ماہرین کی تحقیق: روشنی کی تھراپی الزائمر کے مریضوں کیلئے مفید
روشنی کی تھراپی الزائمر کے مریضوں کیلئے مفید — سائنسی تحقیق کا خلاصہ
اسلام آباد (30 اگست 2025): دنیا بھر میں الزائمر ایک بڑھتی ہوئی بیماری ہے جو لاکھوں مریضوں اور ان کے خاندانوں کی زندگیوں پر گہرا اثر ڈالتی ہے۔ حالیہ تحقیق میں ایک نئی امید سامنے آئی ہے کہ روشنی کی تھراپی الزائمر کے مریضوں کیلئے مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ مختلف مطالعات اور کلینیکل ٹرائلز سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ روشنی کے ذریعے دماغی افعال، نیند اور رویے میں مثبت تبدیلی ممکن ہے۔
1. Near-Infrared Photobiomodulation (NIR)
ایک پائلٹ کلینیکل اسٹڈی میں Near-Infrared (NIR) لائٹ استعمال کی گئی۔ 12 ہفتوں کے علاج کے بعد وہ مریض جنہیں یہ تھراپی دی گئی تھی، ان کی ذہنی کارکردگی میں نمایاں بہتری دیکھی گئی۔ کنٹرول گروپ میں صرف 1 پوائنٹ اضافہ ہوا جبکہ علاج یافتہ گروپ نے کئی پوائنٹس کی بہتری دکھائی۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ روشنی کی تھراپی الزائمر کے مریضوں کیلئے مفید ہو سکتی ہے۔
2. فوٹو تھراپی اور دماغی افعال
ایک سسٹیمیٹک ریویو میں 608 مریضوں کے 13 مختلف مطالعات شامل کیے گئے۔ ان میں یہ بات سامنے آئی کہ فوٹو تھراپی نے فیصلہ سازی، توجہ اور یادداشت میں بہتری پیدا کی۔ البتہ شارٹ ٹرم اثرات زیادہ مضبوط پائے گئے، جبکہ طویل المدت اثرات پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
3. برائٹ لائٹ تھراپی اور نیند کی بہتری
نیند کے مسائل الزائمر کے مریضوں میں عام ہیں۔ برائٹ لائٹ تھراپی کے ذریعے مریضوں کی جسمانی گھڑی (Biological Clock) کو بہتر کرنے میں مدد ملی۔ اس سے رات کی نیند بہتر ہوئی اور دن کے اوقات میں غیر معمولی رویے میں کمی آئی۔
ایک مطالعے نے یہ بھی ثابت کیا کہ اس تھراپی سے ڈپریشن کی علامات میں کمی آئی اور دماغی سرگرمی (EEG) میں بھی بہتری دیکھی گئی۔ یہ مزید ثبوت ہے کہ روشنی کی تھراپی الزائمر کے مریضوں کیلئے مفید ہے۔
4. علامتی بصری رپورٹ — چھوٹے گروپ پر تحقیق
پانچ مریضوں پر ایک تجربہ کیا گیا جس میں transcranial + intranasal PBM لائٹ تھراپی استعمال کی گئی۔ 12 ہفتوں کے بعد مریضوں کی یادداشت میں نمایاں بہتری دیکھی گئی۔ ساتھ ہی بہتر نیند، کم اضطراب اور کم توجہ کے مسائل بھی کم ہوئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جب علاج روکا گیا تو مریضوں کی حالت تیزی سے بگڑنے لگی۔ اس سے یہ اشارہ ملا کہ مستقل علاج زیادہ مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔
5. رویے اور نیند کی علامات میں بہتری
پی ایل او ایس ون میں شائع ایک تجزیہ میں 598 مریضوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔ اس تحقیق کے مطابق روشنی کی تھراپی نے نیند کے معیار میں بہتری پیدا کی اور رویے سے جڑی علامات جیسے بے چینی، فرسٹریشن اور ذہنی دباؤ کو کم کیا۔ یہ نتیجہ بھی اس بات کو تقویت دیتا ہے کہ روشنی کی تھراپی الزائمر کے مریضوں کیلئے مفید ہے۔
ماہرین کی رائے
سائنسدانوں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ مزید وسیع پیمانے پر تحقیق کی ضرورت ہے، تاہم موجودہ نتائج امید افزا ہیں۔ خاص طور پر NIR اور برائٹ لائٹ تھراپی نے مثبت اثرات دکھائے ہیں۔ ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ مریضوں کو روشنی کی تھراپی کے ساتھ ساتھ دیگر معیاری علاج بھی جاری رکھنے چاہئیں تاکہ بہترین نتائج حاصل ہوں۔
موجودہ تحقیق سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ روشنی کی تھراپی الزائمر کے مریضوں کیلئے مفید ہو سکتی ہے۔ اس کے ذریعے نہ صرف یادداشت اور توجہ بہتر ہوتی ہے بلکہ نیند اور رویے میں بھی بہتری دیکھی گئی ہے۔ مستقل اور مناسب استعمال سے یہ تھراپی مریضوں اور ان کے اہل خانہ کیلئے امید کی ایک نئی کرن ثابت ہو سکتی ہے۔

Comments 2