ایشیا کپ 2025، متحدہ عرب امارات، پاکستان بھارت میچ، اے سی سی اجلاس، تین ملکی سیریز
ڈھاکا میں ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے سالانہ اجلاس میں ایشیا کپ 2025 سے متعلق اہم فیصلہ سامنے آیا ہے، جس کے تحت ٹورنامنٹ کو 5 سے 10 ستمبر کے درمیان متحدہ عرب امارات میں کرانے کی تجویز دی گئی ہے۔ اس اجلاس میں پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، افغانستان، سری لنکا، نیپال سمیت 25 ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اے سی سی کے صدر محسن نقوی نے بتایا کہ تمام رکن ممالک نے بہترین ماحول میں شرکت کی اور اس بات پر متفق رہے کہ کرکٹ کو سیاست سے پاک رکھنا چاہیے۔ محسن نقوی نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ ایشیا کپ کے شیڈول کا اعلان بھارت کی جانب سے شیڈول موصول ہونے کے بعد ہی کیا جائے گا۔
ایشیا کپ کے تمام میچز متحدہ عرب امارات کے دبئی اور ابو ظبی اسٹیڈیمز میں کھیلے جائیں گے۔ اس ایونٹ میں کل 8 ٹیمیں ایکشن میں ہوں گی جن میں پاکستان اور بھارت کے درمیان سنسنی خیز مقابلہ سب سے زیادہ توجہ کا مرکز ہوگا۔
اس موقع پر محسن نقوی نے ایک اور بڑی خبر دیتے ہوئے اعلان کیا کہ ایشیا کپ سے قبل یو اے ای میں ایک تین ملکی کرکٹ سیریز بھی منعقد کی جائے گی جس میں پاکستان، افغانستان اور متحدہ عرب امارات کی ٹیمیں شامل ہوں گی۔ یہ سیریز ایشیا کپ کی تیاریوں کا حصہ ہوگی اور ٹیموں کو اپنی کمزوریاں دور کرنے کا موقع دے گی۔
کرکٹ شائقین کے لیے یہ ایک بہترین موقع ہوگا کہ وہ ورلڈ کلاس میچز متحدہ عرب امارات کی سرزمین پر دیکھ سکیں، جہاں پہلے بھی آئی پی ایل، پی ایس ایل اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیسے بڑے ایونٹس منعقد ہو چکے ہیں۔
اگر بھارت کی جانب سے جلد شیڈول موصول ہو جائے تو باقاعدہ اعلان اگلے چند ہفتوں میں متوقع ہے، جس کے بعد ٹیموں کی تیاریوں میں تیزی آجائے گی۔
ممکنہ ٹائم لائن
- 3 ملکی سیریز: اگست 2025
- ایشیا کپ: 5 تا 15 ستمبر 2025 (تجویز شدہ)
- ورلڈ کپ تیاریوں کا آغاز: اکتوبر 2025
اے سی سی اجلاس کی اہم جھلکیاں
- تمام 25 ممبر ممالک کی شرکت
- اتفاق رائے سے کرکٹ کے فروغ پر زور
- سیاست سے پاک کھیل پر مکمل اتفاق
- بھارت کو شیڈول ارسال کرنے کی ذمہ داری
یو اے ای کیوں؟
- دنیا کا کرکٹ فرینڈلی ماحول
- جدید اسٹیڈیمز (دبئی، ابوظبی)
- بھارتی اور پاکستانی شائقین کی بڑی تعداد
- نیوٹرل وینیو کی حیثیت
تاریخی حریف آمنے سامنے — پاک بھارت ٹاکرا کرکٹ سے بڑھ کر
ایشیا کپ 2025 کی سب سے بڑی کشش ایک بار پھر وہی پرانا، دلوں کی دھڑکن، اور کروڑوں شائقین کا انتظار — پاکستان بمقابلہ بھارت ہوگا۔ یہ میچ صرف ایک کھیل نہیں، بلکہ جذبوں، تاریخ، روایات، اور غیر معمولی دباؤ کا امتزاج ہے۔
ہر بار جب تاریخی حریف آمنے سامنے آتے ہیں، دنیا کی نظریں اس ٹاکرے پر جمی ہوتی ہیں۔ کرکٹ گراؤنڈ میں تو 11 کھلاڑی ہوتے ہیں، مگر میدان سے باہر ایک ارب سے زائد افراد کی دھڑکنیں اس نتیجے سے جڑی ہوتی ہیں۔
عالمی توجہ کا مرکز
چاہے یہ مقابلہ دبئی میں ہو یا ابوظہبی میں، دنیا بھر کے اسپورٹس چینلز، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، اور اخبارات کی سرخیاں ایک ہی نام پکارتی ہیں — "پاک بھارت کرکٹ میچ!”
یہ میچ ICC ایونٹس کے بعد سب سے زیادہ دیکھے جانے والا میچ بنتا ہے، جسے بلین ویور شپ حاصل ہوتی ہے
مستقبل کی جھلک
کرکٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ایشیا کپ 2025 متحدہ عرب امارات میں کامیابی سے مکمل ہو گیا تو ممکنہ طور پر ACC مزید ایونٹس یو اے ای منتقل کرنے پر غور کر سکتی ہے۔