روس میں ہیلی کاپٹر حادثہ — داغستان میں فوجی اہلکاروں سمیت 5 افراد جاں بحق
روس میں ہیلی کاپٹر حادثہ: داغستان کا المناک واقعہ
روس میں ایک اور افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں روس میں ہیلی کاپٹر حادثہ داغستان کے پہاڑی علاقے میں پیش آیا۔
یہ حادثہ اس وقت ہوا جب ملٹری پلانٹ پر کام کرنے والے اہلکاروں کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر
ایک چٹان سے ٹکرا گیا اور دو حصوں میں ٹوٹ کر زمین بوس ہو گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حادثہ اتنا شدید تھا کہ ہیلی کاپٹر کے ملبے کے ٹکڑے کئی میٹر تک بکھر گئے۔
ابتدائی طور پر پانچ افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جن میں فوجی اور انجینئرنگ عملہ شامل ہے۔
حادثے کی ویڈیو منظر عام پر
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ
ہیلی کاپٹر پہلے ایک چٹان سے ٹکرایا اور دو حصوں میں تقسیم ہو گیا۔
پائلٹ نے پوری کوشش کی کہ وہ تباہ ہوتے ہوئے ہیلی کاپٹر کو کسی پانی کے ذخیرے یا ہموار میدان میں اتار دے۔
ویڈیو میں دیکھا گیا کہ ہیلی کاپٹر کچھ دیر تک فضا میں بے قابو ہو کر گھومتا رہا اور
آخر کار ایک زوردار دھماکے کے ساتھ زمین پر جا گرا۔
یہ ویڈیو تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے اور دنیا بھر میں افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
پائلٹ کی بہادری اور آخری کوشش
عینی شاہدین کے مطابق، روس میں ہیلی کاپٹر حادثہ کے دوران پائلٹ نے غیر معمولی جرات کا مظاہرہ کیا۔
جب ہیلی کاپٹر چٹان سے ٹکرا کر دو حصوں میں بٹ گیا تو پائلٹ نے اسے کنٹرول میں رکھنے کی کوشش کی۔
اس نے پہلے پانی پر لینڈ کرنے کی کوشش کی مگر پھر آخری لمحے میں سمت بدل دی تاکہ
ہیلی کاپٹر کو کسی محفوظ جگہ پر اتارا جا سکے۔
بدقسمتی سے، جہاز کے دونوں انجن بند ہو گئے اور
ہیلی کاپٹر بے قابو ہو کر زمین سے ٹکرا گیا۔
حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تفصیلات
روسی میڈیا کے مطابق، حادثے میں مرنے والوں میں شامل ہیں:
- ملٹری پلانٹ کے ڈپٹی جنرل ڈائریکٹر،
- چیف انجینئر،
- چیف ڈیزائنر،
- اور دو دیگر تکنیکی ماہرین۔
تمام افراد ایک سرکاری منصوبے کی نگرانی کے لیے داغستان کے ریسرچ سینٹر جا رہے تھے۔
روس میں ہیلی کاپٹر حادثہ: وجوہات کیا تھیں؟
ابھی تک روسی حکام نے حادثے کی وجوہات کی تصدیق نہیں کی ہے۔
تاہم ابتدائی معلومات کے مطابق، حادثہ ممکنہ طور پر تکنیکی خرابی یا خراب موسم کے باعث پیش آیا۔
روس کے ایوی ایشن حکام نے فوری طور پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
حادثے کے مقام پر ایوی ایشن انویسٹی گیشن ٹیم بھیج دی گئی ہے تاکہ ملبے سے شواہد اکٹھے کیے جا سکیں۔
داغستان ریجن: ایک خطرناک فضائی علاقہ
روس میں ہیلی کاپٹر حادثہ زیادہ تر ان علاقوں میں ہوتے ہیں جہاں پہاڑی سلسلے اور تیز ہوائیں پائی جاتی ہیں۔
داغستان بھی انہی خطوں میں شمار ہوتا ہے جہاں موسم اچانک تبدیل ہو جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق، اس علاقے میں پرواز کرنے والے پائلٹس کو انتہائی تجربہ کار ہونا چاہیے،
کیونکہ معمولی غلطی بھی بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہے۔
روس کی ایوی ایشن تاریخ اور ہیلی کاپٹر حادثات
روس میں پچھلے چند برسوں میں ہیلی کاپٹر حادثات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
گزشتہ سال سائبیریا میں بھی ایک فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوا تھا،
جس میں 15 سے زائد اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔
ایوی ایشن تجزیہ کاروں کے مطابق،
روس کے ہیلی کاپٹر فلیٹ میں کئی پرانے ماڈلز اب بھی استعمال میں ہیں
جنہیں جدید حفاظتی نظام سے لیس نہیں کیا گیا۔
یہی وجہ ہے کہ روس میں ہیلی کاپٹر حادثہ اکثر تکنیکی وجوہات کی بنا پر پیش آتے ہیں۔
حکام کا بیان اور ابتدائی ردعمل
روس کے ایوی ایشن ڈپارٹمنٹ نے اپنے بیان میں کہا:
“حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
ملبہ اکٹھا کیا جا رہا ہے اور بلیک باکس کا تجزیہ کیا جائے گا۔”
مقامی حکومت نے متاثرہ خاندانوں کے لیے مالی امداد کا اعلان بھی کیا ہے۔
عالمی ردعمل اور اظہارِ افسوس
داغستان کے اس سانحے پر کئی ممالک نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے مرنے والوں کے اہلِ خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ
“یہ سانحہ ہماری قوم کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔ ہم حقائق تک پہنچنے کے لیے مکمل تحقیقات کریں گے۔”
عالمی میڈیا نے بھی روس میں ہیلی کاپٹر حادثہ کو نمایاں طور پر رپورٹ کیا ہے۔
روس میں ہیلی کاپٹر حادثہ
یہ حادثہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ
فضائی سفر میں تکنیکی معیار اور محفوظ پرواز کے اصولوں پر عمل کتنا ضروری ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر روس اپنے پرانے طیاروں کو جدید ٹیکنالوجی سے بدل دے تو
اس طرح کے حادثات کو بڑی حد تک روکا جا سکتا ہے۔
پیوٹن نے جوہری تجربے کی تیاری کا حکم دیا، روسی وزارتِ خارجہ کی تصدیق









