• Contact Us
  • About Us
جمعرات, 23 اکتوبر 2025
فرمان الہی
نماز کے اوقات
بانی / ایڈیٹرانچیف : شاہنواز خان
پبلشر: شہباز خان
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
No Result
View All Result

غزہ امن معاہدہ بچانے کیلئے امریکی وفد اسرائیل پہنچ گیا

رئیس الاخبار نیوز by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 20, 2025
in بریکنگ نیوز, انٹر نیشنل
امریکی وفد اسرائیل روانہ ہوتا ہوا

امریکی نائب صدر، جیرڈ کشنر اور اسٹیو وٹکوف اسرائیل روانہ — غزہ امن معاہدہ کی بحالی کیلئے ہنگامی مشن

590
SHARES
3.3k
VIEWS
Share on WhatsAppShare on FacebookShare on Twitter

اس وقت وسطِ مشرق میں ایک نازک مرحلہ جاری ہے۔ غزہ جنگ کے بعد اب حماس اور غزہ پٹی میں پھیلتی انسانی اور سیاسی مشکلات کے بیچ، ایک اہم معاہدہ سامنے آیا تھا جسے “غزہ امن معاہدہ” کا نام دیا گیا۔ اس معاہدے کا بنیادی مقصد جنگ بندی، انسانی امداد کی رسائی اور کشیدگی کم کرنا تھا۔ اب جب یہ غزہ امن معاہدہ خطرے میں پڑنے کی اطلاع مل رہی ہے، تو اسرائیل اور حماس کے بیچ فریقین کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے، اور امریکی قیادت نے مداخلت کا فیصلہ کیا ہے۔

امریکی وفد کی روانگی

امریکی نائب صدر جے ڈی وینس، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور مشرقِ وسطیٰ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف ایک ہنگامی مشن پر اسرائیل روانہ ہو گئے ہیں۔ ان کا بنیادی ہدف یہ ہے کہ غزہ امن معاہدہ کی روح اور شقوں کو مکمل طور پر نافذ کیا جائے، اور فریقین کے بیچ مزید مشکلات پیدا نہ ہونے پائیں۔

غزہ امن معاہدہ کی بنیاد

غزہ امن معاہدہ وہ پرتکلف معاہدہ ہے جسے متعدد ثالثوں — مصری حکام، قطر، امریکہ — نے ترتیب دیا تھا تاکہ غزہ میں جاری جنگ بندی کی صورتحال کو پائیدار بنانے کی راہ ہموار ہو سکے۔ اس کے تحت چند بنیادی نکات تھے:

یہ بھی پڑھیے

شمالی کوریا کے میزائل تجربات کے بعد اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس،عالمی سطح پر تشویش

بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کی بڑی کامیابی: دالبندین میں فتنۃ الہندوستان کے 6 دہشت گرد ہلاک

مودی سے کہا ہے پاکستان کے ساتھ جنگ نہیں ہونی چاہیے، ٹرمپ کا دیوالی کی تقریب سے خطاب

غزہ جنگ بندی کے بعد امن معاہدہ، اسرائیل اور فلسطین کے درمیان سیز فائر
  • دونوں طرف سے فوجی کارروائیوں میں کمی۔
  • انسانی امداد کی رسائی، اور رکاوٹوں کا خاتمہ۔
  • قیدیوں اور اس شہروں کی ڈیڈ باڈیز کی واپسی، معاہدے کی ایک اہم شق تھی۔
  • معاہدے کے نفاذ کے بعد، مستقبل میں طویل المدت حل کی راہ ہموار کرنا۔
    یہی وجہ ہے کہ امریکی وفد کی روانگی کے موقع پر بار بار کہا گیا کہ غزہ امن معاہدہ “۱۰۰ فیصد کامیاب” ہونا چاہیے، اور ناکامی کا متحمل نہیں ہو سکتے، جیسا کہ جیرڈ کشنر نے بیان کیا۔

موجودہ کشیدگی اور خطرات

اگرچہ معاہدے کے تحت سیز فائر عمل میں آیا، مگر پھر بھی حملے جاری رہے۔ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ دوبارہ سیز فائر نفاذ پر عمل شروع کیا جا رہا ہے، تاہم معاہدے کے باوجود اب تک فلسطینی جانب سے متعدد شہید ہوئے ہیں۔ یہ صورتحال بتاتی ہے کہ غزہ امن معاہدہ ابھی مکمل طور پر ٹھوس نہیں ہوا، اور دونوں طرف سے چیلنجز موجود ہیں۔
اس پس منظر میں امریکی وفد کی اسرائیل روانگی ایک واضح اشارہ ہے کہ واشنگٹن اب اس معاہدے کو ناکام ہونے نہیں دے گا۔

اسرائیل کے غزہ میں فضائی حملے، غزہ میں تباہی اور انسانی المیہ

امریکی وفد کا مقصد اور حکمتِ عملی

امریکی وفد کا مقصد چند واضح نکات پر مشتمل ہے:

