محکمہ ریلوے نے متعدد ٹرینوں کی معطلی کا اعلان کردیا، مسافروں کو مشکلات کا سامنا
ملک بھر میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس نے نظامِ زندگی کو شدید متاثر کر رکھا ہے۔ شدید بارشوں کے باعث کئی شہروں میں معمولاتِ زندگی درہم برہم ہو گئے ہیں، نشیبی علاقے زیر آب آ چکے ہیں جبکہ کئی مقامات پر سیلابی ریلوں نے بڑی تباہی مچائی ہے۔ اس صورتحال نے نہ صرف عام عوام کو متاثر کیا بلکہ ٹرانسپورٹ اور ریلوے نظام کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔ اسی پس منظر میں محکمہ ریلوے نے متعدد ٹرینوں کی معطلی کا اعلان کردیا تاکہ مسافروں کو کسی بڑے حادثے سے محفوظ رکھا جا سکے اور مزید مشکلات سے بچا جا سکے۔
بارشوں کے باعث ٹرین آپریشن شدید متاثر
تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف حصوں میں جاری بارشوں اور سیلابی صورتحال نے ریلوے آپریشن کو براہِ راست متاثر کیا ہے۔ اندرون ملک آنے اور جانے والی کئی ٹرینیں گھنٹوں تاخیر کا شکار ہیں، بعض ٹرینوں کا شیڈول مکمل طور پر متاثر ہوا ہے جبکہ کچھ کو وقتی طور پر بند بھی کر دیا گیا ہے۔
ریلوے حکام نے بتایا کہ بارش کے باعث کئی مقامات پر پٹریاں پانی میں ڈوب گئیں جبکہ لینڈ سلائیڈنگ نے بھی ٹرین آپریشن کو نقصان پہنچایا ہے۔ مسافروں کو پیش آنے والی مشکلات کو مدِنظر رکھتے ہوئے بعض ٹرینوں کے مسافروں کو دیگر ٹرینوں میں ایڈجسٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کون سی ٹرینیں معطل کی گئیں؟
ریلوے حکام کے مطابق قراقرم ایکسپریس کو عارضی طور پر معطل کیا گیا ہے۔ اس ٹرین کے مسافروں کو پاک بزنس اور کراچی ایکسپریس میں ایڈجسٹ کیا جائے گا تاکہ ان کا سفر متاثر نہ ہو۔
اسی طرح شاہ حسین ایکسپریس کو بھی 21 سے 25 اگست تک بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس ٹرین کے مسافروں کو دیگر متبادل ٹرینوں اور گرین لائن ایکسپریس میں سفر کرنے کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔
مزید برآں، خوشحال خان خٹک ایکسپریس کو بھی تین روز کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ بارش اور سیلابی صورتحال کے باعث پٹریوں اور پلوں کو پہنچنے والے نقصان کے سبب کیا گیا ہے تاکہ کسی بڑے حادثے سے بچا جا سکے۔

مسافروں کو متبادل سہولیات
ریلوے انتظامیہ نے کہا ہے کہ مسافروں کو اکیلا نہیں چھوڑا جائے گا اور ان کے لیے متبادل انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ بند کی گئی ٹرینوں کے مسافروں کو نہ صرف دیگر ٹرینوں میں ایڈجسٹ کیا جائے گا بلکہ انہیں مکمل رہنمائی بھی فراہم کی جائے گی۔ ریلوے حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ روانگی سے پہلے متعلقہ اسٹیشن یا ریلوے ہیلپ لائن سے ٹرین کے شیڈول کی تصدیق ضرور کر لیں تاکہ کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
سیلابی صورتحال اور پاک فوج کا کردار
محکمہ ریلوے کے اس فیصلے کے ساتھ ساتھ پاک فوج نے بھی سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن شروع کر رکھا ہے۔ انجینئر کور کے دستے شانگلہ اور بونیر میں تعینات ہیں جہاں وہ سیلاب متاثرین کو بچانے اور انہیں ریلیف فراہم کرنے میں مصروف ہیں۔

ریسکیو آپریشن کے دوران پاک فوج نے پیر بابا بائی پاس کو تمام قسم کی ٹریفک کے لیے کھول دیا، جو پہلے بند تھا۔ عوام کی سہولت کے لیے پاک فوج کی مشینری نے رات بھر پیر بابا بازار میں ملبہ ہٹانے کا کام جاری رکھا تاکہ متاثرہ لوگ آسانی کے ساتھ نقل و حرکت کر سکیں۔
لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ سڑکوں کی بحالی
پاک فوج کی مشینری نے شانگلہ اور بونیر کے مختلف علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہونے والی سڑکوں کو بھی بحال کیا۔ الوچ پُورن کی 20 کلومیٹر طویل سڑک سات مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے مکمل طور پر بند ہو گئی تھی۔ تاہم پاک فوج کے انجینئرز نے دن رات محنت کے بعد اس سڑک کو بحال کر دیا جس کے بعد پُورن گاؤں کا زمینی رابطہ دوبارہ بحال ہو گیا۔

ریلیف آپریشن کے دوران متاثرہ علاقوں میں خوراک، ادویات اور دیگر ضروری سامان بھی پہنچایا جا رہا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ مکمل بحالی تک امدادی سرگرمیاں جاری رہیں گی اور عوام کو اکیلا نہیں چھوڑا جائے گا۔
ریلوے اور دیگر محکموں کا تعاون
یہ بات بھی اہم ہے کہ محکمہ ریلوے نے اپنی سروسز معطل کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی انتظامیہ اور فوجی اداروں سے قریبی رابطہ قائم رکھا ہے۔ اس تعاون کا مقصد یہ ہے کہ بارش اور سیلاب کے دوران مسافروں کو محفوظ رکھا جا سکے اور حادثات سے بچاؤ ممکن ہو سکے۔
عوام سے اپیل
محکمہ ریلوے نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور صرف انتہائی ضرورت کے تحت ہی ٹرین کے ذریعے سفر کریں۔ ریلوے کی ہیلپ لائنز اور اسٹیشنز پر خصوصی ڈیسک قائم کیے گئے ہیں جہاں سے مسافر اپنے سفر کے بارے میں تازہ ترین معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔
اسلام آباد ایکسپریس کی بوگیاں پٹڑی سے اترگئیں، 25 مسافر زخمی
ملک بھر میں جاری مون سون بارشوں نے ایک بار پھر اس بات کو اجاگر کر دیا ہے کہ قدرتی آفات کے دوران ٹرانسپورٹ اور بنیادی ڈھانچے کو کس قدر نقصان پہنچ سکتا ہے۔ عوامی حفاظت کو مدِنظر رکھتے ہوئے محکمہ ریلوے نے متعدد ٹرینوں کی معطلی کا اعلان کردیا جو کہ ایک اہم اور بروقت فیصلہ ہے۔ اس اقدام سے اگرچہ مسافروں کو وقتی مشکلات کا سامنا ضرور ہوگا لیکن بڑے حادثات سے بچاؤ کے لیے یہ اقدام ناگزیر تھا۔
READ MORE FAQs
کن ٹرینوں کو بارشوں کے باعث معطل کیا گیا ہے؟
قراقرم ایکسپریس، شاہ حسین ایکسپریس اور خوشحال خان خٹک ایکسپریس کو عارضی طور پر معطل کیا گیا ہے۔
ٹرینوں کی معطلی کی مدت کتنی ہوگی؟
شاہ حسین ایکسپریس کو 21 سے 25 اگست تک بند رکھا گیا ہے جبکہ دیگر ٹرینیں حالات بہتر ہونے پر بحال کی جائیں گی۔
کیا مسافروں کو متبادل سہولت ملے گی؟
جی ہاں، متاثرہ مسافروں کو پاک بزنس، کراچی ایکسپریس اور گرین لائن ایکسپریس میں ایڈجسٹ کیا جا رہا ہے۔