سونے کی قیمتوں میں مسلسل کمی — عالمی اور مقامی مارکیٹ کا مکمل تجزیہ
بدھ کے روز عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں کمی کا رجحان برقرار رہا، جو نہ صرف سرمایہ کاروں بلکہ عام صارفین کے لیے بھی دلچسپی کا باعث ہے۔ بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت میں 2 امریکی ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد عالمی نرخ 3 ہزار 354 ڈالر فی اونس کی سطح پر آگئے۔ اس کمی نے مقامی صرافہ مارکیٹ پر بھی براہِ راست اثر ڈالا، جہاں بدھ کے روز سونے کی قیمتوں میں کمی کا رجحان جاری رہا۔
مقامی مارکیٹ میں 24 قیراط فی تولہ سونے کی قیمت 200 روپے کی کمی کے ساتھ 3 لاکھ 58 ہزار 100 روپے ہوگئی، جب کہ 10 گرام سونے کی قیمت 171 روپے گھٹ کر 3 لاکھ 07 ہزار 013 روپے تک پہنچ گئی۔ اس کمی سے جیولری مارکیٹ کے کاروباری طبقے کو وقتی ریلیف ملا ہے، جبکہ شادی بیاہ کے سیزن میں سونا خریدنے والے صارفین کے لیے یہ ایک خوش آئند موقع سمجھا جا رہا ہے۔
عالمی مارکیٹ میں کمی کی بنیادی وجوہات
عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں حالیہ کمی کی کئی وجوہات ہیں۔
امریکی ڈالر کی قدر میں اضافہ — ڈالر انڈیکس میں معمولی بہتری نے سرمایہ کاروں کو سونے کے بجائے دیگر اثاثوں کی طرف راغب کیا۔
فیڈرل ریزرو کی سود کی پالیسی — امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے سود کی شرح میں مزید اضافہ نہ کرنے کے اشارے نے مارکیٹ میں ملا جلا رجحان پیدا کیا، تاہم افراط زر میں کمی نے سونے کی طلب پر دباؤ ڈالا۔
خام تیل کی قیمتوں میں استحکام — توانائی کی لاگت میں اضافے یا کمی کے بغیر، مہنگائی کے خدشات کم ہوئے جس سے سونے کا محفوظ سرمایہ کاری کا کردار وقتی طور پر محدود ہوا۔
پاکستانی مارکیٹ میں اثرات
پاکستان میں سونے کی قیمت میں کمی کا براہِ راست تعلق عالمی مارکیٹ سے ہے، تاہم مقامی سطح پر روپے کی قدر اور ڈالر کے نرخ بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ روپے کی قدر میں حالیہ بہتری اور بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی، دونوں نے مقامی مارکیٹ میں نرخ کم کرنے میں مدد دی۔
تاہم اس کے برعکس، چاندی کی قیمتوں میں بدھ کے روز اضافہ دیکھا گیا۔ فی تولہ چاندی کی قیمت 59 روپے بڑھ کر 4 ہزار 072 روپے ہوگئی، جب کہ 10 گرام چاندی کی قیمت 51 روپے کے اضافے سے 3 ہزار 491 روپے کی سطح پر پہنچ گئی۔ یہ اضافہ چاندی کی بڑھتی ہوئی صنعتی طلب اور زیورات میں اس کے استعمال کی مقبولیت کو ظاہر کرتا ہے۔
جیولری مارکیٹ اور صارفین کا ردعمل
قیمتوں میں کمی کے باعث جیولرز کی دکانوں پر خریداروں کا رش کچھ بڑھا ہے، خاص طور پر شادی بیاہ کے قریب آنے والے خاندانوں کی دلچسپی میں اضافہ ہوا ہے۔ جیولری ڈیزائنرز کا کہنا ہے کہ سونے کے نرخ کم ہونے سے نہ صرف زیورات کی فروخت بڑھتی ہے بلکہ سرمایہ کاری کے رجحانات میں بھی بہتری آتی ہے۔
سرمایہ کاری کے مواقع
سرمایہ کاری کے ماہرین کے مطابق سونے کی قیمت میں کمی ان لوگوں کے لیے ایک موقع ہے جو طویل المدتی سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔ اگرچہ قلیل المدتی میں مزید کمی کا امکان موجود ہے، لیکن عالمی معاشی غیر یقینی صورتحال کے باعث سونے کی لمبے عرصے میں قیمت میں اضافے کے امکانات اب بھی برقرار ہیں۔
آئندہ کے رجحانات
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آنے والے ہفتوں میں سونے کی قیمت کا انحصار عالمی اقتصادی حالات، امریکی سود کی پالیسی، اور جغرافیائی سیاسی تناؤ پر ہوگا۔ اگر عالمی معیشت میں غیر یقینی صورتحال بڑھی تو سرمایہ کار دوبارہ سونے کی محفوظ پناہ گاہ کی طرف رجوع کر سکتے ہیں، جس سے قیمتوں میں تیزی آسکتی ہے۔
پاکستان میں ڈالر کے نرخ میں اتار چڑھاؤ، سیاسی حالات، اور درآمدات کی پالیسی بھی مقامی نرخوں پر اثر انداز ہوں گے۔
بدھ کے روز عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی ایک خوش آئند پیش رفت ہے، خاص طور پر صارفین اور جیولری خریداروں کے لیے۔ تاہم سرمایہ کاروں کو محتاط رہنے اور مارکیٹ کے رجحانات پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے، کیونکہ عالمی حالات کے مطابق قیمتوں میں اچانک اضافہ بھی ممکن ہے۔
READ MORE FAQs.
سونے کی قیمت میں آج کتنی کمی ہوئی؟
آج مقامی مارکیٹ میں فی تولہ سونے کی قیمت 200 روپے کمی کے بعد 3 لاکھ 58 ہزار 100 روپے ہو گئی، جبکہ فی 10 گرام سونے کی قیمت 171 روپے کم ہو کر 3 لاکھ 07 ہزار 013 روپے رہی۔
سونے کی قیمت میں کمی کی سب سے بڑی وجہ کیا ہے؟
قیمت میں کمی کی بنیادی وجہ عالمی بلین مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں کمی اور سرمایہ کاروں کی جانب سے کم خریداری ہے۔
کیا اگلے دنوں میں بھی سونے کی قیمت کم ہو سکتی ہے؟
ماہرین کے مطابق اگر عالمی مارکیٹ میں دباؤ برقرار رہا تو مقامی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں مزید کمی متوقع ہے۔

