پاکستان اسٹاک ایکسچینج 2025: 100 انڈیکس 1,704 پوائنٹس اضافے کے ساتھ تاریخ کی بلند ترین سطح پر
پاکستان اسٹاک ایکسچینج نئی بلندیوں پر: 100 انڈیکس نے تاریخ رقم کر دی
پاکستان کی معیشت میں آج ایک نئی تاریخ رقم ہوئی ہے، جب پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کے 100 انڈیکس نے ایک دن میں شاندار 1,704 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کرتے ہوئے 1,48,196 کی بلند ترین سطح پر کاروبار کا اختتام کیا۔ یہ نہ صرف سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر ہے بلکہ ملکی معیشت میں استحکام، سیاسی صورتحال میں بہتری، اور بیرونی سرمایہ کاری کے امکانات کی واضح عکاسی بھی کرتا ہے۔
انڈیکس کی تاریخ ساز پیش رفت
کاروباری دن کے دوران 100 انڈیکس نے ایک موقع پر 1,48,395 کی سطح تک بھی رسائی حاصل کی، جو پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی تاریخ کی بلند ترین سطح ہے۔ کاروبار کے اختتام پر انڈیکس معمولی کمی کے بعد 1,48,196 پوائنٹس پر بند ہوا، جو اب تک کی سب سے اعلیٰ اختتامی سطح ہے۔ اس شاندار اضافے سے سرمایہ کاروں کو نہ صرف زبردست منافع حاصل ہوا بلکہ مارکیٹ میں ایک نیا جوش و خروش بھی دیکھنے میں آیا۔
کاروباری حجم اور مالیت میں زبردست اضافہ
آج کے کاروباری دن میں اسٹاک مارکیٹ میں 61 کروڑ شیئرز کا کاروبار ہوا، جن کی مجموعی مالیت 39 ارب روپے سے زائد رہی۔ یہ حجم اور مالیت پچھلے کئی مہینوں کے مقابلے میں نمایاں حد تک زیادہ ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ سرمایہ کار اب مارکیٹ میں زیادہ فعال ہو چکے ہیں اور مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کیے جا رہے ہیں۔
مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں 169 ارب روپے کا اضافہ
آج کی شاندار کارکردگی کے نتیجے میں پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں 169 ارب روپے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد مجموعی مارکیٹ کیپ 17,639 ارب روپے کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ مارکیٹ کیپ کسی بھی اسٹاک مارکیٹ کی مجموعی قدر کو ظاہر کرتا ہے اور اس کا بڑھنا اس بات کی علامت ہے کہ سرمایہ کار مارکیٹ پر مکمل اعتماد ظاہر کر رہے ہیں۔
اس تاریخی کارکردگی کے پیچھے عوامل
- معاشی اشاریوں میں بہتری
گزشتہ چند ہفتوں میں پاکستان کے معاشی اشاریوں میں نمایاں بہتری دیکھنے کو ملی ہے۔ مہنگائی میں معمولی کمی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی، اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ نے سرمایہ کاروں کو اعتماد دیا ہے کہ ملک کی معیشت ایک مثبت سمت میں جا رہی ہے۔
- آئی ایم ایف پروگرام میں تسلسل
آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کے تعلقات میں بہتری اور اگلے پروگرام کے لیے مذاکرات کی کامیابی نے بھی مارکیٹ کو بڑا سہارا دیا ہے۔ سرمایہ کاروں کو یہ امید ہے کہ نئے پروگرام سے پاکستان کو مالیاتی استحکام ملے گا، جس کا براہ راست اثر مارکیٹ پر پڑے گا۔
- سیاسی استحکام کی فضا
ملک میں حالیہ سیاسی حالات میں استحکام کے آثار، خصوصاً حکومت کی جانب سے معاشی پالیسیوں میں تسلسل اور بزنس فرینڈلی اقدامات نے بھی مارکیٹ کو نئی توانائی بخشی ہے۔
- روپے کی قدر میں بہتری
روپے کی قدر میں استحکام، حتیٰ کہ کچھ بہتری، نے بھی غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مارکیٹ میں دلچسپی لینے پر مجبور کیا ہے۔ ایک مستحکم کرنسی بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
سرمایہ کاروں کے لیے مثبت اشارے