  1. معاہدے کا مکمل نفاذ — یہ نہ صرف جنگ بندی کا مرحلہ ہے بلکہ معاہدے کی شقوں کو عملی جامہ پہنانا ہے۔ یعنی، جتنا ممکن ہو معاہدے کے تحت طے شدہ اقدامات کو زمین پر لایا جائے۔
  2. کشیدگی کی کمی — فریقین کے درمیان اعتماد بحال کرنا، اشتعال انگیزی کو کم کرنا، اور ممکنہ فوجی کارروائیوں کے امکانات کو محدود کرنا۔
  3. ثالثانہ کردار کو مضبوط کرنا — امریکی قیادت اس بات پر زور دے رہی ہے کہ اگر وہ اس مرحلے میں مداخلت نہ کرتی، تو معاہدے کا مستقبل خطرے میں پڑ سکتا ہے۔
  4. انسانی امداد کی بحالی — معاہدے کے تحت امدادی رسائی کا بھی اہم حصہ ہے، جو جنگ زدہ غزہ پٹی میں انسانی بحران کو کم کرنے کیلئے ضروری ہے۔
    ان تمام نکات کی بنیاد پر کہا جا سکتا ہے کہ غزہ امن معاہدہ کی کامیابی صرف جنگ بندی تک محدود نہیں بلکہ اس کے بعد کے عملی اقدامات پر منحصر ہے۔

ممکن چیلنجز

معاہدے پر عمل درآمد کی دشواریاں

غزہ امن معاہدہ کا جو حصہ ابھی بھی نازک ہے وہ عمل درآمد ہے۔ فریقین کے بیچ اعتماد کا فقدان، ماضی کی کارروائیوں کا اثر، اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات، سب اس امر کو دشوار بناتے ہیں کہ معاہدے کی شقیں بروقت اور مؤثر طریقے سے نافذ ہوں۔

دونوں طرف سے مخالفت اور شکایات

  • اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس نے اپنے وعدوں پر مکمل عمل نہیں کیا۔
  • حماس کا موقف ہے کہ معاہدے کی شرائط میں ایک طویل المدتی سیاسی حل کا ذکر ہونا چاہیے، نہ صرف وقتی جنگ بندی۔
    ان نکات سے یہ واضح ہے کہ غزہ امن معاہدہ کو صرف “وقفے” کے بجائے مستقبل کی سمت میں بھی دیکھنا پڑے گا۔

انسانی بحران کا تسلسل

غزہ پٹی میں انسانی حالت بگڑی ہوئی ہے — امداد نہ پہنچنا، مواصلاتی راستوں کی بندش اور شہریوں کی جان و مال کا نقصان جاری ہے۔ معاہدے کے تحت امدادی رسائی ایک اہم شق تھی، مگر اس پر ابھی بھی عمل درآمد کی رفتار کافی نہیں ہے۔

امریکی داخلہ کی اہمیت

امریکی مداخلت، یعنی وفد کی اسرائیل رفتاری، اس بات کی دلیل ہے کہ واشنگٹن نے معاہدے کو “کامیاب یا ناکام” کے مقام پر دیکھا ہے۔ اگر غزہ امن معاہدہ کامیاب نہ ہوا، تو یہ نہ صرف اس جنگ زدہ خطے بلکہ عالمی سطح پر امریکی وسطی مشرقی پالیسی کو بھی متاثر کندے گا۔
وہی وجہ ہے کہ جیرڈ کشنر نے روانگی سے قبل کہا:

“حماس اپنے وعدوں پر عمل کر رہی ہے، غزہ امن معاہدہ 100 فیصد کامیاب ہوگا، ہم اس کی ناکامی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔”
یہ بیان خود اس معاہدے کی نازکی اور حساسیت کا اشارہ ہے۔

آگے کی راہ اور ممکن نتائج

  • اگر غزہ امن معاہدہ مکمل ہو گیا، تو یہ خطے میں ایک مثالی مثال بن سکتا ہے کہ کیسے جنگ زدہ خطے میں ثالثی، انسانی امداد اور سیاسی مذاکرات کے ذریعے امن ممکن ہے۔
  • تاہم، اگر یہ معاہدہ ختم ہو گیا یا نظر انداز ہو گیا، تو دوبارہ جنگ کی راہ کھل سکتی ہے، فریقین کی کشیدگی شدت اختیار کرے گی، اور انسانی بحران مزید گہرا ہوگا۔
  • امریکی وفد کی کامیابی یا ناکامی اس بات کا تعین کرے گی کہ آیا مستقبل میں اس طرح کی ثالثی کوششیں زیادہ مؤثر ہو سکیں گی یا نہیں۔

اسرائیل کے غزہ میں فضائی حملے، مسلسل بمباری، امداد کا داخلہ روک دیا، 38 فلسطینی شہید

