فخر زمان بائیں ٹانگ کی انجری کے باعث ون ڈے سیریز سے باہر، وطن واپسی کا اعلان
فخر زمان کی انجری: ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز سے باہر، پاکستان ٹیم کو بڑا دھچکا
پاکستان کرکٹ ٹیم کو ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے سیریز سے قبل ایک بڑا اور غیر متوقع دھچکا لگا ہے۔ قومی ٹیم کے تجربہ کار اوپننگ بلے باز فخر زمان بائیں ٹانگ کی ہیمسٹرنگ انجری کا شکار ہو گئے ہیں اور وہ مجوزہ سیریز سے باہر ہو چکے ہیں۔ یہ خبر شائقین کرکٹ کے لیے کسی صدمے سے کم نہیں، کیونکہ فخر زمان پاکستان کے لیے ایک میچ وننگ کھلاڑی کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
انجری کی تفصیل
فخر زمان کو یہ انجری دوسرے ٹی20 میچ کے دوران اس وقت پیش آئی جب وہ 19ویں اوور میں آؤٹ فیلڈ میں گیند کا پیچھا کر رہے تھے۔ دورانِ دوڑ اچانک ان کی بائیں ٹانگ میں شدید کھچاؤ محسوس ہوا جس کے بعد وہ میدان میں لیٹ گئے اور طبی امداد کے لیے فوری طور پر ٹیم کا میڈیکل اسٹاف طلب کیا گیا۔ ابتدائی معائنے کے مطابق یہ انجری ہیمسٹرنگ میں معمولی کھنچاؤ قرار دی گئی، تاہم مستقبل میں پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے انہیں آرام کا مشورہ دیا گیا۔
فخر زمان کی وطن واپسی
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے مطابق فخر زمان 4 اگست کی شام وطن واپس لوٹیں گے، جہاں وہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی (NCA) لاہور میں پی سی بی میڈیکل اسٹاف کی زیر نگرانی بحالی (rehabilitation) کے مرحلے سے گزریں گے۔ فخر زمان کی مکمل صحت یابی اور فٹنس کو یقینی بنانے کے لیے ان کی انجری کی نگرانی کی جائے گی تاکہ وہ آئندہ سیریز کے لیے دستیاب ہو سکیں۔

حالیہ فارم اور کارکردگی
فخر زمان کی فارم پچھلے چند ماہ سے اتار چڑھاؤ کا شکار رہی ہے۔ حالیہ بنگلہ دیش سیریز میں انہوں نے تین میچز میں صرف 1، 44 اور 8 رنز بنائے جبکہ ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے دو ٹی20 میچز میں ان کی کارکردگی 28 اور 20 رنز پر محدود رہی۔ ان کی تکنیکی خامیوں پر کرکٹ مبصرین اور کوچنگ اسٹاف کی جانب سے توجہ بھی دی گئی تھی، لیکن بدقسمتی سے وہ مستقل کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے۔
انجری کا پس منظر
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ فخر زمان انجری کے سبب میدان سے باہر ہوئے ہوں۔ اس سے قبل رواں سال آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے ابتدائی میچ میں بھی انہیں پسلی کے قریب چوٹ لگی تھی، جس کے باعث وہ ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئے تھے۔ اس میچ میں انہوں نے 41 گیندوں پر 24 رنز کی اننگز کھیلی تھی، جس کے دوران وہ سخت تکلیف کا سامنا کرتے رہے۔

فخر کی غیر موجودگی کے باعث آئی سی سی ایونٹ ٹیکنیکل کمیٹی نے امام الحق کو ان کی جگہ اسکواڈ میں شامل کرنے کی منظوری دی تھی۔ یہ فیصلہ پاکستان ٹیم مینجمنٹ کے لیے فوری اور ضروری تھا تاکہ ٹیم کو متبادل اوپنر دستیاب ہو سکے۔
ماضی قریب کی مشکلات
فخر زمان کو اپریل میں نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے اور ٹی20 سیریز کے لیے منتخب نہیں کیا گیا تھا۔ ان کی فارم، فٹنس اور میدان میں فیلڈنگ کی کمیوں پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔ کرکٹ پنڈتوں کا ماننا ہے کہ مسلسل انجریز اور ناقص فارم ان کے کیریئر کو مشکلات میں ڈال سکتی ہے اگر انہوں نے مکمل فٹنس اور فارم پر جلدی واپسی نہ کی۔
پاکستان ٹیم پر اثرات
فخر زمان کی غیر موجودگی میں پاکستان ٹیم کی اوپننگ جوڑی پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔ بابر اعظم اور امام الحق کو اب مزید ذمہ داری کے ساتھ کھیلنا ہوگا، جبکہ ممکن ہے کہ نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دیا جائے جیسے صائم ایوب یا عبداللہ شفیق۔ کوچنگ اسٹاف کے لیے یہ ایک چیلنج ہے کہ وہ توازن برقرار رکھتے ہوئے ون ڈے اسکواڈ کی کارکردگی کو تسلسل دیں۔
سوشل میڈیا پر ردِ عمل
فخر زمان کی انجری کی خبر سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر شائقین کرکٹ نے شدید ردِ عمل کا اظہار کیا۔ بہت سے صارفین نے ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی جبکہ کچھ نے فٹنس پر سوالات بھی اٹھائے۔ کرکٹ تجزیہ کاروں نے کہا کہ پاکستان ٹیم کو اپنے کھلاڑیوں کی فٹنس پر خصوصی توجہ دینی ہوگی، خاص طور پر جب عالمی ایونٹس قریب ہوں۔
مستقبل کا لائحہ عمل
پی سی بی کی میڈیکل ٹیم کی نگرانی میں فخر زمان کا بحالی عمل چند ہفتے جاری رہنے کا امکان ہے۔ ان کی واپسی کا انحصار فٹنس ٹیسٹ اور بحالی کی رفتار پر ہوگا۔ کوچنگ اسٹاف اور سلیکشن کمیٹی ان کی مکمل صحتیابی تک کسی حتمی فیصلے سے گریز کریں گے۔
فخر زمان کی انجری پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے نہایت اہم وقت پر ایک دھچکا ہے۔ اگرچہ ان کی حالیہ فارم مثالی نہیں رہی، لیکن تجربے اور میچ فنشنگ صلاحیتوں کی بنیاد پر وہ ٹیم کا اہم اثاثہ تصور کیے جاتے ہیں۔ امید کی جا رہی ہے کہ وہ جلد صحتیاب ہو کر دوبارہ قومی ٹیم میں شاندار واپسی کریں گے۔

Comments 1