پنڈی ٹیسٹ کا دوسرا روز: جنوبی افریقا کے 4 وکٹوں پر 185 رنز، پاکستان کو برتری حاصل
پنڈی ٹیسٹ کا دوسرا روز دلچسپ موڑ پر اختتام پذیر ہوا، جب جنوبی افریقا نے پاکستان کے 333 رنز کے جواب میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 185 رنز بنائے۔
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں جاری دوسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن شائقینِ کرکٹ کو بیٹنگ، باؤلنگ اور حکمتِ عملی کا بھرپور امتزاج دیکھنے کو ملا۔
پنڈی ٹیسٹ کا دوسرا روز پاکستانی گیند بازوں کے نام رہا جنہوں نے شاندار باؤلنگ سے مہمان ٹیم کو دباؤ میں رکھا۔
پاکستان کی پہلی اننگز کا اختتام
پنڈی ٹیسٹ کے دوسرے روز کا آغاز پاکستان کی نامکمل اننگز سے ہوا۔
پہلے روز 259 رنز پر 5 کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔ دوسرے دن جب کھیل شروع ہوا تو سعود شکیل 42 اور آغا سلمان 10 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔
دونوں بلے بازوں نے ذمہ دارانہ انداز میں اننگز کو آگے بڑھایا اور پنڈی ٹیسٹ کا دوسرا روز پاکستانی بلے بازوں کی سمجھدار بیٹنگ سے شروع ہوا۔
سعود شکیل نے اپنی ففٹی مکمل کی جبکہ آغا سلمان نے بھی عمدہ 45 رنز بنائے۔
دونوں کے آؤٹ ہونے کے بعد نچلے آرڈر کے کھلاڑی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے۔
شاہین آفریدی، ساجد خان اور آصف آفریدی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکے اور سب کو کیشوو مہاراج نے شکار بنایا۔
پاکستان کی پوری ٹیم 333 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی۔
پنڈی ٹیسٹ کا دوسرا روز پاکستانی بلے بازوں کے لیے اگرچہ آغاز میں امید بھرا تھا، مگر اختتام کچھ حد تک مایوس کن ثابت ہوا۔
کیشوو مہاراج نے جنوبی افریقا کی جانب سے شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے 7 وکٹیں حاصل کیں،
جبکہ سائمن ہارمر اور کگیسو ربادا نے بالترتیب ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
جنوبی افریقا کی بیٹنگ اور پنڈی ٹیسٹ کا دوسرا روز
پنڈی ٹیسٹ کے دوسرے روز جب جنوبی افریقا نے اننگز کا آغاز کیا تو ایڈن مارکرم اور ریان ریکلٹن میدان میں اترے۔
دونوں نے پراعتماد انداز میں بیٹنگ شروع کی، مگر پاکستان کے تیز گیند باز شاہین آفریدی نے جلد ہی پہلا وار کیا۔
22 کے مجموعے پر ریکلٹن 14 رنز بنا کر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہو گئے۔
جنوبی افریقا کے دوسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی ایڈن مارکرم تھے جو 32 رنز بنا کر ساجد خان کی گیند پر بولڈ ہوئے۔
اس کے بعد پنڈی ٹیسٹ کا دوسرا روز پاکستانی اسپنرز کے لیے سازگار ثابت ہوا۔
آصف آفریدی نے شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے ٹونی ڈی ذورذی (55) اور بریویس (0) کو پویلین کی راہ دکھائی۔
دن کے اختتام پر ٹریسٹان اسٹبس 68 اور کائل ویرین 10 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود تھے۔
جنوبی افریقا نے دن کے اختتام تک 4 وکٹوں پر 185 رنز بنا لیے، جبکہ ابھی بھی انہیں پاکستان کا خسارہ پورا کرنے کے لیے 148 رنز درکار ہیں۔
پنڈی ٹیسٹ کا دوسرا روز — باؤلرز کی حکمتِ عملی
پنڈی ٹیسٹ کا دوسرا روز پاکستانی باؤلرز کی منصوبہ بندی کا مظہر تھا۔
شاہین آفریدی نے آغاز سے ہی گیند کو سوئنگ کراتے ہوئے حریف بیٹرز کو پریشان کیا۔
دوسری جانب، اسپنرز نے درمیانی سیشن میں کمال دکھایا۔
ساجد خان نے نہ صرف مارکرم کو آؤٹ کیا بلکہ لائن اور لینتھ پر شاندار کنٹرول دکھایا۔
آصف آفریدی نے اپنے ڈیبیو ٹیسٹ میں بہترین اسپیل کیا اور پنڈی ٹیسٹ کے دوسرے روز دو قیمتی وکٹیں حاصل کیں۔
ان کی باؤلنگ نے یہ ثابت کیا کہ وہ ٹیم میں شامل کیے جانے کا پورا حق رکھتے ہیں۔
پنڈی ٹیسٹ کا دوسرا روز — بیٹنگ کی حکمتِ عملی پر سوال
اگرچہ پاکستان کی بیٹنگ لائن نے 333 رنز بنائے،
مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ پنڈی ٹیسٹ کے دوسرے روز
پاکستانی ٹیم 400 رنز تک پہنچ سکتی تھی اگر نچلے آرڈر کے کھلاڑی جم کر کھیلتے۔
خصوصاً شاہین، ساجد اور آصف کی بیٹنگ میں تجربے کی کمی واضح نظر آئی۔
شان مسعود اور عبداللہ شفیق نے پہلے روز شاندار آغاز فراہم کیا تھا،
مگر دوسرے روز مڈل آرڈر کی غیر مستحکم بیٹنگ ٹیم کے لیے نقصان دہ ثابت ہوئی۔
جنوبی افریقا کی مزاحمت اور پنڈی ٹیسٹ کا دوسرا روز
پنڈی ٹیسٹ کا دوسرا روز جنوبی افریقا کے بلے باز ٹریسٹان اسٹبس کے نام رہا،
جنہوں نے پراعتماد بیٹنگ کرتے ہوئے 68 رنز بنائے۔
انہوں نے پاکستانی اسپنرز کے خلاف مثبت حکمتِ عملی اپنائی۔
ان کے ساتھ کائل ویرین بھی وکٹ پر ڈٹے رہے اور دونوں نے پانچویں وکٹ کے لیے اہم شراکت قائم کی۔
پاکستانی باؤلرز نے اختتامی سیشن میں کئی مواقع پیدا کیے مگر قسمت نے ساتھ نہ دیا۔
اگر پاکستان نے تیسرے دن ابتدائی سیشن میں ایک دو وکٹیں حاصل کر لیں تو
پنڈی ٹیسٹ کا دوسرا روز کا فائدہ برقرار رکھا جا سکتا ہے۔
پنڈی ٹیسٹ کا دوسرا روز — ماہرین کی رائے
کرکٹ ماہرین کے مطابق پنڈی ٹیسٹ کے دوسرے روز
پچ بیٹنگ کے لیے قدرے سازگار تھی، تاہم اسپنرز کو مدد مل رہی تھی۔
موسم خوشگوار رہا اور بادل چھائے ہونے کے باوجود کھیل میں کوئی وقفہ نہیں آیا۔
سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا کہ
“پنڈی ٹیسٹ کا دوسرا روز شاہین آفریدی کے لیے اہم ثابت ہوا،
انہوں نے ابتدائی وکٹ لے کر جنوبی افریقا کو دباؤ میں ڈال دیا۔”
رمیز راجہ نے تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ
“اگر پاکستان نے تیسرے دن جلدی دو وکٹیں حاصل کر لیں تو میچ کا پانسہ پلٹ سکتا ہے۔”
پنڈی ٹیسٹ کا دوسرا روز — تماشائیوں کا جوش و خروش
پنڈی ٹیسٹ کے دوسرے روز راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں شائقین کی بڑی تعداد موجود تھی۔
پاکستانی باؤلرز کی وکٹوں پر خوشی کے نعرے، ڈھول کی تھاپ،
اور "پاکستان زندہ باد” کے نعرے ماحول کو جوش و خروش سے بھر دیتے رہے۔
تماشائیوں نے آصف آفریدی کی ڈیبیو کامیابی پر بھرپور داد دی۔
اگلے دن کا منظرنامہ
پنڈی ٹیسٹ کے دوسرے روز کے اختتام پر
جنوبی افریقا کو ابھی بھی پاکستان کا خسارہ پورا کرنے کے لیے 148 رنز درکار ہیں۔
پاکستان کی نظریں اب جلد وکٹیں حاصل کرنے پر مرکوز ہیں تاکہ
پہلی اننگز میں سبقت برقرار رکھی جا سکے۔
اگر اسپنرز تیسرے دن بھی اسی طرح باؤلنگ کرتے رہے
تو پنڈی ٹیسٹ کا دوسرا روز پاکستان کے حق میں ثابت ہوگا۔
پنڈی ٹیسٹ اپڈیٹ شان مسعود اور سعود شکیل کی بہترین شراکت
پنڈی ٹیسٹ کا دوسرا روز مجموعی طور پر پاکستان کے لیے فائدہ مند رہا۔
بلے بازوں نے پہلی اننگز میں ٹھوس بنیاد فراہم کی،
جبکہ باؤلرز نے جنوبی افریقا کی چار وکٹیں حاصل کر کے
میچ کا توازن اپنے حق میں رکھا۔
پنڈی ٹیسٹ — دوسرا روز (پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ)
کھلاڑی | ٹیم | رنز | آؤٹ / ناٹ آؤٹ |
---|---|---|---|
شان مسعود | پاکستان | 72 | آؤٹ |
عبداللہ شفیق | پاکستان | 41 | آؤٹ |
بابراعظم | پاکستان | 42 | آؤٹ |
سعود شکیل | پاکستان | 52 | آؤٹ |
آغا سلمان | پاکستان | 45 | آؤٹ |
محمد رضوان | پاکستان | 14 | آؤٹ |
شاہین آفریدی | پاکستان | 0 | آؤٹ |
نعمان علی | پاکستان | 11 | آؤٹ |
ساجد خان | پاکستان | 1 | آؤٹ |
آصف آفریدی | پاکستان | 0 | آؤٹ |
مجموعی اسکور | پاکستان | 333 | آل آؤٹ |
ایڈن مارکرم | جنوبی افریقا | 32 | آؤٹ |
ریان ریکلٹن | جنوبی افریقا | 14 | آؤٹ |
ٹونی ڈی ذورزی | جنوبی افریقا | 55 | آؤٹ |
ڈیوالڈ بریویس | جنوبی افریقا | 0 | آؤٹ |
ٹریسٹان اسٹبس | جنوبی افریقا | 68 | ناٹ آؤٹ |
کائل ویرین | جنوبی افریقا | 10 | ناٹ آؤٹ |
مجموعی اسکور (دوسرے دن تک) | جنوبی افریقا | 185/4 | چل رہی ہے |
Comments 1