یوٹیوب میں نوجوانوں کیلئے ذہنی صحت – ایک مثبت قدم
ڈیجیٹل دور میں جہاں سوشل میڈیا نوجوانوں کی زندگی کا لازمی حصہ بن چکا ہے، وہیں یوٹیوب میں نوجوانوں کیلئے ذہنی صحت کے حوالے سے نئی پیش رفت ایک امید کی کرن بن کر سامنے آئی ہے۔ یوٹیوب نے ایک ایسا نیا فیچر متعارف کرایا ہے جو نوجوان صارفین کی نفسیاتی، جذباتی اور سماجی بہبود کو بہتر بنانے میں مدد دے گا۔ اس اقدام کا مقصد نوجوانوں کو آن لائن دنیا میں محفوظ، باخبر اور ذہنی طور پر مضبوط بنانا ہے۔
یوٹیوب کی نئی پہل
یوٹیوب نے اعلان کیا ہے کہ وہ اب اپنی ویڈیوز میں ذہنی صحت سے متعلق ایک خصوصی سیکشن شامل کرے گا جسے ویڈیو شیلفس (Video Shelves) کہا جائے گا۔ یہ فیچر خاص طور پر ان صارفین کے لیے تیار کیا گیا ہے جو یوٹیوب میں نوجوانوں کیلئے ذہنی صحت سے متعلق موضوعات جیسے ڈپریشن، انزائٹی، اے ڈی ایچ ڈی (ADHD) یا ایٹنگ ڈس آرڈرز پر سرچ کرتے ہیں۔
جب کوئی نوجوان ذہنی صحت سے جڑے کسی مسئلے پر معلومات حاصل کرنے کے لیے تلاش کرے گا تو یوٹیوب خودکار طور پر ایسے مستند ذرائع اور ویڈیوز دکھائے گا جو ماہرین کی نگرانی میں تیار کی گئی ہیں۔ اس طرح نوجوانوں کو نہ صرف درست معلومات ملیں گی بلکہ وہ غلط یا نقصان دہ مواد سے بھی محفوظ رہیں گے۔
عالمی اداروں سے اشتراک
یوٹیوب میں نوجوانوں کیلئے ذہنی صحت کے اس نئے پروگرام کے لیے کمپنی نے دنیا کے کئی معروف اداروں سے شراکت داری کی ہے جو نفسیاتی بہبود کے میدان میں نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ان اداروں کے ماہرین کی مدد سے یوٹیوب نے ایسی ویڈیوز تیار کی ہیں جو سائنسی شواہد پر مبنی ہیں۔
یوٹیوب کی ٹیم کے مطابق اس منصوبے میں عالمی ادارہ صحت (WHO)، نیشنل الائنس آن مینٹل النیس (NAMI) اور دیگر غیر منافع بخش تنظیموں کا تعاون شامل ہے تاکہ نوجوانوں کو درست، سادہ اور قابلِ فہم معلومات فراہم کی جا سکیں۔
نوجوانوں کیلئے یہ فیچر کیوں اہم ہے؟
گزشتہ چند سالوں میں دنیا بھر میں نوجوانوں میں ذہنی دباؤ، تنہائی، اور سوشل میڈیا کے منفی اثرات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ پاکستان سمیت کئی ممالک میں نوجوان آن لائن پلیٹ فارمز پر گھنٹوں وقت گزارتے ہیں لیکن انہیں یہ احساس نہیں ہوتا کہ بعض اوقات یہی پلیٹ فارم ان کی ذہنی صحت پر منفی اثر ڈال رہے ہیں۔
ایسے ماحول میں یوٹیوب میں نوجوانوں کیلئے ذہنی صحت کا یہ نیا اقدام نہایت قابلِ تعریف ہے کیونکہ اس سے وہ پلیٹ فارم جو اکثر ذہنی دباؤ کا ذریعہ سمجھا جاتا تھا، اب ذہنی سکون اور رہنمائی کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔
ایٹنگ ڈس آرڈرز اور دیگر مسائل پر توجہ
یوٹیوب نے حالیہ مہینوں میں اپنی کمیونٹی گائیڈ لائنز میں تبدیلی کرتے ہوئے ایسے تمام مواد پر پابندی لگائی ہے جو ایٹنگ ڈس آرڈرز یا خود کو نقصان پہنچانے والے رویوں کو فروغ دیتے ہیں۔ یوٹیوب میں نوجوانوں کیلئے ذہنی صحت کے پروگرام کے تحت ایسے موضوعات پر مثبت، حوصلہ افزا اور علاجی نوعیت کی ویڈیوز کو نمایاں کیا جائے گا۔
یہ تبدیلیاں اس بات کی عکاس ہیں کہ یوٹیوب اب صرف تفریحی پلیٹ فارم نہیں بلکہ تعلیم، آگاہی اور ذاتی ترقی کے لیے بھی ایک مضبوط ذریعہ بنتا جا رہا ہے۔
