انگلینڈ-بھارت ٹیسٹ کا ‘ہینڈ شیک تنازع’، بین اسٹوکس نے خاموشی توڑ دی
لندن / نئی دہلی:
انگلینڈ کے کپتان بین اسٹوکس نے بھارت کے خلاف چوتھے ٹیسٹ میچ کے بعد پیدا ہونے والے ’ہینڈ شیک تنازع‘ پر آخرکار خاموشی توڑ دی ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کے بعد یہ معاملہ ناصرف فینز بلکہ کرکٹ ماہرین کے درمیان بھی بحث کا موضوع بن گیا۔
تنازع کیسے شروع ہوا؟
یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب چوتھے ٹیسٹ کے آخری روز، انگلش کپتان بین اسٹوکس نے بھارتی ٹیم کو میچ کو ’ڈرا‘ کرنے کی پیشکش کی۔ اس وقت بھارتی آل راؤنڈرز رویندر جڈیجا اور واشنگٹن سندر کریز پر موجود تھے اور اپنی سنچریوں کے قریب پہنچ چکے تھے۔
تاہم بھارتی بلے بازوں نے یہ پیشکش قبول کرنے کے بجائے کھیل جاری رکھنے کو ترجیح دی۔ کرکٹ کے کچھ تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ دونوں کھلاڑی ذاتی سنگ میل (سنچری) مکمل کرنے کے لیے میچ ختم کرنے سے ہچکچا رہے تھے، جو انگلینڈ کے کیمپ میں ناراضگی کا باعث بنا۔
ہینڈ شیک ویڈیو نے معاملے کو ہوا دی
میچ کے اختتام پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں بین اسٹوکس کو بھارتی کھلاڑیوں سے مصافحہ کرتے ہوئے دکھایا گیا، لیکن جڈیجا کی باری آتے ہی وہ ان سے نظریں چراتے نظر آئے۔ ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا کہ جڈیجا نے اسٹوکس سے ہاتھ ملانے کی کوشش کی لیکن اسٹوکس نے رخ موڑ لیا۔
اسی ویڈیو کے اختتام پر دونوں کھلاڑیوں کے درمیان چند جملوں کا تبادلہ بھی ہوتا ہے، جسے سوشل میڈیا صارفین نے غصے اور ناراضی کا اظہار قرار دیا۔
بین اسٹوکس کا مؤقف
میچ کے بعد ہونے والی پریس کانفرنس میں بین اسٹوکس سے جب اس واقعے سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ "میں نے کھیل کو ایک مرحلے پر ختم کرنے کی پیشکش کی، کیونکہ ہمارے اہم بولرز پہلے ہی تھکے ہوئے تھے اور ہمیں اندازہ ہو چکا تھا کہ نتیجہ ممکن نہیں۔”
انہوں نے کہا کہ "جڈیجا اور سندر نے انتہائی شاندار بیٹنگ کی۔ سنچری بنے یا نہ بنے، اصل بات یہ ہے کہ انہوں نے اپنی ٹیم کو دباؤ سے نکالا، جو ایک بڑے بلے باز کی پہچان ہے۔”
اسٹوکس نے ان الزامات کی بھی تردید کی کہ انہوں نے جان بوجھ کر جڈیجا سے مصافحہ نہیں کیا۔ "کبھی کبھار کیمروں کے زاویے کچھ اور دکھاتے ہیں، میرا مقصد کسی کی توہین ہرگز نہیں تھا،” انہوں نے وضاحت دی۔
ہیری بروک کو آخری اوورز دینا متنازع بن گیا
آخری گھنٹوں میں بین اسٹوکس نے ہیری بروک کو گیند تھمائی، جو مکمل وقتی بولر نہیں ہیں۔ اس فیصلے پر بھی ماہرین نے تنقید کی، جس پر اسٹوکس نے کہا کہ "ہم اگلے میچ کی تیاری کر رہے تھے، اور کھلاڑیوں کی فٹنس اولین ترجیح ہے۔ ہمارے اہم بولرز کو مزید تھکانا دانشمندانہ نہیں تھا۔”
گوتم گمبھیر کا سخت ردعمل
دوسری جانب بھارتی ٹیم کے کوچ گوتم گمبھیر نے اپنے ردعمل میں کہا کہ "جڈیجا اور سندر اپنی سنچریوں کے مکمل طور پر حقدار تھے۔ میچ چاہے ڈرا ہو رہا ہو، کھلاڑی کی محنت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ کھیل جذبے اور احترام کا نام ہے، اور ایسے رویے نوجوانوں کو غلط پیغام دیتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ملا جلا ردعمل
ٹوئٹر اور انسٹاگرام پر صارفین کی جانب سے مختلف آرا سامنے آئیں۔ کچھ نے بین اسٹوکس کے رویے کو غیر پیشہ ورانہ قرار دیا، جبکہ بعض نے ان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان کے فیصلے کو سیاق و سباق کے بغیر سمجھا گیا
یہ تنازع ایک بار پھر اس بحث کو جنم دیتا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر کھیل کے جذبے اور اسپورٹس مین اسپرٹ کو کیسے برقرار رکھا جائے۔ اسٹوکس کی وضاحت کے باوجود، سوشل میڈیا پر بحث جاری ہے اور یہ واضح ہے کہ کرکٹ کے شائقین نہ صرف کھیل کو دیکھتے ہیں بلکہ ہر لمحے کو جذباتی طور پر جیتے بھی ہیں۔