تحقیق میں انکشاف: انسان کے اعضا جن کے بغیر زندہ رہ سکتا ہے
انسانی جسم ایک حیران کن تخلیق ہے جس میں بے شمار اعضا ایک دوسرے کے ساتھ مل کر زندگی کو برقرار رکھتے ہیں۔ تاہم میڈیکل سائنس نے ثابت کیا ہے کہ ایسے کئی انسان کے اعضا جن کے بغیر زندہ رہ سکتا ہے۔ ان اعضا کی غیر موجودگی میں یا تو باقی جسمانی نظام ان کی کمی پوری کر لیتے ہیں یا پھر دوائیوں اور جدید میڈیکل سہولتوں کی مدد سے زندگی چلتی رہتی ہے۔
اس آرٹیکل میں ہم ان 10 اعضا کا تفصیل سے ذکر کریں گے جن کے بغیر بھی انسان زندہ رہ سکتا ہے۔
تلی (Spleen)
تلی کا بنیادی کام خون کو فلٹر کرنا اور جسم کو انفیکشن سے بچانا ہے۔ اگر کسی وجہ سے تلی نکال دی جائے تو قوت مدافعت پر کچھ اثر پڑتا ہے لیکن جدید ادویات اور حفاظتی ٹیکوں کی مدد سے انسان نارمل زندگی گزار سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ ان اہم انسان کے اعضا جن کے بغیر زندہ رہ سکتا ہے میں شمار ہوتی ہے۔
اپینڈکس (Appendix)
اپینڈکس کو عام طور پر غیر ضروری عضو کہا جاتا ہے۔ جب اس میں سوزش ہو جائے تو اپینڈکس کو نکال دیا جاتا ہے اور انسان بالکل نارمل زندگی گزارتا ہے۔ اپینڈکس کے بغیر کسی قسم کی بڑی جسمانی کمزوری یا مسئلہ پیدا نہیں ہوتا۔
ایک گردہ (One Kidney)
عام طور پر ہر انسان کے پاس دو گردے ہوتے ہیں لیکن صرف ایک گردہ بھی زندگی کے لیے کافی ہے۔ کئی لوگ پیدائشی طور پر ایک گردے کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں جبکہ کچھ کو بیماری کے باعث گردہ نکلوانا پڑتا ہے۔ ایک گردہ دوسرے گردے کی کمی پوری کر لیتا ہے، جو یہ ثابت کرتا ہے کہ گردہ بھی ان انسان کے اعضا جن کے بغیر زندہ رہ سکتا ہے(Human organs without which one can survive) کی فہرست میں شامل ہے۔
ایک پھیپھڑا (One Lung)
سانس لینے کے لیے دونوں پھیپھڑوں کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن اگر ایک پھیپھڑا نکال دیا جائے تو دوسرا پھیپھڑا انسان کو زندہ رکھنے کے لیے کافی ہوتا ہے۔ البتہ ایسے افراد کو جسمانی سرگرمیوں میں احتیاط کرنی پڑتی ہے کیونکہ سانس لینے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔
معدہ (Stomach)
معدہ کھانے کو ہضم کرنے کا اہم عضو ہے لیکن اگر کسی بیماری یا کینسر کی وجہ سے اسے نکال دیا جائے تو خوراک کو براہ راست آنتوں میں پہنچایا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے سرجری اور دوائیوں کا سہارا لیا جاتا ہے۔ حیرت انگیز طور پر معدے کے بغیر بھی انسان کے اعضا جن کے بغیر زندہ رہ سکتا ہے۔
بڑی آنت (Large Intestine)
بڑی آنت پانی جذب کرنے اور فضلہ جمع کرنے کا کام کرتی ہے۔ اگر اسے نکال دیا جائے تو کچھ مسائل جیسے ڈائریا اور پانی کی کمی پیدا ہو سکتے ہیں لیکن طبی مدد سے انسان کی زندگی چلتی رہتی ہے۔ یہ بھی ان اہم انسان کے اعضا جن کے بغیر زندہ رہ سکتا ہے میں شامل ہے۔
مثانہ (Urinary Bladder)
مثانہ پیشاب جمع کرنے کے لیے ضروری ہے لیکن اگر یہ کسی بیماری کے باعث نکال دیا جائے تو ڈاکٹر متبادل راستہ بنا دیتے ہیں جسے urinary diversion کہا جاتا ہے۔ اس طریقے سے مثانے کے بغیر بھی زندگی ممکن ہے۔
پتہ (Gallbladder)
پتہ چربی ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اگر یہ پتھری یا انفیکشن کی وجہ سے نکال دیا جائے تو انسان زندہ رہتا ہے۔ البتہ ایسے مریضوں کو کھانے پینے میں پرہیز کرنا پڑتا ہے۔
تولیدی اعضا (Reproductive Organs)
مرد یا عورت اگر اپنے تولیدی اعضا نکلوا دیں تو وہ زندہ رہ سکتے ہیں۔ اس کا اثر صرف اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت پر پڑتا ہے، لیکن عام زندگی پر کوئی خاص فرق نہیں پڑتا۔
مقعد (Anus)
مقعد فضلے کو خارج کرنے کا راستہ ہے۔ اگر یہ کسی بیماری کے باعث نکال دیا جائے تو ڈاکٹر سرجری کے ذریعے مصنوعی راستہ بنا دیتے ہیں جسے کولوسٹومی (Colostomy) کہتے ہیں۔ اس طریقے سے بھی انسان کے اعضا جن کے بغیر زندہ رہ سکتا ہے۔
یہ تمام مثالیں ثابت کرتی ہیں کہ انسانی جسم اپنی ساخت میں لچکدار ہے۔ ایسے کئی انسان کے اعضا جن کے بغیر زندہ رہ سکتا ہے، اور باقی جسم ان کی کمی پوری کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اگرچہ یہ اعضا اپنی جگہ پر اہم ہیں لیکن ان کی غیر موجودگی میں بھی زندگی ممکن ہے، بشرطیکہ مریض کو مناسب طبی سہولتیں اور دوائیں فراہم ہوں۔
تحقیق کا انکشاف: الٹرا پروسیسڈ غذائیں پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ 41 فیصد تک بڑھا دیتی ہیں
