خیبر پختونخوا میں امن کے قیام کے لیے 25 اکتوبر کو وزیراعلیٰ کا گرینڈ جرگہ کا اعلان—بند کمروں کے فیصلے عوام پر مسلط نہیں ہونے دیں گے: وزیراعلیٰ سہیل آفریدی
پشاور :— خیبر پختونخوا کے نومنتخب وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی نے صوبے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے ایک اہم اقدام کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 25 اکتوبر 2025ء کو ضلع خیبر کے تحصیل باڑہ میں قبائلی عمائدین، سیاسی رہنماؤں اور نوجوانوں پر مشتمل ایک عظیم الشان امن جرگہ منعقد کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ وزیراعلیٰ کا گرینڈ جرگہ کا اعلان تمام سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہے اور اس کا مقصد صوبے میں جاری بدامنی، بداعتمادی اور ریاستی اداروں و عوام کے درمیان فاصلے کم کرنا ہے۔
"صوبے کے فیصلے بند کمروں میں نہیں ہوں گے” — سہیل آفریدی
سہیل آفریدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ (سابق ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ
"خیبر پختونخوا کے عوام خود اپنی زندگیوں اور مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔ کسی کو بھی یہ اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ بند کمروں میں بیٹھ کر عوام پر فیصلے مسلط کرے۔”
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے کے عوام کی خواہشات کو ہر حکومتی فیصلے میں مقدم رکھا جائے گا اور امن کے قیام میں تمام قبائل اور مکاتب فکر کو شامل کیا جائے گا۔
عمران خان کے نظریے کے ساتھ کھڑے ہیں
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے نظریے کے ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا:
"ہم عمران خان کے نظریے پر کاربند ہیں اور صوبے کے عوامی مفادات کا ہر قیمت پر تحفظ کریں گے۔”
نئی کابینہ کے قیام کی تیاری مکمل
ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا کی نئی کابینہ کے لیے مشاورت مکمل کرلی گئی ہے، جس کا اعلان اگلے دو روز میں متوقع ہے۔
پہلے مرحلے میں 8 سے 10 اہم محکموں کے وزرا کے نام سامنے آئیں گے جبکہ بقیہ محکموں کے لیے حتمی منظوری عمران خان سے مشاورت کے بعد دی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ نئی کابینہ میں نئے اور پرانے دونوں چہرے شامل ہوں گے۔
اہم محکموں جیسے خزانہ، داخلہ، تعلیم، صحت اور توانائی کے وزرا کا جلد اعلان اس لیے کیا جا رہا ہے تاکہ صوبائی امور متاثر نہ ہوں۔
عمران خان سے ملاقات کے لیے قانونی جدوجہد
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے چند روز قبل عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
تاہم عدالت نے درخواست پر اعتراضات عائد کیے اور رجسٹرار آفس نے کہا کہ یہ ملاقات سیکیورٹی و انتظامی اجازت سے مشروط ہوگی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ عمران خان سے ملاقات صوبائی کابینہ کی تشکیل اور حکومتی پالیسیوں پر مشاورت کے لیے ضروری ہے۔
اب اس درخواست پر جسٹس ارباب محمد طاہر پیر کے روز سماعت کریں گے۔
خیبر پختونخوا کے نئے نوجوان وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی ،عمران خان کا فیصلہ ایک نئی شروعات
وزیراعلیٰ کا گرینڈ جرگہ کا اعلان : قبائلی روایات کی بحالی کی کوشش
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہوزیراعلیٰ کا گرینڈ جرگہ کا اعلان قبائلی جرگہ کلچر کی بحالی کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔
خیبر، مہمند، شمالی و جنوبی وزیرستان کے عمائدین پہلے ہی حکومت سے یہ مطالبہ کرتے آئے ہیں کہ امن کے قیام میں مقامی مشاورت اور قبائلی ثالثی کو شامل کیا جائے۔
جرگے میں قبائلی عمائدین، نوجوان نمائندے، مذہبی رہنما، اور سول سوسائٹی کے نمائندے شریک ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق جرگے میں سرحدی امن، قبائلی علاقوں کی ترقی، اور دہشت گردی کے واقعات کے خاتمے پر بھی تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔

پسماندہ اضلاع کے لیے خصوصی اقدامات متوقع
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا گرینڈ جرگہ کے دوران پسماندہ اضلاع جیسے خیبر، کرم، اور وزیرستان کے لیے خصوصی ترقیاتی پیکیج کا اعلان بھی کر سکتے ہیں۔
یہ اقدامات صوبے میں عوامی اعتماد کی بحالی اور ترقیاتی عمل کی رفتار بڑھانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
سیاسی و دفاعی مبصرین کا ردِعمل
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق سہیل آفریدی کا یہ قدم پی ٹی آئی کی نئی حکمت عملی کا حصہ ہے جس کے تحت صوبے کو ایک سیاسی و انتظامی ماڈل صوبہ بنایا جائے گا۔
ایک سینئر تجزیہ کار کے مطابق:
"یہ جرگہ اگر موثر ثابت ہوتا ہے تو یہ پاکستان میں قبائلی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان اعتماد سازی کے نئے دروازے کھول سکتا ہے۔”
صوبائی سیاست میں نیا موڑ
خیبر پختونخوا میں سہیل آفریدی کا وزیراعلیٰ بننا خود ایک سیاسی موڑ قرار دیا جا رہا ہے۔
ان کا تعلق قبائلی ضلع خیبر سے ہے اور وہ پی ٹی آئی کے نوجوان چہرے کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
ان کے دورِ حکومت میں عوامی رابطہ مہم، امن پالیسی، اور مرکز سے تعلقات کی نوعیت مستقبل کی سیاست کا رخ متعین کرے گی۔
ایک نئے امن باب کی شروعات
وزیراعلیٰ کا گرینڈ جرگہ کا اعلان اور اس(grand peace jirga) کا انعقاد نہ صرف خیبر پختونخوا میں دیرپا امن کے لیے اہم سنگِ میل ثابت ہو سکتا ہے بلکہ یہ اقدام پاکستان کی وفاقی و صوبائی سیاست میں بھی مثبت تبدیلی لا سکتا ہے۔
سہیل آفریدی کی حکومت اگر اس امن ایجنڈے پر کامیابی سے عملدرآمد کر پاتی ہے تو یہ پورے ملک کے لیے ایک ماڈل سسٹم بن سکتا ہے۔
خیبر پختونخواہ کے عوام کی زندگی اور ان کے مستقبل کا فیصلہ صوبے کے لوگ خود کریں گے۔ کسی کو بھی بند کمروں کے فیصلوں کو عوام پر مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس سلسلے میں قیام امن کے لیے بروز ہفتہ ۲۵ اکتوبر ۲۰۲۵ ضلع خیبرتحصیل باڑہ میں تمام سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر…
— Sohail Afridi (@SohailAfridiISF) October 19, 2025