کیلاویا آتش فشاں کا شاندار دھماکہ، لاوا آسمان سے باتیں کرنے لگا
قدرتی آفات ہمیشہ انسان کو حیران اور خوفزدہ کر دیتی ہیں۔ ہوائی کا مشہور کیلاویا آتش فشاں ایک بار پھر پھٹ پڑا ہے۔ اس بار لاوا نے 100 فٹ تک آسمان کو چھو لیا۔ یہ شاندار لیکن خوفناک منظر دنیا بھر میں خبروں کی زینت بن گیا۔
کیلاویا آتش فشاں کا پس منظر
کیلاویا آتش فشاں (Kilauea Volcano) دنیا کے سب سے زیادہ فعال آتش فشاؤں میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ ہوائی جزیرے کے جنوب مشرق میں واقع ہے اور کئی دہائیوں سے وقفے وقفے سے لاوا اگل رہا ہے۔ 1983 سے 2018 تک یہ آتش فشاں مسلسل 35 سال تک فعال رہا، جس دوران ہزاروں ایکڑ زمین لاوے سے ڈھک گئی اور نئی زمین بنی۔
تازہ دھماکہ اور لاوے کا اخراج
جمعے کی صبح اچانک زمین کی گہرائی سے لاوا اُبلنے لگا۔ ابتدا میں ہلکا دھواں نظر آیا مگر کچھ گھنٹوں میں لاوا نے 100 فٹ تک فوارے مارنے شروع کر دیے۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق یہ سرگرمی ہیلیماوماو کریٹر کے شمالی حصے میں واقع ایک وینٹ سے شروع ہوئی۔
سائنسدانوں کی وضاحت
ماہرین کا کہنا ہے کہ زمین کے اندر موجود میگما چیمبر میں دباؤ بڑھ رہا تھا۔ جب دباؤ اپنی انتہا کو پہنچا تو لاوا اوپر آیا اور کیلاویا آتش فشاں سے نکل گیا۔ سائنسدانوں کے مطابق یہ تمام مظاہرہ زمین کے اندرونی نظام کی مسلسل تبدیلیوں کا حصہ ہے۔
قریبی آبادی کی صورتحال
امریکی حکام نے تصدیق کی کہ فی الحال یہ سرگرمی صرف آتش فشاں کے دہانے تک محدود ہے اور قریبی آبادی کو کوئی بڑا خطرہ لاحق نہیں۔ البتہ ایمرجنسی سروسز ہائی الرٹ پر ہیں اور ماہرین مسلسل آتش فشاں کی نگرانی کر رہے ہیں۔
سیاحوں کا رش
ہزاروں سیاح اس موقع پر ہوائی وولکینوز نیشنل پارک پہنچ گئے تاکہ اس شاندار قدرتی منظر کو اپنی آنکھوں سے دیکھ سکیں۔ ویڈیوز میں لوگ حیرانگی سے چیختے اور اپنے موبائل سے لاوا کے مناظر قید کرتے نظر آ رہے ہیں۔ ایک خاتون فوٹوگرافر نے کہا:
“جب لاوا اوپر شوٹ کرتا ہے تو ایسا لگتا ہے جیسے جیٹ انجن گرج رہا ہو یا سمندر کی لہریں چٹانوں سے ٹکرا رہی ہوں۔”
سوشل میڈیا پر وائرل
سوشل میڈیا پر اس وقت ہزاروں ویڈیوز اور تصاویر گردش کر رہی ہیں۔ لوگ حیرت اور خوف کے ساتھ اپنے تاثرات شیئر کر رہے ہیں۔ ایک صارف نے لکھا:
“یہ منظر ہمیں یاد دلاتا ہے کہ زمین کتنی طاقتور ہے اور ہم انسان کتنے بے بس ہیں۔”
قدرتی مظاہروں کی اہمیت
کیلاویا آتش فشاں جیسے واقعات نہ صرف سائنس کے لیے تحقیق کے دروازے کھولتے ہیں بلکہ ہمیں یہ بھی سکھاتے ہیں کہ زمین ایک زندہ سیارہ ہے۔ یہ حرکت اور تبدیلی مسلسل جاری رہتی ہے۔
تاریخ میں کیلاویا آتش فشاں کی اہمیت
1983 سے 2018 تک کیلاویا آتش فشاں مسلسل 35 سال تک سرگرم رہا۔ اس دوران زمین کا نقشہ بدل گیا، ہزاروں گھر تباہ ہوئے اور نئی زمین بنی۔ یہی وجہ ہے کہ اسے دنیا کے سب سے زیادہ فعال آتش فشاؤں میں شمار کیا جاتا ہے۔ حالیہ دھماکہ اسی سلسلے کا تسلسل ہے۔
ماہرین کی پیش گوئی
ہوائی وولکینو آبزرویٹری کے سربراہ کین ہون کے مطابق اگر میگما کا دباؤ برقرار رہا تو مزید دھماکے ہوسکتے ہیں۔ تاہم وہ اس بات پر متفق ہیں کہ اس وقت عوام کو کوئی فوری خطرہ نہیں ہے۔
قدرتی آفات کا مشاہدہ حیران کن ضرور ہے لیکن یہ انسان کو عاجزی کا سبق بھی دیتا ہے۔ ہوائی میں پھٹنے والا کیلاویا آتش فشاں ایک بار پھر دنیا بھر کو یہ یاد دلا رہا ہے کہ زمین کی طاقت ہمیشہ انسان پر غالب رہتی ہے۔
روس زلزلہ اور آتش فشاں 2025: کمچٹکا میں 600 سال بعد لاوا کا اخراج، سونامی وارننگ جاری
