پاک فوج کا سیلاب سے متاثرہ دربار صاحب کرتارپور میں بحالی کا کام جاری ہے اور سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر مرمت، صفائی اور متاثرہ حصوں کی بحالی کے عمل کو تیز کیا جا رہا ہے
حالیہ شدید بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث دربار صاحب کرتارپور کو خاصا نقصان پہنچا تھا جس پر فوری اقدامات کیے گئے تاکہ سکھ برادری کے اس مقدس مقام کی جلد بحالی ممکن بنائی جا سکے۔
سیلاب کے نقصانات اور پاک فوج کی فوری کارروائی
سیلاب کے دوران دربار صاحب کرتارپور کے گرد و نواح میں پانی بھر گیا تھا جس سے دربار کے اطراف کا انفراسٹرکچر اور عبادتی مقامات متاثر ہوئے۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے دربار صاحب کرتارپور کا خصوصی دورہ کیا اور اس موقع پر انہوں نے جلد بحالی کی یقین دہانی کرائی۔ ان کی ہدایات پر فوری طور پر پاک فوج کے جوانوں نے سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر پانی کی نکاسی شروع کی اور متاثرہ حصوں میں مرمت کا عمل تیز کر دیا۔

پانی کی نکاسی اور صفائی مہم
پاک فوج کا سیلاب سے متاثرہ دربار صاحب کرتارپور میں بحالی کا کام جاری رکھتے ہوئے سب سے پہلے پانی کی نکاسی مکمل کی گئی۔ اس کے بعد صفائی کے بڑے پیمانے پر اقدامات کیے گئے تاکہ کسی بھی وبائی خطرے کو روکا جا سکے۔ صفائی کے بعد دربار کے اندر اور باہر کے حصوں کو دوبارہ استعمال کے قابل بنانے کے لیے خصوصی مشینری اور افرادی قوت تعینات کی گئی۔
سکھ برادری اور انتظامیہ کا اظہارِ تشکر
دربار صاحب کرتارپور کی انتظامیہ اور پاکستان سمیت دنیا بھر کی سکھ برادری نے پاک فوج اور سول اداروں کی بروقت کارروائی پر شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج کا سیلاب سے متاثرہ دربار صاحب کرتارپور میں بحالی کا کام جاری رکھنا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان اپنی اقلیتوں کے مذہبی مقامات کے تحفظ اور بحالی کے لیے ہر ممکن اقدام کرتا ہے۔
دیگر متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں
پاک فوج کی سیلابی ریلیف سرگرمیاں صرف کرتارپور تک محدود نہیں بلکہ سیالکوٹ، نارووال، ظفروال اور وزیرآباد سمیت کئی متاثرہ اضلاع میں بھی جاری ہیں۔
- سیالکوٹ میں متاثرین کے لیے بڑے پیمانے پر راشن تقسیم کیا گیا اور فری میڈیکل کیمپس لگائے گئے جہاں 108 مرد، 126 خواتین اور 98 بچوں کا مفت علاج کیا گیا۔
- نارووال اور ظفروال میں بھی فری میڈیکل کیمپس قائم کیے گئے جہاں کل 270 مریضوں کا مفت معائنہ اور علاج کیا گیا۔
- وزیرآباد میں قائم کیمپوں میں بچوں اور خواتین سمیت درجنوں افراد کا علاج کیا گیا اور مفت ادویات فراہم کی گئیں۔
پتوکی اور دیگر علاقوں میں ریسکیو آپریشن
پتوکی، بہرام، تاہلی والا اور رام گڑھ کے متاثرہ علاقوں میں بھی امدادی کیمپ قائم کیے گئے۔ مانگا منڈی کے قریب سیلابی پانی میں لاپتا 3 افراد کو بچانے کے لیے پاک فوج کے جوانوں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے کامیاب ریسکیو آپریشن مکمل کیا۔ اس کارروائی نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا کہ پاک فوج مشکل کی ہر گھڑی میں عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔
مظفرگڑھ اور دوآبہ میں حکمت عملی
مظفرگڑھ اور دوآبہ کے علاقوں میں ممکنہ سیلاب کے خدشے کے پیش نظر پاک فوج نے سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر ہنگامی منصوبہ بندی تیار کی۔ دریائے چناب کے کنارے موجود بریچنگ سائٹس کا معائنہ کیا گیا اور حفاظتی بندوں کو مزید مضبوط بنایا گیا تاکہ کسی بھی غیر متوقع صورتحال میں فوری ردعمل دیا جا سکے۔
سول انتظامیہ کے ساتھ تعاون
پاک فوج اور سول انتظامیہ نے مشترکہ ریلیف ٹیموں کی تربیت، ہنگامی انخلاء کی مشقیں اور متاثرہ افراد کی بروقت منتقلی کے انتظامات کو بھی حتمی شکل دی۔ یہ اقدامات اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے ادارے ہم آہنگی کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
پاک فوج کا عزم
پاک فوج کا سیلاب سے متاثرہ دربار صاحب کرتارپور میں بحالی کا کام جاری رکھنا اس کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ چاہے معاملہ مذہبی مقامات کا ہو یا عوامی انفراسٹرکچر کا، ہر جگہ بروقت امداد اور بحالی کی جائے گی۔ سیلاب جیسے چیلنجز کے باوجود فوج عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور مشکل کی ہر گھڑی میں عوامی خدمت کا جذبہ برقرار رکھے ہوئے ہے۔

پاک فوج کا سیلاب سے متاثرہ دربار صاحب کرتارپور میں بحالی کا کام جاری ہے اور اس کے ساتھ ساتھ دیگر اضلاع میں بھی امدادی سرگرمیاں تیزی سے جاری ہیں۔ سکھ برادری اور عوام کی طرف سے پاک فوج کی کاوشوں کو بھرپور پذیرائی ملی ہے۔ یہ اقدامات نہ صرف عوامی خدمت کے جذبے کی عکاسی کرتے ہیں بلکہ یہ بھی ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستان اپنے تمام شہریوں اور مذہبی برادریوں کے ساتھ کھڑا ہے۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر: پاک فوج کا سیلاب متاثرین کیلئے تنخواہ اور 600 ٹن راشن عطیہ