امریکا پاکستان تجارتی معاہدہ 2025: شہباز شریف کا صدر ٹرمپ کو شکریہ
پاکستان-امریکا تجارتی معاہدہ 2025: شہباز شریف کا ٹرمپ کو خصوصی شکریہ، قوم کو بڑی خوشخبری
وزیراعظم شہباز شریف نے امریکا کے ساتھ ہونے والے تاریخی تجارتی معاہدے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا دل سے شکریہ ادا کیا ہے، اور کہا ہے کہ یہ معاہدہ پاکستان کی معاشی ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ اس معاہدے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات مزید گہرے ہوں گے، جبکہ پاکستان کو عالمی سطح پر معاشی خودمختاری کی جانب بڑھنے کا موقع ملے گا۔
وزیراعظم کا ردعمل: قومی سطح پر نئی امیدیں
سوشل میڈیا پر جاری اپنے ایک تفصیلی بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا:
"میں پاکستان اور امریکا کے درمیان گزشتہ روز واشنگٹن میں کامیابی سے طے پانے والی تاریخی تجارتی ڈیل میں لیڈر شپ رول ادا کرنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دل کی اتاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔”
وزیراعظم نے اسے ایک "گیم چینجر” قرار دیا جو دونوں ممالک کے درمیان پائیدار شراکت داری کو نئی وسعت دے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ نہ صرف پاکستان کی معاشی خود مختاری کو مستحکم کرے گا بلکہ روزگار، سرمایہ کاری اور برآمدات کے مواقع بھی پیدا کرے گا۔

توانائی اور ٹیرف میں بڑی سہولیات
اس معاہدے میں سب سے اہم شق توانائی کے شعبے میں تعاون سے متعلق ہے۔ امریکا، پاکستان کے تیل و گیس کے ذخائر کی تلاش، پیداوار اور ترسیل میں تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرے گا۔
دوسری جانب امریکا نے پاکستان سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر ٹیرف میں نمایاں کمی کا اعلان کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے پاکستان کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔
وفاقی وزراء کا مؤقف: یہ صرف شروعات ہے
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھی اس کامیابی پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا:
"الحمداللہ! پاکستان کی امریکا کے ساتھ ڈیل طے پا گئی ہے۔ یہ معاہدہ ملکی معیشت کے لیے ایک مضبوط سنگ میل ثابت ہوگا۔”

اسی طرح وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا:
"یہ معاہدہ ہماری مسلسل محنت، مذاکرات اور سفارتی پیش رفت کا نتیجہ ہے۔ امریکی مارکیٹ تک پاکستان کی رسائی بہتر ہوگی اور ہماری برآمدات پر سے ٹیرف کا بوجھ کم ہوگا، جس سے ملکی معیشت کو بڑا فائدہ ہوگا۔”
معاہدے کی نمایاں شقیں:
- امریکا پاکستان کی توانائی پیداوار بڑھانے میں سرمایہ کاری کرے گا
- پاکستانی مصنوعات پر امریکی ٹیرف میں نمایاں کمی
- برآمدات کی نئی راہیں کھلیں گی، خاص طور پر ٹیکسٹائل، فارما، زراعت اور IT سیکٹر
- مشترکہ تجارتی کمیشن کا قیام
- سرمایہ کاری کے لیے قانونی تحفظ اور تکنیکی اشتراک
عالمی تناظر میں پاکستان کی سفارتی فتح
اس تاریخی معاہدے کو ماہرین ایک بڑی سفارتی کامیابی قرار دے رہے ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب بھارت کو امریکا کی جانب سے ٹیرف اور جرمانے کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرتے ہوئے بھارتی پالیسیوں کو "غیر متوازن اور غیر منصفانہ” قرار دیا تھا۔ اس کے برعکس پاکستان کے ساتھ کھلے دل سے معاہدہ کرنا، واشنگٹن کی خارجہ پالیسی میں تبدیلی کی علامت ہے۔
معاشی ماہرین کی رائے: نئے مواقع کا دروازہ
معاشی ماہرین کے مطابق اس ڈیل سے نہ صرف زرمبادلہ میں اضافہ ہوگا بلکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی بحال ہوگا۔
پاکستان بزنس کونسل کے مطابق:
"یہ معاہدہ برآمد کنندگان کے لیے امریکی مارکیٹ تک رسائی کو آسان بنائے گا، جبکہ توانائی میں خود کفالت کے خواب کو بھی ممکن بنائے گا۔”
وزیراعظم نے واضح کیا ہے کہ حکومت اب اس معاہدے کے عملی نفاذ کے لیے ایک "فاسٹ ٹریک منصوبہ” پر کام کرے گی تاکہ امریکی سرمایہ کاری جلد از جلد پاکستان میں منتقل ہو اور عوام اس کے ثمرات محسوس کر سکیں۔
امریکی صدر کی طرف سے تجارتی ٹیم پاکستان کے دورے پر روانہ ہو رہی ہے جو مشترکہ منصوبوں پر عملدرآمد کو تیز کرے گی۔
پاکستان-امریکا تجارتی معاہدہ 2025 ایک بڑا سنگ میل ہے جو پاکستان کو معاشی خودمختاری، عالمی مارکیٹ میں مقام، توانائی خود کفالت اور روزگار کے مواقع کی طرف لے جائے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف، اسحاق ڈار اور بلال کیانی کے بیانات اس امید کو تقویت دیتے ہیں کہ پاکستان اب اقتصادی محاذ پر نئی بلندیوں کو چھوئے گا۔

Comments 1