چینی کی قیمت میں اضافہ: ملک کے بڑے شہروں میں نرخ 200 روپے فی کلو تک پہنچ گئے
چینی کی قیمت میں مسلسل اضافہ: عوام پریشان
پاکستان میں اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں اضافہ کوئی نئی بات نہیں، لیکن حالیہ ہفتوں میں چینی کی قیمت میں اضافہ خاص طور پر توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔ لاہور، کراچی، اسلام آباد، پشاور اور دیگر بڑے شہروں میں چینی کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے، جو عوام کی جیب پر اضافی بوجھ ڈال رہا ہے۔

شہری علاقوں میں چینی کی قیمتیں – مکمل جائزہ
اسلام آباد:
وفاقی دارالحکومت میں چینی فی کلو 185 سے 190 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔ گزشتہ ماہ اس کی قیمت 180 روپے تھی، یعنی چینی کی قیمت میں اضافہ 10 روپے ہوا ہے۔
راولپنڈی:
راولپنڈی میں بھی صورتحال مختلف نہیں۔ یہاں چینی 190 روپے فی کلو ہو چکی ہے، جبکہ گزشتہ ماہ 185 روپے میں دستیاب تھی۔
پشاور:
پشاور میں چینی کی قیمت 195 روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے۔ یہ شہر پہلے ہی خوراک کی قیمتوں میں مہنگائی کے حوالے سے مشہور ہے، اور اب چینی کی قیمت میں اضافہ وہاں کے شہریوں کے لیے مزید پریشانی کا باعث بن رہا ہے۔
لاہور:
لاہور میں صورتحال سب سے زیادہ تشویشناک ہے۔ یہاں چینی 200 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے، جو گزشتہ ماہ صرف 179 روپے تھی۔ یعنی ایک ماہ میں 21 روپے فی کلو کا فرق آیا ہے، جو چینی کی قیمت میں اضافہ کا واضح ثبوت ہے۔
فیصل آباد:
فیصل آباد میں چینی 190 سے 200 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔ یہاں گزشتہ ماہ قیمت 185 روپے تھی۔ ایک صنعتی شہر میں اس قدر مہنگائی، عام آدمی کے لیے بڑا سوالیہ نشان ہے۔
ملتان:
ملتان کے عوام بھی پیچھے نہیں۔ چینی یہاں 200 روپے فی کلو ہو چکی ہے، جو گزشتہ ماہ 185 روپے تھی۔ 15 روپے کا نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
کراچی:
پاکستان کا سب سے بڑا شہر کراچی بھی چینی مہنگائی کی لپیٹ میں ہے۔ یہاں فی کلو چینی 195 سے 200 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔ پچھلے مہینے یہاں چینی کی قیمت 190 روپے تھی۔
کوئٹہ:
کوئٹہ میں بھی چینی کی قیمت 195 سے 200 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے۔ پچھلے ماہ یہاں چینی 190 روپے میں دستیاب تھی۔
قیمتوں میں اضافے کی وجوہات
چینی کی قیمت میں اضافہ کے پیچھے کئی عوامل کارفرما ہیں:
گنے کی پیداوار میں کمی:
گنے کی کاشت میں کمی یا بروقت کٹائی نہ ہونے سے چینی کی پیداوار متاثر ہوتی ہے، جس کا اثر براہِ راست قیمت پر پڑتا ہے۔

ذخیرہ اندوزی:
مارکیٹ میں چینی کی مصنوعی قلت پیدا کرنے کے لیے ذخیرہ اندوزی ایک بڑا مسئلہ ہے۔
درآمد میں رکاوٹیں:
درآمدی چینی پر لگنے والے ٹیکس، یا امپورٹ ڈیلیے ہونے کی صورت میں مقامی سطح پر طلب و رسد کا توازن بگڑ جاتا ہے۔
طلب میں اضافہ:
شادیوں، تہواروں اور دیگر مواقع پر چینی کی طلب بڑھ جاتی ہے، جس سے قیمت بھی بڑھتی ہے۔
عوامی ردعمل
عوام کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ روزمرہ استعمال کی اس اہم شے کی قیمت میں اضافہ متوسط اور غریب طبقے کو شدید متاثر کر رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی لوگ چینی کی قیمت میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔

حکومت کا مؤقف اور اقدامات
حکومت کی جانب سے وقتی طور پر قیمتوں پر قابو پانے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں، لیکن وہ ناکافی ثابت ہو رہے ہیں۔ حکومت نے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا عندیہ دیا ہے، اور مارکیٹ سرویلنس ٹیمیں بھی متحرک کی گئی ہیں۔
ممکنہ حل اور سفارشات
پیداوار بڑھانے کے اقدامات
زرعی پالیسی میں بہتری لا کر گنے کی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
درآمدی پالیسی پر نظر ثانی
درآمدی ٹیکس میں نرمی اور تیز تر کلیرنس سے مارکیٹ میں چینی کی دستیابی بہتر بنائی جا سکتی ہے۔
ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی
قانونی اقدامات سے ذخیرہ اندوزی کا خاتمہ ضروری ہے۔
پاکستان میں چینی کی قیمتیں عوامی بحث کا مرکز
چینی کی قیمت میں اضافہ ایک سنگین مسئلہ بنتا جا رہا ہے، جو عوامی زندگی پر براہ راست اثر انداز ہو رہا ہے۔ اگر فوری اور مؤثر اقدامات نہ کیے گئے، تو آئندہ ہفتوں میں یہ قیمت مزید بڑھ سکتی ہے، جس سے مہنگائی کا طوفان شدت اختیار کرے گا۔ حکومت اور متعلقہ اداروں کو فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ عام شہریوں کو ریلیف فراہم کیا جا سکے
پاکستان میں چینی کی قیمتوں میں اضافہ — شہروں کے حساب سے تازہ صورتحال
شہر | موجودہ قیمت فی کلو | گزشتہ ماہ کی قیمت | اضافہ |
---|---|---|---|
اسلام آباد | 185 – 190 روپے | 180 روپے | 10 روپے اضافہ |
راولپنڈی | 190 روپے | 185 روپے | 5 روپے اضافہ |
پشاور | 195 روپے | 185 روپے | 10 روپے اضافہ |
لاہور | 200 روپے | 179 روپے | 21 روپے اضافہ |
فیصل آباد | 190 – 200 روپے | 185 روپے | 15 روپے اضافہ |
ملتان | 200 روپے | 185 روپے | 15 روپے اضافہ |
کراچی | 195 – 200 روپے | 190 روپے | 10 روپے اضافہ |
کوئٹہ | 195 – 200 روپے | 190 روپے | 10 روپے اضافہ |