سیلاب کے باعث ریلوے آپریشن میں بڑی تبدیلیاں، خانیوال سے فیصل آباد سیکشن معطل
پنجاب میں حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال نے جہاں عام زندگی کو متاثر کیا ہے، وہیں ریلوے آپریشن میں بڑی تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں۔ دریائے راوی میں آنے والے شدید سیلابی ریلے نے خانیوال سے فیصل آباد کے درمیان ریلوے ٹریک کو نقصان پہنچایا، جس کے بعد حکام نے مسافروں کی حفاظت کے پیش نظر اس سیکشن پر ٹرین سروس عارضی طور پر بند کر دی ہے۔
ریلوے انتظامیہ نے مسافروں کی سہولت اور سفر کو جاری رکھنے کے لیے فوری اقدامات کیے اور مختلف روٹس پر ریلوے آپریشن میں بڑی تبدیلیاں کر کے متبادل راستے فراہم کیے تاکہ نظام مکمل طور پر مفلوج نہ ہو۔
سیلابی ریلے سے متاثرہ ٹریک اور حفاظتی اقدامات
دریائے راوی میں ہیڈ سدھنائی (عبدالحکیم) کے مقام پر آنے والا شدید ریلہ ریلوے پل سے ٹکرا گیا اور پانی ٹریک کے اوپر سے گزرنے لگا۔ یہ صورتحال انتہائی خطرناک تھی، اس لیے حکام نے بروقت فیصلہ کرتے ہوئے خانیوال سے فیصل آباد سیکشن پر ریلوے آپریشن میں بڑی تبدیلیاں نافذ کر کے اسے فوری طور پر معطل کر دیا۔
ریلوے ترجمان کے مطابق، مرمتی ٹیمیں فوری طور پر روانہ کر دی گئی ہیں تاکہ ٹریک کو محفوظ بنایا جا سکے اور جیسے ہی پانی کی سطح کم ہو گی، متاثرہ سیکشن پر دوبارہ ریلوے آپریشن میں بڑی تبدیلیاں کر کے نظام کو بحال کیا جائے گا۔
متاثرہ ٹرینوں کے روٹس میں بڑی تبدیلیاں
ریلوے حکام نے صورتحال کو سنبھالنے کے لیے مختلف روٹس پر ریلوے آپریشن میں بڑی تبدیلیاں کی ہیں تاکہ مسافروں کو کم سے کم مشکلات کا سامنا ہو۔
راولپنڈی سے کراچی جانے والی ٹرینیں
46 ڈاؤن پاکستان ایکسپریس لالہ موسیٰ سے صبح 8:54 پر روانہ ہوگی اور براستہ لاہور، ساہیوال کراچی پہنچے گی۔
18 ڈاؤن ملت ایکسپریس بھی لالہ موسیٰ سے صبح 10:33 پر روانہ ہوگی اور یہی متبادل راستہ اختیار کرے گی۔
کراچی سے آنے والی ٹرینیں
45 اپ پاکستان ایکسپریس اور 17 اپ ملت ایکسپریس کو براستہ ساہیوال اور لاہور لالہ موسیٰ کی طرف منتقل کر دیا گیا ہے۔
41 اپ قراقرم ایکسپریس بھی اب براستہ ساہیوال اور لاہور آئے گی تاکہ متاثرہ حصے میں رکاوٹ کے باوجود ریلوے آپریشن میں بڑی تبدیلیاں نافذ کر کے سفر جاری رکھا جا سکے۔
لاہور سے روانہ ہونے والی ٹرینیں
42 ڈاؤن قراقرم ایکسپریس کے مسافروں کو دیگر ٹرینوں میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔
34 ڈاؤن پاک بزنس ایکسپریس سہ پہر 4:30 بجے اپنے مقررہ وقت پر روانہ ہوگی۔
کراچی ایکسپریس شام 6 بجے لاہور سے حسبِ شیڈول روانہ ہوگی۔
گرین لائن 6 ڈاؤن رات 8:50 بجے روانہ ہوگی اور شاہ حسین ایکسپریس 44 ڈاؤن کے مسافروں کو اس میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔
مسافروں کے لیے خصوصی رہنمائی
ریلوے حکام نے مسافروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ سفر کی منصوبہ بندی کرتے وقت تازہ ترین معلومات حاصل کریں، کیونکہ موجودہ حالات کے پیش نظر ریلوے آپریشن میں بڑی تبدیلیاں نافذ ہیں۔
مسافر متبادل ٹرینوں میں ایڈجسٹمنٹ کے لیے روانگی سے کم از کم ایک گھنٹہ پہلے اسٹیشن پہنچیں۔
تازہ ترین معلومات اور رہنمائی کے لیے ریلوے انکوائری نمبر 042-117 یا 042-99070011 پر رابطہ کریں۔