والدین اور اساتذہ کا کردار
یوٹیوب کی جانب سے متعارف کرایا گیا یہ فیچر صرف نوجوانوں تک محدود نہیں بلکہ والدین اور اساتذہ کے لیے بھی رہنمائی فراہم کرتا ہے تاکہ وہ اپنے بچوں یا طلبہ کے ذہنی مسائل کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔ یوٹیوب میں نوجوانوں کیلئے ذہنی صحت کے تحت والدین کو ایسے ذرائع دکھائے جائیں گے جن سے وہ بچوں سے بات چیت، رہنمائی اور مدد کے مؤثر طریقے سیکھ سکیں۔
اساتذہ بھی اس فیچر کے ذریعے ذہنی صحت سے متعلق ویڈیوز کو تعلیمی سرگرمیوں میں شامل کر کے طلبہ کے لیے مثبت اور معاون ماحول پیدا کر سکتے ہیں۔
نوجوانوں کی آن لائن حفاظت
یوٹیوب نے حالیہ برسوں میں کم عمر صارفین کی حفاظت کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ یوٹیوب میں نوجوانوں کیلئے ذہنی صحت کا پروگرام بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اس کے تحت کم عمر صارفین کو غیر مناسب مواد سے محفوظ رکھنے، والدین کو کنٹرول دینے اور اعتماد پر مبنی کمیونٹی بنانے کے اقدامات کیے گئے ہیں۔
یوٹیوب پر نیا الگورتھم ایسے مواد کی تشہیر روکے گا جو نفسیاتی طور پر نقصان دہ ہو یا غلط معلومات پھیلائے۔
ماہرین کی رائے
ماہرِ نفسیات ڈاکٹر حنا احمد کے مطابق،
“یوٹیوب میں نوجوانوں کیلئے ذہنی صحت کا یہ فیچر ایک تاریخی قدم ہے۔ آج کے نوجوان زیادہ تر وقت آن لائن گزارتے ہیں، اور اگر ان پلیٹ فارمز پر مثبت، سائنسی اور حوصلہ افزا مواد دستیاب ہو تو یہ ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔”
ڈاکٹر حنا کے مطابق، یوٹیوب کا یہ اقدام معاشرتی سطح پر بھی اثر انداز ہوگا کیونکہ نوجوان اپنی باتوں، احساسات اور جذبات کے اظہار کے لیے بہتر پلیٹ فارم حاصل کریں گے۔
پاکستان میں اثرات
پاکستان میں ذہنی صحت کا مسئلہ تیزی سے بڑھ رہا ہے، خصوصاً نوجوان طبقہ سوشل میڈیا کے دباؤ، تعلیمی پریشانیوں، اور بے روزگاری جیسے مسائل سے دوچار ہے۔ ایسے حالات میں یوٹیوب میں نوجوانوں کیلئے ذہنی صحت کا نیا فیچر نہ صرف آگاہی پیدا کرے گا بلکہ نوجوانوں کو مدد کے عملی ذرائع سے بھی جوڑے گا۔
اگر حکومتِ پاکستان، تعلیمی ادارے اور ماہرینِ نفسیات اس اقدام کو سپورٹ کریں تو ملک میں ذہنی صحت سے متعلق شعور میں نمایاں بہتری آسکتی ہے۔
مستقبل کی سمت
یوٹیوب نے اعلان کیا ہے کہ آنے والے مہینوں میں یہ فیچر عالمی سطح پر متعارف کرایا جائے گا اور مزید زبانوں میں دستیاب ہوگا۔ اس کے علاوہ کمپنی کا منصوبہ ہے کہ یوٹیوب میں نوجوانوں کیلئے ذہنی صحت سے متعلق ویڈیوز کو مقامی ماہرین کے تعاون سے تیار کیا جائے تاکہ ثقافتی اور معاشرتی لحاظ سے زیادہ موزوں مواد فراہم کیا جا سکے۔
یوٹیوب کا نیا ہائیڈ بٹن فیچر: ناپسندیدہ پوپ اپس ختم
آخر میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ یوٹیوب میں نوجوانوں کیلئے ذہنی صحت کا نیا فیچر صرف ایک تکنیکی اپ ڈیٹ نہیں بلکہ سماجی تبدیلی کا آغاز ہے۔ یہ اقدام دنیا بھر کے نوجوانوں کو خود کو بہتر سمجھنے، اپنی ذہنی کیفیت پر توجہ دینے اور ضرورت پڑنے پر مدد حاصل کرنے کا حوصلہ دیتا ہے۔
Comments 1