راولپنڈی میں بدھ کے روز موسلادھار بارش نے شہر بھر میں نظامِ زندگی کو مفلوج کر دیا، جب کہ نالہ لئی میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہونے کے باعث شدید سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی۔ گوالمنڈی نالہ لئی برج پر پانی کی سطح 15 فٹ تک جا پہنچی جس کے بعد خطرے کے سائرن بجا دیے گئے۔ واسا اور ضلعی انتظامیہ نے صورتحال کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے الرٹ جاری کر دیا ہے اور نالہ لئی کی سطح اگر 20 فٹ سے تجاوز کرتی ہے تو آس پاس کی تمام آبادیاں فوری طور پر خالی کرائی جائیں گی۔
ادھر کٹاریاں پل پر پانی کی سطح 13 فٹ ریکارڈ کی گئی ہے، جو معمول سے کہیں زیادہ ہے۔ شہر کے نشیبی علاقے شدید متاثر ہوئے ہیں جہاں گھروں میں پانی داخل ہو چکا ہے اور بعض مقامات پر رابطہ پل مکمل طور پر زیرِ آب آ گئے ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں مہر کالونی، ڈھوک حسو، پیرودھائی، خیابان سر سید، فوجی کالونی اور ڈھوک مٹکیال شامل ہیں، جہاں سینکڑوں افراد محصور ہو چکے ہیں۔ نکاسی آب نہ ہونے کی وجہ سے نقل مکانی فی الحال ممکن نہیں۔
مزید برآں، چکوال کے دھرابی مقام پر ایک چھوٹا ڈیم ٹوٹ گیا جس سے قریبی آبادیوں میں بڑے سیلاب کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ حکام نے ہنگامی بنیادوں پر علاقے میں امدادی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔
ضلعی انتظامیہ نے عوامی تحفظ کے پیش نظر راولپنڈی میں ایک یوم کی تعطیل کا اعلان کر دیا ہے جس کا باضابطہ نوٹیفکیشن ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کی جانب سے جاری کر دیا گیا ہے۔ عوام سے اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ انتظامیہ کی ہدایات پر عمل کریں، بلا ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلیں، اور بلند مقامات کی جانب نقل مکانی کریں۔
یہ قدرتی آفت ایک بار پھر شہری انفراسٹرکچر اور ہنگامی نظام کی آزمائش بن گئی ہے، اور حکومت کی فوری ردعمل کی صلاحیت بھی امتحان میں ہے۔