چینی کی درآمد کے لیے حکومت کا نیا اقدام: ایک لاکھ میٹرک ٹن کے لیے دوبارہ ٹینڈر جاری
ویب ڈیسک: ملک میں چینی کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے مقصد کے تحت حکومت نے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کے لیے نیا ٹینڈر جاری کر دیا ہے۔ چینی یہ ٹینڈر 11 اگست 2025 کو کھولا جائے گا۔
یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب پہلے سے جاری کردہ ٹینڈر پر آنے والی بولیوں میں قیمتیں متوقع حد سے کافی زیادہ تھیں، جس کے باعث وہ ٹینڈر منسوخ کیے جانے کا قوی امکان ہے۔
پہلے ٹینڈر کی صورتحال
ٹریڈ کارپوریشن آف پاکستان (TCP) کے مطابق، حکومت نے چینی کی درآمد کے لیے پہلا ٹینڈر جاری کیا تھا جس پر چار بین الاقوامی کمپنیوں نے بولیاں جمع کروائی تھیں۔ تاہم، ان کمپنیوں کی جانب سے دی جانے والی قیمتیں نہایت بلند تھیں اور مالی بوجھ میں اضافے کا باعث بن سکتی تھیں۔
ذرائع کے مطابق، ان کمپنیوں کی پیشکش پر پاکستان میں چینی کی درآمدی قیمت 227 روپے فی کلو تک پہنچ رہی تھی، جو مقامی مارکیٹ کے حساب سے بھی کافی مہنگی تھی۔ اس وجہ سے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ پہلا ٹینڈر منسوخ کر کے نیا اور شفاف ٹینڈر جاری کیا جائے تاکہ مناسب نرخوں پر چینی حاصل کی جا سکے۔

نئے ٹینڈر کی تفصیلات
ٹریڈ کارپوریشن آف پاکستان کے مطابق نیا ٹینڈر 11 اگست 2025 کو کھولا جائے گا، اور اس میں بھی ایک لاکھ میٹرک ٹن سفید چینی کی درآمد کی تجویز رکھی گئی ہے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں موجود مسابقت کے تحت بہتر اور کم قیمت پر چینی درآمد کی جائے تاکہ مقامی مارکیٹ میں مہنگائی کو کنٹرول کیا جا سکے۔
یہ اقدام خاص طور پر ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں عمومی طور پر بلند سطح پر ہیں، اور عوام کو بنیادی ضروریات کی اشیاء جیسے چینی، آٹا، گھی اور دالوں کی خریداری میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
درآمدی قیمت اور مقامی مارکیٹ پر اثرات
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی پالیسی یہ ہے کہ چینی کی درآمدی قیمت 200 روپے فی کلو سے کم پر محدود رہے تاکہ اس کا اثر عام صارف تک پہنچے اور چینی کے نرخ کم ہو سکیں۔ اگر چینی کی درآمد مہنگی ہو گی تو سبسڈی دینا یا عوامی سطح پر قیمتیں کنٹرول کرنا مشکل ہو جائے گا۔
اس وقت مقامی مارکیٹ میں چینی کی فی کلو قیمت کئی شہروں میں 220 روپے یا اس سے زائد تک پہنچ چکی ہے، جس سے متوسط اور کم آمدنی والے طبقے کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ درآمد کے ذریعے چینی کی دستیابی میں بہتری لائی جائے اور قیمتوں میں توازن پیدا کیا جائے۔
ٹینڈر کے شفاف عمل کو یقینی بنانے کی کوشش
حکومت اور ٹریڈ کارپوریشن پاکستان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ نئے ٹینڈر کا عمل مکمل شفاف ہوگا، اور صرف اُن کمپنیوں کو منتخب کیا جائے گا جو بہتر نرخ، بروقت ترسیل اور کوالٹی اشورنس فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہوں گی۔ اس ضمن میں وزارت تجارت اور خزانہ کے اعلیٰ حکام کی نگرانی بھی شامل ہو گی۔
خلاصہ
- حکومت نے ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی کی درآمد کے لیے نیا ٹینڈر جاری کیا۔
- پہلا ٹینڈر زیادہ قیمتوں کے باعث منسوخ ہونے کا امکان۔
- نیا ٹینڈر 11 اگست 2025 کو کھولا جائے گا۔
- پہلے ٹینڈر میں چینی کی قیمت 227 روپے فی کلو تک پہنچ رہی تھی۔
- حکومت کا مقصد کم قیمت پر درآمد اور مقامی مارکیٹ میں استحکام لانا ہے۔

