برطانوی نائب وزیراعظم انجیلا رینر نے استعفیٰ دے دیا
برطانیہ کی سیاست میں ایک بڑا ہلچل اس وقت پیدا ہوا جب برطانوی نائب وزیراعظم استعفیٰ دینے پر مجبور ہوگئیں۔ لیبر پارٹی کی ڈپٹی لیڈر اور نائب وزیراعظم انجیلا رینر نے اپنی فلیٹ خریداری پر ٹیکس کی مکمل ادائیگی نہ کرنے کے انکشاف کے بعد حکومتی اور جماعتی دونوں عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔
فلیٹ خریداری اور ٹیکس معاملہ
انجیلا رینر نے مشرقی سسیکس کے علاقے ہوو میں 8 لاکھ پاؤنڈ مالیت کا فلیٹ خریدا تھا۔ الزام یہ تھا کہ انہوں نے اسٹامپ ڈیوٹی کی مکمل ادائیگی نہیں کی۔ یہ معاملہ جب میڈیا اور حکومتی اداروں کے سامنے آیا تو دباؤ بڑھنے کے بعد بالآخر برطانوی نائب وزیراعظم استعفیٰ دینے پر مجبور ہوئیں۔
وزیراعظم کے اخلاقی مشیر کے سامنے پیشی
رواں ہفتے انجیلا رینر نے خود وزیراعظم کے اخلاقی مشیر کے سامنے پیش ہوکر اعتراف کیا کہ انہوں نے فلیٹ خریداری کے دوران مکمل ٹیکس کی ادائیگی نہ کرکے غلطی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک ذاتی غفلت تھی اور وہ اس کی پوری ذمہ داری قبول کرتی ہیں۔
اخلاقی مشیر کی رپورٹ
اخلاقی مشیر کی رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ نائب وزیراعظم نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی اور انہیں دیے گئے قانونی مشورے کو نظرانداز کیا۔ رپورٹ میں اس معاملے کو "سنگین” قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ اس اعتراف کے بعد ان کا عہدے پر برقرار رہنا مزید مشکل ہوگیا تھا۔
استعفیٰ دینے کا فیصلہ
اس رپورٹ کے بعد دباؤ مزید بڑھ گیا اور بالآخر برطانوی نائب وزیراعظم استعفیٰ دے کر اپنی پارٹی کے تمام عہدے بھی چھوڑنے پر مجبور ہوگئیں۔ ان کے اس فیصلے نے برطانوی سیاست میں ایک نیا بحران پیدا کر دیا ہے۔
وزیراعظم کیئر اسٹارمر کا ردعمل
لیبر پارٹی کے سربراہ اور وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے رینر کے استعفیٰ پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے اپنے خط میں لکھا کہ وہ ان کے حکومت چھوڑنے پر "انتہائی افسردہ” ہیں، تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ انجیلا رینر مستقبل میں بھی پارٹی کی ایک "اہم شخصیت” رہیں گی۔
سیاسی اثرات
برطانوی نائب وزیراعظم استعفیٰ دینے کے بعد لیبر پارٹی کو ایک بڑے سیاسی نقصان کا سامنا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے اسے حکومتی ناکامی قرار دیا ہے اور عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچنے کا دعویٰ کیا ہے۔ آنے والے دنوں میں یہ معاملہ لیبر پارٹی کے لیے مزید مشکلات کھڑی کرسکتا ہے۔
یہ معاملہ ظاہر کرتا ہے کہ برطانیہ جیسے ترقی یافتہ ممالک میں بھی سیاسی قیادت پر احتساب کا سخت عمل موجود ہے۔ برطانوی نائب وزیراعظم استعفیٰ نہ صرف ایک سیاسی بحران کی علامت ہے بلکہ یہ اس بات کی بھی یاد دہانی ہے کہ کسی بھی سطح پر قانون کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جاتی۔
برطانوی وزیراعظم کا شہباز شریف کو خط، سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے ہرممکن مدد کی یقین دہانی