پاکستان کرکٹ ٹیم پر جرمانہ آئی سی سی نے سلو اوور ریٹ پر کارروائی کی
بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے سری لنکا کے خلاف پہلے ون ڈے میچ میں
پاکستان کرکٹ ٹیم پر جرمانہ عائد کر دیا ہے۔
یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب قومی ٹیم پنڈی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے
میچ میں مقررہ وقت میں 50 اوور مکمل نہ کر سکی۔
میچ ریفری کی رپورٹ کے بعد آئی سی سی نے ٹیم پر سلو اوور ریٹ کے باعث
جرمانہ عائد کرنے کا اعلان کیا۔
آئی سی سی کا فیصلہ — سلو اوور ریٹ پر کارروائی
11 نومبر کو پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پہلا ایک روزہ میچ پنڈی میں کھیلا گیا۔
اس میچ کے دوران پاکستانی بولرز صرف 46 اوورز مکمل کر سکے
جس کے بعد میچ ریفری نے آئی سی سی کو رپورٹ بھیجی۔
آئی سی سی نے رپورٹ کی بنیاد پر پاکستان کرکٹ ٹیم پر جرمانہ عائد کیا،
جس کے تحت تمام کھلاڑی اپنی میچ فیس کا 20 فیصد بطور سزا ادا کریں گے۔
یہ جرمانہ آئی سی سی کے کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل 2.22 کے تحت لگایا گیا ہے،
جو سلو اوور ریٹ کے خلاف قواعد کی خلاف ورزی پر لاگو ہوتا ہے۔
کپتان شاہین آفریدی کا ردعمل
پاکستان ٹیم کے کپتان شاہین شاہ آفریدی نے آئی سی سی کے فیصلے کو قبول کر لیا
اور مزید سماعت نہ کروانے کا فیصلہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیم آنے والے میچز میں اوور ریٹ کو بہتر بنانے کے لیے
عملی اقدامات کرے گی تاکہ مستقبل میں پاکستان کرکٹ ٹیم پر جرمانہ نہ لگے۔
شاہین نے مزید کہا کہ "ہماری توجہ کرکٹ پر ہے،
لیکن قواعد کی پاسداری بھی ہماری ذمہ داری ہے۔”
سلو اوور ریٹ کیا ہوتا ہے؟
سلو اوور ریٹ کا مطلب ہے کہ ٹیم مقررہ وقت میں اپنے اوور مکمل نہ کر سکے۔
بین الاقوامی کرکٹ میں اس کی سخت نگرانی کی جاتی ہے
تاکہ کھیل کی رفتار اور ناظرین کا تجسس برقرار رہے۔
آئی سی سی نے حالیہ برسوں میں اس ضابطے پر سختی سے عملدرآمد شروع کیا ہے،
تاکہ ٹیمیں وقت کے اندر کھیل مکمل کریں۔
اسی پالیسی کے تحت اب پاکستان کرکٹ ٹیم پر جرمانہ بھی اسی وجہ سے عائد کیا گیا ہے۔
میچ کی جھلکیاں — سنسنی خیز جیت کے باوجود سزا
پہلے ایک روزہ میچ میں پاکستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد
سری لنکا کو صرف 5 رنز سے شکست دی۔
تاہم شاندار کارکردگی کے باوجود ٹیم کو پاکستان کرکٹ ٹیم پر جرمانہ کی خبر ملی،
جس نے شائقین کو حیران کر دیا۔
میچ کے دوران بابر اعظم اور عبداللہ شفیق نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا،
جبکہ بولنگ میں نسیم شاہ اور شاہین آفریدی نے بہترین کارکردگی دکھائی۔
لیکن ٹیم کے مجموعی اوور ریٹ میں تاخیر ہونے کی وجہ سے
آئی سی سی کے ضوابط کے مطابق کارروائی کی گئی۔
آئی سی سی کا مقصد — کھیل میں توازن اور رفتار
آئی سی سی کے مطابق سلو اوور ریٹ کے باعث
نہ صرف کھیل کی رفتار متاثر ہوتی ہے بلکہ
ناظرین اور نشریاتی اوقات پر بھی اثر پڑتا ہے۔
اسی لیے ہر ٹیم کو اوور ریٹ برقرار رکھنے کی ہدایت دی جاتی ہے،
اور خلاف ورزی کی صورت میں پاکستان کرکٹ ٹیم پر جرمانہ جیسی
سزا دی جاتی ہے تاکہ آئندہ اس کی تکرار نہ ہو۔
سری لنکا کی ٹیم کا دورہ — مختصر تنازع کے بعد بحال
جرمانے کے معاملے کے ساتھ ساتھ ایک اور صورتحال بھی سامنے آئی،
جب سری لنکن کھلاڑیوں نے سیکیورٹی خدشات کے باعث
عارضی طور پر وطن واپسی کی درخواست دی۔
تاہم وزیر داخلہ اور چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے
سری لنکن بورڈ کو فول پروف سیکیورٹی اقدامات کی ضمانت دی،
جس کے بعد مہمان ٹیم نے اپنا دورہ جاری رکھنے پر آمادگی ظاہر کی۔
اب سری لنکا کے خلاف باقی ون ڈے میچز
اور زمبابوے کے ساتھ شیڈول ٹرائی نیشن ٹی 20 سیریز
معمولی رد و بدل کے بعد جاری رہے گی۔
شائقین کرکٹ کا ردعمل
پاکستانی شائقین نے سوشل میڈیا پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا۔
کچھ نے کہا کہ قوانین کا احترام ضروری ہے،
جبکہ کچھ کا خیال تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم پر جرمانہ
ایسے وقت میں مناسب نہیں جب ٹیم نے زبردست جیت حاصل کی۔
ایک صارف نے لکھا:
"میچ جیتنے کے بعد بھی جرمانہ! امید ہے اگلی بار ٹیم وقت کا خیال رکھے گی۔”
ہانگ کانگ سکسز 2025 فائنل میں پاکستان کی شاندار فتح، کویت کو 43 رنز سے شکست
پاکستان کرکٹ ٹیم پر جرمانہ ایک سبق ہے
کہ کرکٹ میں صرف جیتنا ہی نہیں بلکہ
قوانین پر عمل کرنا بھی ضروری ہے۔
قومی ٹیم اب آنے والے میچز میں
اوور ریٹ بہتر بنانے کے لیے خاص حکمت عملی اپنائے گی،
تاکہ مستقبل میں ایسی صورتحال پیش نہ آئے۔









