اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کی سخت ہدایت، غیر رجسٹرڈ ریسٹورنٹس 30 نومبر تک رجسٹریشن مکمل کریں
وفاقی دارالحکومت میں حفظانِ صحت کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے اسلام آباد فوڈ اتھارٹی نے ایک اہم اور سخت قدم اٹھا لیا ہے۔ یکم دسمبر سے غیر رجسٹرڈ فوڈ پوائنٹس اور ریسٹورنٹس کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن شروع کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ڈائریکٹر اسلام آباد فوڈ اتھارٹی نے ہدایت کی ہے کہ تمام فوڈ بزنس مالکان اپنی رجسٹریشن 30 نومبر تک مکمل کر لیں، بصورتِ دیگر کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
رجسٹریشن مہم کا آغاز — شہریوں کی صحت اولین ترجیح
اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق، شہر بھر میں رجسٹریشن مہم تیزی سے جاری ہے تاکہ تمام فوڈ پوائنٹس کو قانون کے دائرے میں لایا جا سکے۔ اتھارٹی کا مقصد صرف جرمانے عائد کرنا نہیں بلکہ کھانے پینے کی اشیاء کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر انسپکشنز ہوں گی، اور اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کی ٹیمیں شہر کے تمام سیکٹرز میں متحرک رہیں گی۔
ڈائریکٹر فوڈ اتھارٹی کی سخت وارننگ
ڈائریکٹر اسلام آباد فوڈ اتھارٹی نے واضح طور پر کہا کہ 30 نومبر کے بعد کسی غیر رجسٹرڈ فوڈ پوائنٹ یا ریسٹورنٹ کو کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ انہوں نے ہدایت دی کہ یکم دسمبر سے اتھارٹی کی ٹیمیں روزانہ انسپکشن کریں گی۔
“غیر رجسٹرڈ فوڈ پوائنٹس کو سیل کیا جائے گا اور بھاری جرمانے عائد ہوں گے۔ صحت اور صفائی کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔”
فوڈ انسپکشنز کی منصوبہ بندی — روزانہ کی بنیاد پر چیکنگ
اسلام آباد فوڈ اتھارٹی نے اپنی انسپکشن ٹیموں کو روزانہ کی بنیاد پر فعال رہنے کی ہدایت دی ہے۔ انسپکشن کے دوران نہ صرف رجسٹریشن بلکہ کھانے کے معیار، صفائی، اور حفظان صحت کے تمام اصولوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
اتھارٹی کے مطابق، جو فوڈ پوائنٹس معیار پر پورے نہیں اتریں گے ان کے خلاف فوری ایکشن ہوگا۔
فوڈ بزنس مالکان کے لیے اپیل
ڈائریکٹر اسلام آباد فوڈ اتھارٹی نے تمام فوڈ بزنس مالکان سے اپیل کی ہے کہ وہ رجسٹریشن کے عمل میں تعاون کریں۔ رجسٹریشن فارم اور معلومات اتھارٹی کی ویب سائٹ اور دفاتر سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔
اتھارٹی نے خبردار کیا ہے کہ رجسٹریشن کے بغیر کاروبار کرنے والے مالکان کو بھاری جرمانوں، لائسنس معطلی، اور ممکنہ گرفتاری کا سامنا بھی ہو سکتا ہے۔
اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کا مقصد — محفوظ خوراک اور شفاف نظام
اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کے مطابق، اس مہم کا اصل مقصد عوام کو معیاری اور صاف خوراک فراہم کرنا ہے۔ اتھارٹی چاہتی ہے کہ شہری اعتماد کے ساتھ کھانے پینے کے مقامات کا انتخاب کر سکیں۔
ترجمان نے کہا:
“ہمارا ہدف سزا نہیں، اصلاح ہے۔ لیکن جو فوڈ پوائنٹس قانون شکنی کریں گے، ان کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔”
عوام کا ردعمل — مثبت قدم کی تعریف
شہریوں نے اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کے اقدام کو سراہا ہے۔ بہت سے شہریوں کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے غیر معیاری کھانے بیچنے والوں کی حوصلہ شکنی ہوگی، اور کھانے پینے کے مراکز میں صفائی کے معیار بہتر ہوں گے۔
ایک شہری نے کہا:
“ہم روزانہ باہر کھاتے ہیں، ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ جس جگہ کھانا کھا رہے ہیں وہ محفوظ ہے یا نہیں۔”
غیر رجسٹرڈ فوڈ پوائنٹس کے لیے آخری وارننگ
اسلام آباد فوڈ اتھارٹی نے واضح کر دیا ہے کہ اب مزید مہلت نہیں دی جائے گی۔ 30 نومبر کے بعد کوئی غیر رجسٹرڈ فوڈ پوائنٹ یا ریسٹورنٹ کھلا پایا گیا تو فوری کارروائی ہوگی۔
اتھارٹی کا کہنا ہے کہ وہ شہریوں کو صاف اور محفوظ خوراک فراہم کرنے کے اپنے مشن پر قائم ہے اور اس میں کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
اسلام آباد میں گدھے کے گوشت کی سپلائی بے نقاب، فوڈ اتھارٹی کی کارروائی میں 40 زندہ گدھے برآمد
شہریوں کی صحت مقدم
یہ اقدام اس بات کا ثبوت ہے کہ اسلام آباد فوڈ اتھارٹی عوامی صحت کو اولین ترجیح دیتی ہے۔ صاف ستھرا کھانا صرف ایک سہولت نہیں بلکہ ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔
اتھارٹی کی جانب سے واضح پیغام دیا گیا ہے:
“اسلام آباد کو محفوظ خوراک کا شہر بنانا ہمارا مقصد ہے۔ رجسٹریشن کروائیں، قانون کا احترام کریں، اور شہریوں کی صحت کا خیال رکھیں۔”









