پی ٹی آئی اڈیالہ احتجاج: 5 اگست کو عمران خان کی رہائی کیلئے بڑا سیاسی مظاہرہ، قومی و صوبائی رہنما متحرک
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نےاڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کے حوالے سے "پی ٹی آئی اڈیالہ احتجاج” کے عنوان پر 5 اگست کو ملک گیر احتجاجی تحریک کا اعلان کیا ہے، جس کا مرکز راولپنڈی کی اڈیالہ جیل ہو گا، جہاں پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان قید ہیں۔ پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے اس اہم اقدام کو حتمی شکل دے دی ہے جس کا مقصد آئین، جمہوریت اور عوامی حقوق کے تحفظ کے لیے ملک گیر دباؤ پیدا کرنا ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج: قومی قیادت میدان میں
پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق، "پی ٹی آئی اڈیالہ احتجاج” کے سلسلے میں تمام ارکانِ قومی اسمبلی اور سینیٹرز کو اسلام آباد طلب کر لیا گیا ہے۔ ان پارلیمانی نمائندوں کو براہِ راست اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج میں شریک ہونے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ عمران خان سے اظہار یکجہتی کیا جا سکے اور حکومتی اقدامات کے خلاف عوامی دباؤ بڑھایا جا سکے۔
صوبائی سطح پر بھی احتجاج، کارکنان سرگرم
اسی طرح، پارٹی نے تمام اراکینِ صوبائی اسمبلی کو اپنے اپنے حلقوں میں مظاہروں اور ریلیوں کی قیادت کی ذمہ داری سونپی ہے۔ اس کا مقصد "پی ٹی آئی اڈیالہ احتجاج” کو قومی سطح پر وسعت دینا ہے اور عوام کو آئینی حقوق کی پامالی کے خلاف متحد کرنا ہے۔

احتجاجی حکمت عملی اور مشاورت مکمل
پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت نے تمام صوبائی صدور، چیف آرگنائزرز، اور ضلعی کوآرڈینیٹرز سے مشاورت مکمل کر لی ہے۔ احتجاجی پلان کے تحت، سیکیورٹی انتظامات، میڈیا حکمت عملی، اور کارکنان کی متحرک شرکت کو مربوط کیا گیا ہے۔
یہ تمام منصوبہ بندی "پی ٹی آئی اڈیالہ احتجاج” کو منظم اور مؤثر بنانے کے لیے کی جا رہی ہے تاکہ کوئی رکاوٹ اس آواز کو دبانے میں کامیاب نہ ہو۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے تحت مظاہرہ
یہ احتجاج "تحریک تحفظ آئین پاکستان” کے بینر تلے ہو گا، جو پی ٹی آئی نے آئین کی بالادستی، سیاسی آزادی، شفاف انتخابات اور عدلیہ کی خودمختاری کے تحفظ کے لیے شروع کی ہے۔ "پی ٹی آئی اڈیالہ احتجاج” اس تحریک کا ایک مرکزی جزو ہو گا۔

سیاسی قیدیوں کی رہائی اور آئینی بحالی کا مطالبہ
پارٹی کا دعویٰ ہے کہ عمران خان کو جھوٹے اور سیاسی بنیادوں پر قائم کیے گئے مقدمات میں قید رکھا گیا ہے۔ "پی ٹی آئی اڈیالہ احتجاج” کے ذریعے پارٹی عوامی سطح پر یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ سیاسی انتقام کے خلاف کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
پارٹی کارکنان اور ٹکٹ ہولڈرز الرٹ
چاروں صوبوں کے پارٹی ذمہ داران نے اپنے اپنے علاقوں میں "پی ٹی آئی اڈیالہ احتجاج” کے شیڈول مرکزی قیادت کو بھیج دیے ہیں۔ ان شیڈولز کے مطابق، ہر ضلع میں پارٹی کے کارکنان ریلیوں، جلسوں اور اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کے ساتھ ساتھ اپنے اپنے حلقوں میں اظہار یکجہتی کے مظاہرے کریں گے۔ تمام سابقہ ٹکٹ ہولڈرز، کارکنان، اور ضلعی قیادت کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ان احتجاجی تیاریوں میں بھرپور طور پر شریک ہوں تاکہ تحریک کو ملک گیر سطح پر فعال کیا جا سکے۔
میڈیا و سوشل میڈیا پر احتجاج کی مکمل کوریج
پارٹی میڈیا ونگ کو ہدایت دی گئی ہے کہ "پی ٹی آئی اڈیالہ احتجاج” کی تمام سرگرمیوں کی بھرپور ویڈیوز، تصاویر اور بیانات سوشل میڈیا پر نشر کیے جائیں۔ اس کا مقصد قومی و بین الاقوامی سطح پر بیانیہ مضبوط بنانا ہے۔
قانونی و سیکیورٹی ٹیمیں بھی الرٹ
پی ٹی آئی کی قانونی ٹیمیں کسی بھی ممکنہ گرفتاری یا رکاوٹ کی صورت میں فوری قانونی مدد فراہم کریں گی، جبکہ سیکیورٹی کمیٹیاں احتجاج کی پرامن نوعیت کو برقرار رکھنے کے لیے ہر مقام پر موجود ہوں گی۔
تجزیہ کاروں کی رائے: احتجاج حکومت کے لیے بڑا چیلنج
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ "پی ٹی آئی اڈیالہ احتجاج” موجودہ حکومت کے لیے ایک نیا امتحان ہو گا۔ اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج نہ صرف عمران خان کی گرفتاری کے خلاف ایک طاقتور علامتی اقدام ہوگا بلکہ پارٹی کے سیاسی بیانیے کو نئی تقویت بھی دے سکتا ہے۔ یہ احتجاج عوامی سطح پر پارٹی کی مقبولیت کو مزید اجاگر کرے گا اور اپوزیشن اتحاد کے لیے بھی نئی حکمت عملیوں کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔
Comments 1