اس تاریخی دن کے بعد سرمایہ کار برادری میں نیا جوش اور امید پیدا ہوئی ہے۔ جن سرمایہ کاروں نے کچھ عرصہ قبل مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی تھی، وہ آج واضح منافع میں ہیں۔ جبکہ نئے سرمایہ کاروں کے لیے بھی یہ پیغام ہے کہ پاکستانی اسٹاک مارکیٹ اب ایک بار پھر ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔
اس صورتحال کا ایک اور مثبت پہلو یہ ہے کہ مارکیٹ میں اب صرف چند بڑے اسٹاکس ہی نہیں، بلکہ مڈ کیپ اور سمال کیپ اسٹاکس میں بھی دلچسپی بڑھ رہی ہے، جس سے مارکیٹ کی وسعت میں اضافہ ہوگا۔
مارکیٹ کی آئندہ سمت
اگر موجودہ رجحان برقرار رہا، تو تجزیہ کاروں کے مطابق 100 انڈیکس جلد ہی 1,50,000 کی سطح کو عبور کر سکتا ہے۔ البتہ کچھ ماہرین خبردار بھی کر رہے ہیں کہ اتنے تیز اضافے کے بعد مارکیٹ میں عارضی اصلاح (correction) کا امکان بھی موجود ہے، جو کہ ایک قدرتی عمل ہے۔
بین الاقوامی دلچسپی میں اضافہ
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی یہ کارکردگی بین الاقوامی میڈیا اور سرمایہ کار اداروں کی بھی توجہ حاصل کر رہی ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاری کے نئے امکانات، خصوصاً چین، سعودی عرب، اور متحدہ عرب امارات کی کمپنیوں کی دلچسپی، اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی معیشت میں اب بھی پوٹینشل موجود ہے، اگر اسے درست سمت میں لے جایا جائے۔
حکومت اور SECP کا کردار
اسٹاک مارکیٹ کی ترقی میں حکومت اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) کا کردار بھی قابل تعریف ہے۔ حالیہ مہینوں میں اسٹاک مارکیٹ کے قوانین میں بہتری، ریگولیٹری اصلاحات، اور سرمایہ کاروں کے تحفظ کو بہتر بنانے والے اقدامات نے مارکیٹ میں اعتماد بحال کیا ہے۔
عام شہریوں کے لیے موقع
یہ وقت ان لوگوں کے لیے بہترین موقع ہے جو ابھی تک اسٹاک مارکیٹ سے دور ہیں۔ اسٹاک مارکیٹ اب صرف بڑے سرمایہ کاروں کی جگہ نہیں رہی، بلکہ عام شہری بھی آن لائن بروکریج پلیٹ فارمز کے ذریعے آسانی سے سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ البتہ یہ بھی ضروری ہے کہ کوئی بھی سرمایہ کاری فیصلہ کرنے سے قبل مکمل تحقیق کرے یا کسی ماہر مالی مشیر سے مشورہ لے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی موجودہ کارکردگی صرف ایک وقتی کامیابی نہیں، بلکہ یہ مستقبل کی مضبوط معیشت کی طرف ایک قدم ہے۔ 100 انڈیکس کا 1,48,196 پوائنٹس پر بند ہونا ایک ایسا سنگ میل ہے جو نہ صرف موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کی کامیابی کی علامت ہے بلکہ سرمایہ کاروں کے روشن مستقبل کی بھی ضمانت ہے۔
اگر یہی رجحان برقرار رہا، تو آنے والے دنوں میں پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ نہ صرف خطے کی بہترین مارکیٹ بن سکتی ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی اپنی شناخت مضبوط کر سکتی ہے۔
READ MORE FAQs.
آج پاکستان اسٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس میں کتنا اضافہ ہوا؟
آج 100 انڈیکس میں 1,704 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور یہ 148,196 پر بند ہوا۔
مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں کتنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا؟
مارکیٹ کیپٹلائزیشن 169 ارب روپے بڑھ کر 17,639 ارب روپے ہوگئی۔
اس اضافے کا ملکی معیشت پر کیا اثر ہوگا؟
یہ اضافہ سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے، معاشی استحکام اور سرمایہ کاری کے فروغ کی جانب اشارہ کرتا ہے۔


Comments 1