روس زلزلہ اور آتش فشاں 2025: کمچٹکا میں 600 سال بعد لاوا کا اخراج، سونامی وارننگ جاری
روس کے کورل جزائر میں شدید زلزلہ اور 600 سال بعد آتش فشاں کا لاوا خارج
روس کے دور دراز اور قدرتی طور پر خطرناک تصور کیے جانے والے علاقے کورل جزائر میں ایک مرتبہ پھر زمین نے لرزنا شروع کر دیا۔ اس بار زلزلے کی شدت 6.7 ریکارڈ کی گئی ہے، جس کے بعد نہ صرف سونامی کی وارننگ جاری ہوئی بلکہ 600 برس بعد ایک خاموش آتش فشاں نے بھی لاوا اُگلنا شروع کر دیا، جو دنیا بھر کے جیولوجسٹ، سائنسدانوں اور ماحولیاتی ماہرین کے لیے تشویش کا باعث بن گیا ہے۔
زلزلے کی تفصیلات:
جرمن ریسرچ سینٹر فار جیو سائنسز (GFZ) کے مطابق یہ زلزلہ زمین کی سطح سے صرف 10 کلومیٹر نیچے آیا، جو ایک خطرناک گہرائی تصور کی جاتی ہے۔ اس گہرائی پر آنے والا زلزلہ زمین پر شدید جھٹکوں کا باعث بن سکتا ہے، جس سے نہ صرف انسانی جانوں کا خطرہ ہوتا ہے بلکہ ساحلی علاقوں میں سونامی کا خدشہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

سونامی الرٹ کا اجراء اور واپسی:
زلزلے کے بعد فوری طور پر روس کے کمچٹکا جزیرہ کے تین اضلاع میں سونامی کی وارننگ جاری کی گئی تھی۔ تاہم، کچھ دیر بعد روسی حکام نے اس وارننگ کو واپس لے لیا کیونکہ بحیرہ پیسفک میں غیرمعمولی لہروں کی کوئی خاص نقل و حرکت نوٹ نہیں کی گئی۔
یو ایس جیولوجیکل سروے (USGS) اور پیسیفک سونامی وارننگ سینٹر نے اس زلزلے کی شدت 7.0 بتائی، جو کہ GFZ کی رپورٹ سے قدرے زیادہ ہے۔ ان عالمی اداروں کے مطابق، زلزلہ شدید تھا، مگر سونامی پیدا کرنے کے لیے درکار توانائی پیدا نہ ہو سکی۔
آتش فشاں Krasheninnikov کی غیر معمولی بیداری:
زلزلے کے کچھ ہی روز بعد کمچٹکا کے خطے میں واقع ایک تاریخی آتش فشاں "Krasheninnikov” نے اچانک لاوا اُگلنا شروع کر دیا۔ روسی خبر رساں اداروں کے مطابق یہ آتش فشاں تقریباً 600 سال سے غیر فعال تھا، اور اس میں کسی بھی قسم کی فعالیت کی کوئی علامت موجود نہیں تھی۔
یہ واقعہ جیولوجی کے میدان میں ایک بڑی پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے کیونکہ سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ آتش فشاں کا پھٹنا، حالیہ زلزلے سے براہ راست منسلک ہو سکتا ہے۔ ماضی میں بھی ایسے شواہد ملے ہیں کہ شدید زلزلے آتش فشاں کے اندر موجود لاوا کے دباو کو متحرک کر سکتے ہیں۔
پچھلے ہفتے کا زلزلہ: عالمی خدشات
یاد رہے کہ یہی وہ علاقہ ہے جہاں چند دن پہلے 8.8 شدت کا انتہائی طاقتور زلزلہ آیا تھا، جس کی وجہ سے روس، جاپان، انڈونیشیا، آسٹریلیا، امریکا اور چلی میں سونامی کی وارننگز جاری کی گئی تھیں۔ اس زلزلے کی شدت نے دنیا بھر میں ماہرین کو متحرک کر دیا اور پیسیفک رنگ آف فائر کے حوالے سے نئی تحقیق کی بنیاد رکھ دی۔
ہوائی ریاست میں بھی اثرات؟
امریکی ریاست ہوائی میں ماہرین نے واضح کیا کہ وہ حالیہ زلزلوں کے نتیجے میں کسی قسم کے سونامی خطرے میں نہیں ہیں۔ تاہم، پیسیفک کے ساحلی علاقوں میں مسلسل مانیٹرنگ جاری ہے کیونکہ زلزلوں اور آتش فشاں کا آپس میں تعلق عالمی ماحولیاتی توازن کو متاثر کر سکتا ہے۔
بین الاقوامی سائنسی ردعمل:
بین الاقوامی ماہرین نے روس میں پیش آنے والے اس قدرتی مظہر کو "Rare Geophysical Event” قرار دیا ہے۔ Krasheninnikov آتش فشاں کا ایک صدیوں بعد پھٹنا ماہرین کے لیے باعثِ تحقیق بن گیا ہے۔ روسی جیولوجیکل انسٹیٹیوٹ کے مطابق، یہ سلسلہ مزید زلزلوں یا آتش فشانی سرگرمیوں کو جنم دے سکتا ہے۔
علاقائی آبادی پر اثرات:
فی الحال کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں دی گئی، تاہم کمچٹکا کے قریبی علاقوں میں لوگ خوف و ہراس کا شکار ہیں۔ مقامی حکومت نے ایمرجنسی الرٹ جاری کرتے ہوئے اسکولوں اور دفاتر کو عارضی طور پر بند کر دیا ہے جبکہ اسپتالوں اور ریسکیو ٹیموں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔
رنگ آف فائر اور خطرات:
روس کا یہ علاقہ Pacific Ring of Fire کا حصہ ہے جو دنیا کے سب سے زیادہ زلزلہ خیز اور آتش فشانی سرگرمیوں کا مرکز ہے۔ یہاں زمین کی پرتیں مسلسل حرکت میں رہتی ہیں، جو زلزلے، سونامی اور آتش فشانی دھماکوں کا سبب بنتی ہیں۔
ماہرین کی رائے:
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ حالیہ زلزلہ اور آتش فشاں علیحدہ واقعات لگتے ہیں، مگر زیر زمین پلیٹوں کی حرکت اور لاوا کے بہاؤ کا رشتہ ہمیشہ جڑا ہوتا ہے۔ یہ ممکن ہے کہ زمین کی حرکت نے آتش فشاں کے اندر دباؤ کو توڑا ہو اور اسے متحرک کر دیا ہو۔
روس میں زلزلے اور آتش فشاں کا یہ سلسلہ ایک بڑی قدرتی تبدیلی کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔ نہ صرف روس بلکہ پوری دنیا کے ماحولیاتی ماہرین، حکومتیں اور ریسکیو ادارے اس صورت حال کو مسلسل مانیٹر کر رہے ہیں۔ عوام کو بھی چاہیے کہ وہ مقامی حکام کی ہدایات پر عمل کریں، اور افواہوں پر کان نہ دھریں۔
