ڈاکٹر عابد رضا کا نام پاکستان کے ٹاپ 10 ماحولیاتی سائنسدانوں میں شامل
پاکستان کے ممتاز ماحولیاتی سائنسدان اور سمندری حیات کے ماہر ڈاکٹر عابد رضا نے ایک اور اعزاز اپنے نام کر لیا۔ انہیں 2025 کی سائنسی درجہ بندی میں پاکستان کے ٹاپ 10 ماحولیاتی سائنسدانوں میں شامل کیا گیا ہے۔ یہ کامیابی نہ صرف ان کی برسوں پر محیط محنت کا نتیجہ ہے بلکہ پاکستان کے سائنسی شعبے کے لیے ایک بڑی کامیابی بھی ہے۔
تعلیمی سفر اور تحقیقی آغاز
ڈاکٹر عابد رضا (Dr. Abid Raza) نے جامعہ کراچی کے شعبہ حیوانیات سے پی ایچ ڈی مکمل کی، جس کا موضوع زیرِ سمندر مرجانی چٹانوں کی حیاتیات تھا۔ ان کی تحقیق کی نگرانی ڈاکٹر رخسانہ پروین نے کی، جنہوں نے انہیں اس میدان میں تحقیق کے نئے پہلوؤں کی طرف رہنمائی کی۔
2013 میں پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے بعد سے لے کر آج تک، انہوں نے 45 سے زائد تحقیقی مقالے اور کئی سائنسی کتب تحریر کی ہیں۔
کورل ریفس پر نمایاں تحقیق
پاکستان کے ساحلی علاقوں میں موجود مرجانی چٹانیں (Coral Reefs) عالمی سطح پر اپنی حیاتیاتی تنوع کے باعث اہمیت رکھتی ہیں۔ ڈاکٹر عابد رضا نے اسکوبا ڈائیونگ کے ذریعے ان چٹانوں کا براہِ راست مشاہدہ کیا اور ان کے حیاتیاتی نظام پر سائنسی تحقیقات کیں۔
ان کی کتاب پاکستان کی مرجانی چٹانیں (2015) نے نہ صرف قومی بلکہ عالمی سطح پر بھی پذیرائی حاصل کی۔
سائنسی درجہ بندی میں اعزاز
جامعہ کراچی کی موضوعاتی درجہ بندی میں گزشتہ پانچ سال کے تحقیقی کام اور ایچ انڈیکس کی بنیاد پر عابد رضا کو ٹاپ 10 ماحولیاتی سائنسدانوں میں شامل کیا گیا۔ یہ اس بات کا اعتراف ہے کہ ان کی تحقیق عالمی معیار کے مطابق ہے اور اس کا اثر بین الاقوامی سائنسی برادری تک پہنچ رہا ہے۔
حالیہ تحقیقی کامیابیاں
ان کی نئی کتاب پاکستان کا مستقبل: میرین فارماکولوجی برطانیہ سے شائع ہوئی ہے۔ اس میں پاکستان کے سمندری وسائل میں موجود قدرتی دواؤں کے تجارتی امکانات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عابد رضا کی تحقیق پاکستان کو سمندری دوا سازی اور ماحولیاتی تحفظ میں نئی بلندیوں پر لے جا سکتی ہے۔
عالمی سطح پر پذیرائی
حالیہ برسوں میں ڈاکٹر عابد رضا کو عالمی تحقیقی ادارہ The Coral Reef Research Hub کے مینٹورشپ پروگرام میں بھی شامل کیا گیا ہے، جہاں وہ بین الاقوامی نوجوان سائنسدانوں کی رہنمائی کر رہے ہیں۔ یہ پاکستان کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ اس کے سائنسدان عالمی پلیٹ فارم پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں۔
تحقیق کے اثرات
ان کی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مرجانی نظام میں موجود قدرتی مرکبات کینسر، خون کی کمی، السر اور جلدی امراض کے علاج میں مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس حوالے سے ڈاکٹر عابد رضا کی کاوشیں پاکستان میں قدرتی ادویات کی صنعت کے فروغ کے لیے سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہیں۔
نوجوان سائنسدانوں کے لیے مشعلِ راہ
پاکستان کے طلبہ اور نوجوان محققین کے لیے ڈاکٹر عابد رضا ایک بہترین مثال ہیں۔ ان کا سفر یہ ثابت کرتا ہے کہ محنت، لگن اور تحقیق کے ذریعے عالمی سطح پر مقام بنایا جا سکتا ہے۔
ڈاکٹر عابد رضا کا نام پاکستان کے ٹاپ 10 ماحولیاتی سائنسدانوں میں شامل ہونا نہ صرف ان کے لیے اعزاز ہے بلکہ یہ پورے ملک کے لیے فخر کی بات ہے۔ ان کی تحقیقی کاوشیں پاکستان کے سائنسی مستقبل کو روشن کر رہی ہیں اور نوجوانوں کے لیے امید کی نئی کرن پیدا کر رہی ہیں۔
جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کی زبردست کامیابی: کائنات کا قدیم ترین بلیک ہول دریافت