ریلوے کی آفیشل ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جاری اپڈیٹس کو باقاعدگی سے چیک کریں تاکہ کسی پریشانی سے بچا جا سکے۔
مسافروں کی سہولت کے لیے خصوصی انتظامات
ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ریلوے لاہور انعام اللہ نے ہدایت دی ہے کہ اسٹیشنوں پر پسنجر فیسیلیٹیشن اسٹاف تعینات رہے تاکہ مسافروں کو متاثرہ حالات میں بروقت رہنمائی فراہم کی جا سکے۔ اس عملے کا کام یہ یقینی بنانا ہے کہ ریلوے آپریشن میں بڑی تبدیلیاں نافذ ہونے کے باوجود مسافروں کو آسانی فراہم کی جائے اور متبادل روٹس پر ایڈجسٹمنٹ میں کوئی مشکل پیش نہ آئے۔
سیلاب اور ریلوے آپریشن کے چیلنجز
پاکستان میں ریلوے نظام نہ صرف عام مسافروں کے لیے بلکہ مال برداری کے لیے بھی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ ایسے میں قدرتی آفات کے دوران ریلوے آپریشن میں بڑی تبدیلیاں کرنا ایک بڑا چیلنج ہوتا ہے۔ اس صورتحال نے یہ واضح کر دیا ہے کہ ریلوے کے انفراسٹرکچر کو جدید ٹیکنالوجی اور بہتر منصوبہ بندی کے ذریعے مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کسی ہنگامی صورتحال میں سفر متاثر نہ ہو۔
مسافروں کے لیے تجاویز
مسافروں کو ریلوے حکام کی جانب سے درج ذیل تجاویز پر عمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ موجودہ صورتحال میں سفر محفوظ اور آسان بنایا جا سکے:
سفر سے پہلے شیڈول چیک کریں کیونکہ ریلوے آپریشن میں بڑی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
غیر ضروری سفر کو چند دن کے لیے مؤخر کریں تاکہ ہجوم سے بچا جا سکے۔
ٹرین کے مقررہ وقت سے ایک گھنٹہ پہلے اسٹیشن پہنچنے کی عادت اپنائیں۔
کسی ہنگامی صورتحال میں اسٹاف کی ہدایات پر عمل کریں تاکہ آپ کا سفر محفوظ رہ سکے۔
ریلوے آپریشن میں بڑی تبدیلیاں: مستقبل کا لائحہ عمل
ریلوے حکام کے مطابق، جیسے ہی پانی کی سطح کم ہوگی اور ٹریک کو محفوظ قرار دیا جائے گا، خانیوال سے فیصل آباد سیکشن پر ریلوے آپریشن میں بڑی تبدیلیاں کر کے اسے بحال کر دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی انفراسٹرکچر کو بہتر اور محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ آئندہ ایسے حالات میں کم سے کم مشکلات کا سامنا ہو۔
جعفر ایکسپریس حملہ نہیں، صرف پائلٹ انجن پر فائرنگ ہوئی: ریلوے ترجمان کی وضاحت
پنجاب میں جاری سیلابی صورتحال نے جہاں عام زندگی کو متاثر کیا ہے، وہیں ریلوے آپریشن میں بڑی تبدیلیاں لانا ناگزیر ہو گیا ہے۔ خانیوال سے فیصل آباد سیکشن کی عارضی معطلی اور مختلف ٹرینوں کے روٹس کی تبدیلی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ریلوے انتظامیہ مسافروں کی حفاظت کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔
مسافروں کو چاہیے کہ وہ سفر سے پہلے تازہ ترین معلومات حاصل کریں اور حکام کی ہدایات پر عمل کریں تاکہ ان کا سفر محفوظ اور آرام دہ رہے۔ یہ صورتحال اس بات کی بھی یاد دہانی ہے کہ پاکستان کے ریلوے نظام کو جدید تقاضوں کے مطابق اپ گریڈ کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں ریلوے آپریشن میں بڑی تبدیلیاں زیادہ مؤثر اور فوری طور پر نافذ کی جا سکیں۔