِ وسطیٰ کے لیے ایک تاریخی کامیابی ہے۔
یہ پیش رفت ظاہر کرتی ہے کہ ایشیائی اور خلیجی ممالک اپنے شہریوں کے لیے بین الاقوامی سفری آزادی کو وسعت دینے کے لیے مؤثر خارجہ پالیسی اختیار کر رہے ہیں۔
پاکستان کی پوزیشن — بہتری کی ضرورت باقی
افسوس کی بات یہ ہے کہ پاکستان اب بھی دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹس کی فہرست میں نچلے درجے پر موجود ہے۔
ہینلے رپورٹ کے مطابق، پاکستان کا پاسپورٹ یمن کے ساتھ مشترکہ طور پر 103ویں نمبر پر ہے، جس پر صرف 31 ممالک میں ویزا فری داخلہ ممکن ہے۔
یہ صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ پاکستانی شہریوں کے لیے بیرونِ ملک سفر اب بھی محدود اور مشکلات سے بھرپور ہے۔
پاکستان سے نیچے صرف تین ممالک ہیں — عراق (104واں نمبر)، شام (105واں نمبر)، اور افغانستان (106واں نمبر)۔
یہ درجہ بندی اس حقیقت کو اجاگر کرتی ہے کہ پاکستانی پاسپورٹ کی عالمی ساکھ کو بہتر بنانے کے لیے سفارتی کوششوں، سیاسی استحکام، اور بین الاقوامی اعتماد میں اضافہ ناگزیر ہے۔
دیگر کمزور پاسپورٹس — افریقی اور ایشیائی ممالک
رپورٹ کے مطابق صومالیہ 102ویں، نیپال 101ویں، شمالی کوریا اور بنگلہ دیش 100ویں نمبر پر ہیں۔
فلسطین، اریٹیریا اور لیبیا 99ویں، جبکہ ایران، سری لنکا اور سوڈان 98ویں نمبر پر موجود ہیں۔
یہ تمام ممالک سیاسی تنازعات، کمزور معیشت، یا بین الاقوامی پابندیوں کے باعث دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹس کی فہرست میں پیچھے رہ گئے ہیں۔
ویزا فری رسائی کیوں اہم ہے؟
ویزا فری رسائی کسی ملک کے بین الاقوامی وقار، اقتصادی استحکام، اور خارجہ پالیسی کی کامیابی کا مظہر ہوتی ہے۔
جب کسی ملک کا پاسپورٹ دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹس کی فہرست میں شامل ہوتا ہے تو اس کے شہریوں کو کاروبار، تعلیم، سیاحت، اور روزگار کے مواقع میں سہولت ملتی ہے۔
یہ دراصل اس ملک کی عالمی سطح پر قبولیت اور باہمی اعتماد کا عکاس ہے۔
مستقبل کی پیش گوئیاں — ایشیا کی برتری برقرار
تجزیہ کاروں کے مطابق آنے والے چند سالوں میں بھی ایشیائی ممالک دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹس پاسپورٹس کی فہرست میں نمایاں مقام پر رہیں گے۔
سنگاپور، جاپان، جنوبی کوریا، اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک اپنی سفارتی سرگرمیوں اور تجارتی تعلقات کو بڑھا رہے ہیں۔
یہ ممالک عالمی معیشت میں مستحکم کردار ادا کر رہے ہیں، جو ان کے شہریوں کے لیے زیادہ ویزا فری مواقع پیدا کر رہا ہے۔
پاسپورٹ بنوانے کا عمل مزید آسان شہریوں کے لیے بڑی خوشخبری
پاسپورٹ بیگ لاک ختم: شہریوں کے لیے بڑی سہولت
آخر میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹس کی درجہ بندی کسی ملک کی محض سفری آزادی نہیں بلکہ اس کی عالمی حیثیت، معاشی استحکام، اور سفارتی اثرورسوخ کا بھی مظہر ہے۔
سنگاپور، جنوبی کوریا، اور جاپان کی کامیابیوں سے واضح ہوتا ہے کہ بہتر حکمرانی، مضبوط معیشت، اور عالمی روابط ایک ملک کے شہریوں کے لیے دنیا کے دروازے کھول سکتے ہیں۔
سنگاپور، جنوبی کوریا، اور جاپان کی کامیابیوں سے واضح ہوتا ہے کہ بہتر حکمرانی، مضبوط معیشت، اور عالمی روابط ایک ملک کے شہریوں کے لیے دنیا کے دروازے کھول سکتے ہیں۔ پاکستان کے لیے یہ لمحہ غور و فکر ہے کہ وہ اپنی خارجہ پالیسی، معاشی استحکام، اور عالمی امیج پر توجہ دے تاکہ آنے والے برسوں میں وہ بھی دنیا کے 2025 طاقتور ترین پاسپورٹس کی فہرست میں اوپر جا سکے۔