غزہ امن معاہدہ ایک نہایت نازک مگر اہم مرحلے میں ہے۔ اس معاہدے کی کامیابی فقط فریقین کے مابین جنگ بندی کا سوال نہیں بلکہ انسانی امداد، قیدیوں کی واپسی، اعتماد کی بحالی اور مستقبل کی سمت کا سوال بھی ہے۔ امریکی وفد کی اسرائیل روانگی اس نکتہ کی نشاندہی کرتی ہے کہ معاہدے کو “صرف کاغذ” پر نہیں بلکہ حقیقی زندگی میں نافذ کرنا ہے۔ اس وقت یہ کہنا چاہیے کہ، اگر غزہ امن معاہدہ کامیاب ہوا، تو خطے کے لیے ایک امید کی کرن بنے گا؛ اور اگر ناکام ہوا، تو نتائج انسانی، سیاسی اور بین الاقوامی سطح پر گہرے ہوں گے۔

Tags: اسرائیلامریکی مداخلتامن معاہدہانسانی امدادثالثیجنگ بندیجیرڈ کشنرحماسغزہمشرق وسطیٰ
Previous Post

اسرائیل کے غزہ میں فضائی حملے، مسلسل بمباری، امداد کا داخلہ روک دیا، 38 فلسطینی شہید

Next Post

سونے کی قیمت میں نمایاں کمی، عالمی و مقامی مارکیٹوں میں مسلسل گراوٹ

رئیس الاخبار نیوز

رئیس الاخبار نیوز

متعلقہ خبریں

شمالی کوریا کے میزائل تجربات کے بعد اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس
تازه ترین

شمالی کوریا کے میزائل تجربات کے بعد اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس،عالمی سطح پر تشویش

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 22, 2025
دبلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دہشت گرد ہلاک
پاکستان

بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کی بڑی کامیابی: دالبندین میں فتنۃ الہندوستان کے 6 دہشت گرد ہلاک

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 22, 2025
ٹرمپ کا دیوالی کی تقریب سے خطاب ,ڈونلڈ ٹرمپ کا مودی سے پاکستان کے ساتھ جنگ سے گریز پر مکالمہ
تازه ترین

مودی سے کہا ہے پاکستان کے ساتھ جنگ نہیں ہونی چاہیے، ٹرمپ کا دیوالی کی تقریب سے خطاب

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 22, 2025
ارب پتی جوڑے کا عطیہ، رچ اور نینسی کنڈر کا بڑا فیصلہ
شوبز

ارب پتی جوڑے کا عطیہ: 29 کھرب روپے فلاحی کاموں کے لیے وقف

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 22, 2025
پاکستان نیوی کارروائی بحیرہ عرب منشیات ضبط
بریکنگ نیوز

پاکستان نیوی کارروائی: بحیرہ عرب میں اربوں روپے کی منشیات ضبط اور امریکی سینٹ کام کی تحسین

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 22, 2025
آرمی چیف عاصم منیر کا بلوچستان ورکشاپ میں خطاب، بھارتی اسپانسرڈ پراکسیز کے خلاف جلد اقدامات
بریکنگ نیوز

بلوچستان پاکستان کا فخر ہے، بھارتی اسپانسرڈ پراکسیز ختم کرنے کیلئے تمام ضروری اقدامات کریں گے: فیلڈ مارشل

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 21, 2025
ایران میں زلزلہ کے بعد عوام میں خوف
انٹر نیشنل

ایران میں زلزلہ: 5.35 شدت کے جھٹکوں سے لوگوں میں خوف و ہراس

by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 21, 2025
Next Post
سونے کی قیمت میں کمی کی عکاسی کرتا ہوا صرافہ بازار

سونے کی قیمت میں نمایاں کمی، عالمی و مقامی مارکیٹوں میں مسلسل گراوٹ

Comments 1

  1. پنگ بیک: غزہ جنگ بندی بحال، اسرائیلی حملوں میں 42 شہید
E-paper

آج کی مقبول خبریں

  • ڈرائیونگ لائسنس فیس 2025 کا نیا شیڈول اور آن لائن اپلائی گائیڈ

    ڈرائیونگ لائسنس فیس 2025: نیا شیڈول اور طریقہ کار

    752 shares
    Share 301 Tweet 188
  • پاکستان نیوی کارروائی: بحیرہ عرب میں اربوں روپے کی منشیات ضبط اور امریکی سینٹ کام کی تحسین

    589 shares
    Share 236 Tweet 147
  • سونے کی قیمت آج: فی تولہ 200 روپے کمی – تازہ ترین ریٹ 2025

    998 shares
    Share 399 Tweet 250
  • سونے کی قیمت میں کمی سے مارکیٹ حیران، فی تولہ 7538 روپے کم

    588 shares
    Share 235 Tweet 147
  • وزیراعظم سمیت 25 فیصد اراکین قومی اسمبلی کا 19 واں اجلاس میں غیر حاضر، رپورٹ

    587 shares
    Share 235 Tweet 147
logo_new_2_white

پاکستان اور دنیا بھر سے خبریں فراہم کرنے والا معروف بین الاقوامی اردو اخبار قائم کیا گیا، معتبر صحافت کے لیے قابل اعتماد۔

اہم لنکس

  • اسلام آباد
  • صحت
  • موسم / ما حولیات

رابطہ کریں

Lower Ground Floor, Plaza No. 80, Street No. 34 & 35, I&T Centre, Sector G-10/1, Islamabad.

  • info@raeesulakhbar.com
  • +92 51 613 2231
  • 24/7 سروس

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar