پنجاب میں سیلاب کا الرٹ: اگلے 3 دن مزید بارشوں کی پیشگوئی، انتظامیہ کو ہنگامی اقدامات کی ہدایت
صوبہ پنجاب میں موسلادھار بارشوں کے نئے سلسلے نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے، اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) نے شدید خدشات کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب میں سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔ اگلے دو سے تین دن کے دوران مزید بارشوں کے امکانات ظاہر کیے گئے ہیں، جن کے نتیجے میں صوبے کے بڑے دریاؤں میں اونچے درجے کا سیلاب آنے کا خدشہ ہے۔
پنجاب میں دریاؤں کی صورتحال اور سیلابی خطرہ
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ دریائے راوی، ستلج اور بیاس میں طغیانی کے آثار نمایاں ہو رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، دو اور تین ستمبر کے دوران دریاؤں کے بالائی حصوں میں شدید بارشیں متوقع ہیں، جس سے پنجاب میں سیلاب کا الرٹ مزید سنگین ہو گیا ہے۔
دریائے چناب کے ہیڈ تریموں کے مقام پر اگلے 24 گھنٹوں میں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے، جبکہ ہفتے تک تقریباً 10 لاکھ کیوسک پانی کا ریلا سندھ کے نشیبی علاقوں تک پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
سندھ میں ہنگامی صورتحال اور اقدامات
پی ڈی ایم اے کی وارننگ کے ساتھ سندھ کی صوبائی حکومت نے بھی اپنی تیاریوں کو حتمی شکل دے دی ہے۔ صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے تصدیق کی ہے کہ 2 یا 3 ستمبر کی رات تک دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں خطرناک حد تک اضافہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سیلاب کا الرٹ صرف مقامی نہیں بلکہ قومی مسئلہ ہے، کیونکہ پانی کے ریلے کے اثرات سندھ سمیت دیگر صوبوں میں بھی دیکھے جائیں گے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ صوبے کے 102 حساس مقامات پر بھاری مشینری پہنچا دی گئی ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں بروقت کارروائی ممکن ہو سکے۔ سندھ میں اس وقت تقریباً 16 لاکھ افراد براہِ راست سیلابی خطرات سے دوچار ہیں، جن کی حفاظت کے لیے عارضی کیمپ، طبی سہولیات اور ریسکیو ٹیمیں متحرک کر دی گئی ہیں۔
پنجاب میں مقامی انتظامیہ کی تیاری
پنجاب میں مختلف اضلاع کی ضلعی انتظامیہ کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ نہری نظام، بند اور حساس مقامات کی مسلسل نگرانی کریں۔ پنجاب میں سیلاب کا الرٹ کے تحت، نشیبی علاقوں میں مقیم شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت بھی دی جا رہی ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ کو کہا گیا ہے کہ ریسکیو 1122، سول ڈیفنس اور دیگر امدادی ادارے ہائی الرٹ پر رہیں اور شہریوں کو بروقت آگاہ کریں تاکہ کسی بھی جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
حالیہ بارشوں کے اثرات
گزشتہ ہفتے سے جاری بارشوں نے پنجاب کے کئی شہروں میں نظام زندگی کو متاثر کیا ہے۔ گوجرانوالہ، فیصل آباد، سیالکوٹ اور لاہور کے نواحی علاقے بارشوں کے بعد پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ زرعی زمینوں میں کھڑی فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے، خاص طور پر کپاس، چاول اور مکئی کی فصلوں کو۔ اس صورتحال میں پنجاب میں سیلاب کا الرٹ کسانوں کے لیے بھی ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے، کیونکہ مزید بارشیں فصلوں کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
شہریوں کے لیے احتیاطی تدابیر
پی ڈی ایم اے نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ درج ذیل اقدامات پر عمل کریں تاکہ اپنی اور اپنے اہل خانہ کی حفاظت یقینی بنا سکیں:
نشیبی علاقوں کو فوری طور پر خالی کر دیں۔
دریاؤں اور نہروں کے قریب جانے سے گریز کریں۔
مقامی انتظامیہ کے ہدایات پر عمل کریں۔
ہنگامی نمبرات جیسے ریسکیو 1122 اور مقامی کنٹرول رومز سے رابطہ میں رہیں۔
اپنے موبائل فونز کو چارج رکھیں اور ہنگامی صورتحال کے لیے اضافی بیٹری یا پاور بینک کا انتظام کریں۔
وفاقی حکومت کی مانیٹرنگ اور معاونت
وفاقی حکومت نے بھی پنجاب میں سیلاب کا الرٹ کے بعد این ڈی ایم اے (قومی آفات مینجمنٹ اتھارٹی) کو ہدایت دی ہے کہ وہ تمام صوبوں سے رابطے میں رہیں اور متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی سامان کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ وزیر اعظم نے متعلقہ اداروں کو ہدایت دی ہے کہ پانی کے بہاؤ اور بندوں کی مضبوطی کی روزانہ بنیاد پر رپورٹ پیش کی جائے۔
سندھ میں قیادت کی نگرانی
صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ میں جاری صورتحال کی براہِ راست مانیٹرنگ شروع کر دی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزرا سے رابطہ کر کے ہدایت دی ہے کہ وہ دریا کنارے بندوں کی مضبوطی اور نکاسیٔ آب کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے مانیٹرنگ کو تیز کریں۔ پنجاب میں سیلاب کا الرٹ کے تناظر میں سندھ کے نشیبی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہو سکتے ہیں، اس لیے عوام کو بھی محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ماہرین کی رائے
ماہرین موسمیات کے مطابق، حالیہ بارشوں کا سلسلہ مون سون کی غیر معمولی شدت کا نتیجہ ہے، اور اگر یہ رجحان جاری رہا تو پنجاب میں سیلاب کا الرٹ آئندہ ہفتوں میں مزید سنگین ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عالمی حدت اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اب عملی طور پر ظاہر ہو رہے ہیں، اور حکومتوں کو مستقبل میں بہتر منصوبہ بندی کرنی ہوگی تاکہ انسانی جانوں اور معاشی نقصانات کو کم سے کم کیا جا سکے۔
پنجاب اور آزاد کشمیر میں شدید بارشوں کا الرٹ: ممکنہ خطرات اور حفاظتی ہدایات جاری
صورتحال اس وقت نہایت نازک ہے اور حکومت سمیت تمام اداروں کو ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ شہریوں کو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور مقامی انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کرنا ہوگا۔ اگر آپ یا آپ کا خاندان نشیبی یا خطرناک علاقوں میں رہائش پذیر ہے تو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں، کیونکہ پنجاب میں سیلاب کا الرٹ محض ایک وارننگ نہیں بلکہ ایک حقیقی خطرہ ہے جو کسی بھی وقت تباہ کن شکل اختیار کر سکتا ہے۔
Comments 2