دل کی بیماری کی علامات: 6 خاموش اشارے جنہیں نظر انداز نہ کریں
ہمارے جسم میں دل ایک بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔ جب تک دل صحتمند ہو، زندگی کی روانی قائم رہتی ہے، لیکن جیسے ہی دل کی کارکردگی میں رکاوٹ آتی ہے، پورا نظام متاثر ہو جاتا ہے۔ دل کے مسائل اکثر خاموشی سے بڑھتے ہیں اور کئی بار ہم ان ابتدائی علامتوں کو معمولی سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق، کچھ واضح اشارے ایسے ہوتے ہیں جو ہمیں بروقت خبردار کرتے ہیں — یہ علامتیں اگر پہچان لی جائیں، تو زندگی بچائی جا سکتی ہے۔
❖ 1. ہر تھوڑی دیر میں سانس پھولنا
اگر آپ تھوڑا سا چلنے یا ہلکا سا کام کرنے کے بعد بار بار سانس پھولنے کی شکایت محسوس کرتے ہیں، تو یہ عام بات نہیں۔ خاص طور پر اگر پہلے ایسا نہیں ہوتا تھا، تو یہ دل کی جانب سے ایک سنجیدہ اشارہ ہو سکتا ہے کہ وہ اپنا کام درست انداز میں نہیں کر رہا۔ یہ کیفیت اس وقت پیدا ہوتی ہے جب دل پھیپھڑوں کو مناسب مقدار میں خون فراہم نہیں کر پاتا، جس سے آکسیجن کی کمی محسوس ہوتی ہے۔
❖ 2. سینے میں بوجھ یا دباؤ
سینے میں بھاری پن، جلن یا دباؤ کو اکثر لوگ بدہضمی سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں، لیکن اگر یہ احساس جسمانی سرگرمی کے دوران پیدا ہو، یا بائیں بازو، گردن یا جبڑے تک پھیل جائے، تو فوری توجہ کی ضرورت ہے۔ یہ دل کی شریانوں میں رکاوٹ یا خون کی روانی میں کمی کا نتیجہ ہو سکتا ہے — ایسی حالت دل کے دورے کا پیش خیمہ بن سکتی ہے۔
❖ 3. مستقل تھکن یا توانائی کی کمی
ایسا احساس جیسے ہر وقت تھکن ہو، کوئی کام کرنے کو دل نہ چاہے، یا نیند پوری ہونے کے باوجود بھی سستی محسوس ہو، صرف ذہنی دباؤ کی علامت نہیں — یہ دل کی بیماری کی جانب بھی اشارہ کر سکتا ہے۔ جب دل پورے جسم کو مناسب خون نہیں پہنچاتا تو عضلات کو توانائی نہیں ملتی، جس سے مسلسل کمزوری محسوس ہوتی ہے۔
❖ 4. دھڑکن کا بے ترتیب ہونا
کبھی کبھار دل کا زور سے دھڑکنا یا دھڑکن کی رفتار میں اچانک تبدیلی سب کو ہوتی ہے، لیکن اگر یہ کیفیت بار بار ہو یا مستقل ہو جائے، تو یہ معمولی بات نہیں۔ دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی، جسے طبی زبان میں arrhythmia کہتے ہیں، دل کی کارکردگی میں رکاوٹ کی علامت ہو سکتی ہے۔ اس حالت کو نظر انداز کرنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر اس کے ساتھ چکر یا بے ہوشی بھی محسوس ہو۔
❖ 5. پاؤں یا ٹخنوں میں سوجن
جسم میں پانی یا سیال کا جمع ہونا دل کی بیماری کی ایک عام علامت ہے۔ جب دل خون کو مؤثر طریقے سے پمپ نہیں کر پاتا، تو وہ خون واپس آ کر نچلے اعضا میں جمع ہو جاتا ہے، جس سے سوجن پیدا ہوتی ہے۔ اگر پاؤں یا ٹخنے اکثر سوجے رہتے ہوں اور اس کے ساتھ سانس پھولنے یا تھکن کی شکایت بھی ہو، تو یہ دل کے کمزور ہونے کی جانب اشارہ ہو سکتا ہے۔
❖ 6. چکر آنا یا بے ہوش ہونا
دماغ کو خون کی فراہمی میں کمی کی صورت میں چکر آنا یا بے ہوشی محسوس ہونا ایک سنجیدہ علامت ہو سکتی ہے۔ خاص طور پر اگر یہ کیفیت اچانک اٹھنے یا چلتے وقت ہو، تو یہ دل کی کارکردگی میں خرابی کی نشاندہی کرتی ہے۔ ایسے حالات میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہوتا ہے، کیونکہ یہ شریانوں کی تنگی یا دل کی غیر معمولی دھڑکن کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔
ہم سب جانتے ہیں کہ دل کی بیماری اچانک نہیں ہوتی — یہ آہستہ آہستہ نشوونما پاتی ہے، اور بدن کچھ نہ کچھ اشارے دیتا رہتا ہے۔ ان اشاروں کو وقت پر سمجھنا اور ان پر عمل کرنا ضروری ہے۔ اوپر بیان کی گئی علامات دل کی صحت کے متعلق آپ کو خبردار کر سکتی ہیں۔ اگر آپ یا آپ کے اردگرد کوئی فرد ان میں سے کسی علامت کا سامنا کر رہا ہے، تو دیر نہ کریں — معالج سے فوری رجوع کریں۔ وقت پر کیا گیا ایک قدم آپ کی زندگی کو سنوار سکتا ہے۔
