گوادر عمان فیری سروس: پاکستان اور عمان کے درمیان نئی سمندری راہداری کا آغاز
اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے بحری امور قدیر بخش چوہدری نے اعلان کیا ہے کہ وفاقی کابینہ نے گوادر عمان فیری سروس کو باضابطہ منظوری دے دی ہے۔ یہ منصوبہ نہ صرف پاکستان اور عمان کے درمیان معاشی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا بلکہ خطے کی مجموعی سمندری تجارت کے لیے بھی گیم چینجر ثابت ہوگا۔
گوادر عمان فیری سروس کے اہم فیچرز
گوادر عمان فیری سروس مسافروں اور کارگو دونوں کے لیے ہوگی۔ ابتدائی مرحلے میں ہفتہ وار بنیادوں پر فیری چلائی جائے گی جو بعد میں روزانہ کی بنیاد پر کی جائے گی۔ مسافروں کے لیے جدید سہولیات، آرام دہ کیبن، ریسٹورنٹ اور انٹرٹینمنٹ کے انتظامات ہوں گے۔
گوادر عمان فیری سروس سے پاکستانی تارکین وطن جو خلیجی ممالک میں کام کرتے ہیں، ان کے لیے سفر کا وقت اور خرچہ دونوں کم ہو جائیں گے۔ فی الحال دبئی یا مسقح ہو کر جانا پڑتا ہے جو مہنگا اور وقت طلب ہے۔
معاشی اور تجارتی فوائد
وفاقی وزیر کے مطابق گوادر عمان فیری سروس کے آغاز سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں کم از کم 30-40 فیصد اضافہ متوقع ہے۔ عمان پاکستان کا اہم تجارتی پارٹنر ہے اور گزشتہ مالی سال میں دو طرفہ تجارت 1.2 بلین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔
گوادر عمان فیری سروس گوادر پورٹ کو خطے کے اہم ہب میں تبدیل کر دے گی۔ سی پیک کے تحت تیار کی جانے والی گوادر بندرگاہ کو مزید کارآمد بنانے کے لیے یہ منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
سیاحت اور ثقافتی تبادلے پر اثرات
گوادر عمان فیری سروس سے سیاحوں کی تعداد میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا۔ عمان کے سیاح خوبصورت بلوچی ساحل اور گوادر کی سمندری خوبصورتی دیکھنے آ سکیں گے جبکہ پاکستانی شہری عمان کے تاریخی مقامات، مسقط، صلالہ اور دیگر سیاحتی مقامات کا آسان اور سستا سفر کر سکیں گے۔
یہ گوادر عمان فیری سروس ثقافتی تبادلے، لوگوں سے لوگ رابطوں اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان دوستی کو بھی مضبوط کرے گی۔
سرمایہ کاری کے نئے مواقع
وزیر بحری امور نے کہا کہ گوادر عمان فیری سروس سرمایہ کاروں کے لیے سنہری موقع ہے۔ فیری آپریشن، ٹرمینل کی تعمیر، ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور لاجسٹکس کے شعبے میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔
نجی سیکٹر کو دعوت دی جا رہی ہے کہ وہ گوادر عمان فیری سروس کے مختلف حصوں میں شراکت داری کرے۔ حکومت مکمل سہولیات اور مراعات فراہم کرے گی۔
اگلے مراحل اور ٹائم لائن
- جلد عمانی وفد پاکستان کا دورہ کرے گا
- گوادر عمان فیری سروس کے لیے مفاہمت نامہ (MoU) پر دستخط ہوں گے
- تکنیکی اور آپریشنل معاملات طے کیے جائیں گے
- 2026 کے وسط تک کمرشل آپریشن شروع ہونے کا امکان
وزیر صاحب نے امید ظاہر کی کہ گوادر عمان فیری سروس کا کامیاب آغاز خطے کے دیگر ممالک کے لیے بھی مثال بنے گا اور مستقبل میں ایران، قطر اور متحدہ عرب امارات کے لیے بھی اسی طرز کی سروسز شروع کی جا سکیں گی۔
آئندہ ہفتے شہبازشریف کا سعودی عرب کا اہم دورہ متوقع ، دفاعی، معاشی اور سفارتی تعلقات میں نئے باب کا امکان
خطے کی معیشت کے لیے نیا باب
گوادر عمان فیری سروس صرف ایک فیری سروس نہیں بلکہ پاکستان اور عمان کے درمیان ایک نئی سمندری شاہراہ ہے جو تجارت، سیاحت، سرمایہ کاری اور عوامی رابطوں کو نئی جہت دے گی۔ گوادر پورٹ ایک خواب سے حقیقت کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے اور یہ منصوبہ اس سفر کا اہم سنگ میل ہے۔









