خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری سے پنک ربن پاکستان کے سی ای او عمر آفتاب کی ملاقات، چھاتی کے سرطان کی روک تھام کے لیے مشترکہ کوششوں پر زور
اسلام آباد : – پاکستان کی خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری نے ایوان صدر میں پنک ربن پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عمر آفتاب سے ملاقات کی، جہاں چھاتی کے سرطان کی روک تھام اور بروقت تشخیص کے حوالے سے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
ایوان صدر کے پریس ونگ کی جانب سے بدھ کو جاری کردہ بیان کے مطابق آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ چھاتی کے سرطان کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر حکومتی اداروں، طبی ماہرین، میڈیا اور کمیونٹیز کو مل کر کام کرنا ہو گا تاکہ اس مہلک مرض کی روک تھام اور علاج کے لیے موثر اقدامات کیے جا سکیں۔
خاتون اول نے بتایا کہ پاکستان میں ہر نو میں سے ایک خاتون چھاتی کے سرطان کے خطرے سے دوچار ہے، جو کہ خواتین کی صحت کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مرض کی تاخیر سے تشخیص ہر سال ہزاروں خواتین کی جان لے لیتی ہے، جو کہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے جس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔
آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ چھاتی کے سرطان کی بروقت تشخیص سے شفا کی شرح نوے فیصد سے زائد ہو جاتی ہے، یعنی اگر مرض کو جلد پکڑ لیا جائے تو اس کا علاج ممکن ہے اور خواتین مکمل صحت یاب ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر خاتون کو اس بیماری کی سکریننگ، درست تشخیص اور معیاری علاج کی سہولت حاصل ہونی چاہیے تاکہ وہ اس مہلک مرض سے محفوظ رہ سکیں۔
خواتین کی صحت کو قومی ترجیح بنایا جائے
خاتون اول نے زور دیا کہ خواتین کی صحت کو قومی ترجیح دی جانی چاہیے تاکہ چھاتی کے سرطان جیسی بیماریوں سے نجات حاصل کی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کے تمام شعبوں کو ایک ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ اس بیماری کے بارے میں آگاہی بڑھے اور مریض خواتین کو بروقت علاج فراہم کیا جا سکے۔
دیہی علاقوں میں سہولیات کی فراہمی کا مسئلہ
آصفہ بھٹو زرداری نے خاص طور پر دیہی اور پسماندہ علاقوں میں چھاتی کے سرطان کے علاج اور تشخیص کی سہولیات کی کمی پر تشویش ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی بہت ضروری ہے تاکہ وہاں کی خواتین بھی اس بیماری کا بروقت علاج کرا سکیں۔
موبائل میموگرافی یونٹس اور کمیونٹی آئوٹ ریچ پروگرام
خاتون اول نے موبائل میموگرافی یونٹس کے قیام اور کمیونٹی آئوٹ ریچ پروگرامز کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا تاکہ دور دراز علاقوں میں بھی خواتین کو اس بیماری کی تشخیص اور علاج کی سہولت مہیا کی جا سکے۔ اس کے ذریعے چھاتی کے سرطان کی تشخیص کے حوالے سے آگاہی بڑھائی جا سکے گی اور بروقت علاج کی راہیں ہموار ہوں گی۔
تحقیق کا انکشاف: الٹرا پروسیسڈ غذائیں پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ 41 فیصد تک بڑھا دیتی ہیں
میڈیا، تعلیمی ادارے اور مذہبی رہنماوں کا کردار
آصفہ بھٹو زرداری نے میڈیا، تعلیمی اداروں اور مذہبی رہنماوں کو چھاتی کے سرطان کے حوالے سے آگاہی مہم میں فعال کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک گیر سطح پر اس بیماری کے حوالے سے شعور بیدار کرنا بہت ضروری ہے تاکہ خواتین خود اپنی صحت کا بہتر خیال رکھ سکیں اور بیماری سے بچاؤ کے لیے ضروری اقدامات کر سکیں۔
پنک ربن پاکستان کی کوششیں
پنک ربن پاکستان ایک غیر سرکاری تنظیم ہے جو چھاتی کے سرطان کے حوالے سے آگاہی اور علاج کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ اس تنظیم کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عمر آفتاب نے خاتون اول کو بتایا کہ وہ ملک بھر میں مختلف پروگرامز چلا رہے ہیں تاکہ اس بیماری کے بارے میں شعور اجاگر کیا جا سکے اور خواتین کو بروقت مدد فراہم کی جا سکے۔

خاتون اول کی اپیل
آصفہ بھٹو زرداری نے تمام متعلقہ اداروں، ماہرین صحت، میڈیا اور کمیونٹی رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ چھاتی کے سرطان کی روک تھام کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیماری صرف ایک فرد یا خاندان کا مسئلہ نہیں بلکہ پورے ملک کی صحت کا مسئلہ ہے، اس لیے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا تاکہ چھاتی کے سرطان جیسی مہلک بیماریوں سے نجات حاصل کی جا سکے۔
خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری نے چھاتی کے سرطان کی روک تھام اور بروقت تشخیص کے لیے حکومتی اداروں، طبی ماہرین، میڈیا اور کمیونٹیز کو مل کر کام کرنے پر زور دیا ہے۔ پاکستان میں ہر نو میں سے ایک خاتون اس مرض کے خطرے سے دوچار ہے، اور بروقت تشخیص کی صورت میں شفا کی شرح 90 فیصد سے زیادہ ہے۔ دیہی علاقوں میں سہولیات کی کمی کو دور کرنے کے لیے موبائل میموگرافی یونٹس اور کمیونٹی آئوٹ ریچ پروگرامز کی ضرورت ہے۔ میڈیا، تعلیمی ادارے اور مذہبی رہنما آگاہی مہم میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ خواتین کو بہتر صحت کی سہولیات میسر ہوں۔
First Lady @AseefaBZ held a meeting with Mr. Omer Aftab, the Founder and Honorary CEO of Pink Ribbon Pakistan, during which she called for expansion of breast cancer facilities to underserved rural areas in order to break cultural taboos that delay consultations pic.twitter.com/F8QaYa6gld
— PPP (@MediaCellPPP) August 12, 2025
READ MORE FAQs”
پاکستان میں چھاتی کے سرطان کا خطرہ کتنا ہے؟
پاکستان میں ہر نو میں سے ایک خاتون چھاتی کے سرطان کے خطرے سے دوچار ہے۔
چھاتی کے سرطان کی بروقت تشخیص کیوں ضروری ہے؟
بروقت تشخیص سے شفا کی شرح 90 فیصد سے زیادہ ہو جاتی ہے، جو مرض کے علاج میں کامیابی کی ضمانت ہے۔
دیہی علاقوں میں اس بیماری کے علاج میں کیا مشکلات ہیں؟
دیہی اور پسماندہ علاقوں میں جدید طبی سہولیات کی کمی ہے، جس سے خواتین بروقت تشخیص اور علاج سے محروم رہتی ہیں۔
پنک ربن پاکستان کیا کام کر رہی ہے؟
پنک ربن پاکستان چھاتی کے سرطان کی آگاہی، تشخیص اور علاج کے لیے پروگرامز چلا رہی ہے، خاص طور پر دور دراز علاقوں میں خدمات فراہم کر رہی ہے۔
میڈیا اور کمیونٹی کا اس حوالے سے کیا کردار ہے؟
میڈیا، تعلیمی ادارے اور مذہبی رہنما آگاہی مہم میں حصہ لے کر خواتین کو بیماری کی شناخت اور علاج کی اہمیت سے روشناس کرا سکتے ہیں۔