وٹامن ڈی حیاتیاتی عمر کو سست کرنے میں مددگار، نئی تحقیق
حالیہ برسوں میں سائنس دانوں نے یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ ہماری اصل حیاتیاتی عمر کیلنڈر پر لکھی عمر سے مختلف کیوں ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق ہماری حیاتیاتی عمر اس بات پر منحصر ہے کہ جسم کے خلیات کس رفتار سے بڑھاپے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ ایک تازہ تحقیق نے یہ انکشاف کیا ہے کہ وٹامن ڈی حیاتیاتی عمر کو سست کر سکتا ہے اور بڑھاپے کے اثرات کو کم کر سکتا ہے۔
تحقیق کا پس منظر
ایک مطالعے میں تقریباً 1,000 ایسے افراد کو شامل کیا گیا جن کی عمر 50 سال یا اس سے زیادہ تھی۔ ان افراد کو 4 سال تک روزانہ وٹامن D₃ دیا گیا۔ تحقیق کے نتائج نے واضح کیا کہ وٹامن ڈی حیاتیاتی عمر کی مجموعی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے۔
وٹامن ڈی اور خلیات کی حفاظت
ہمارے ڈی این اے کے سروں پر حفاظتی حصے موجود ہوتے ہیں جنہیں "ٹیلومیرز” کہا جاتا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ یہ حفاظتی حصے سکڑ جاتے ہیں جس کی وجہ سے عمر بڑھنے کے اثرات تیز ہو جاتے ہیں۔ تحقیق میں سامنے آیا کہ وٹامن ڈی حیاتیاتی عمر کو سست کرتے ہوئے ان حفاظتی حصوں کو محفوظ رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ عمل تقریباً 3 سال کم حیاتیاتی عمر کے برابر تھا۔
سوزش میں کمی اور مدافعتی نظام
تحقیق میں یہ بھی پایا گیا کہ وٹامن ڈی استعمال کرنے والے افراد میں سوزش (inflammation) کی شرح نمایاں طور پر کم ہوئی۔ چونکہ سوزش بہت سی دائمی بیماریوں، جیسے دل کے امراض اور شوگر، کی بڑی وجہ ہے، اس لیے یہ کمی صحت کے لیے خوش آئند ہے۔ مزید یہ کہ وٹامن ڈی لینے والوں میں خودکار مدافعتی امراض (autoimmune diseases) کے امکانات بھی کم دیکھے گئے۔
ایپی جینیٹک کلاک اور عمر کا حساب
سائنس دان عمر ناپنے کے لیے مختلف بایولوجیکل کلاک استعمال کرتے ہیں، جیسے Horvath epigenetic clock اور Hannum clock۔ تحقیق میں وٹامن ڈی لینے والے افراد کی عمر کے حساب میں مثبت فرق دیکھا گیا:
Horvath clock کے مطابق: تقریباً 1.85 سال کی عمر کی کمی۔
Hannum clock کے مطابق: تقریباً 1.90 سال کی کمی۔
یہ نتائج اس بات کی مزید تصدیق کرتے ہیں کہ وٹامن ڈی حیاتیاتی عمر کے عمل کو سست کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
ماہرین کی رائے
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق ابتدائی مرحلے میں ہے اور اس پر مزید مطالعات کی ضرورت ہے، لیکن نتائج نہایت حوصلہ افزا ہیں۔ ان کے مطابق وٹامن ڈی صرف ہڈیوں اور کیلشیم کے لیے نہیں بلکہ خلیوں کی صحت، مدافعتی نظام اور عمر کو سست کرنے کے لیے بھی اہم ہے۔
وٹامن ڈی کے دیگر فوائد
ہڈیوں کو مضبوط بنانا
پٹھوں کی کارکردگی بہتر بنانا
دل کی بیماریوں سے بچاؤ
موڈ اور دماغی صحت میں بہتری
ان تمام فوائد کے ساتھ اگر وٹامن ڈی حیاتیاتی عمر کو بھی سست کر رہا ہے تو یہ صحت مند طرزِ زندگی کا اہم حصہ ثابت ہو سکتا ہے۔
خوراک اور سورج کی روشنی
وٹامن ڈی حاصل کرنے کے لیے دھوپ سب سے اہم ذریعہ ہے۔ تاہم، جدید طرزِ زندگی میں زیادہ تر لوگ سورج کی مناسب روشنی نہیں لے پاتے۔ اسی لیے وٹامن ڈی سپلیمنٹس کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے۔ لیکن کسی بھی سپلیمنٹ کو شروع کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ لازمی لینا چاہیے۔
یہ تحقیق اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ وٹامن ڈی نہ صرف بیماریوں سے بچاؤ بلکہ بڑھاپے کی رفتار کو بھی سست کر سکتا ہے۔ اگر مزید تحقیق نے ان نتائج کو ثابت کر دیا تو مستقبل میں وٹامن ڈی اینٹی ایجنگ کے میدان میں ایک گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے۔
