اسحاق ڈار اور قازقستان کے وزیر خارجہ کی ملاقات، سیاسی و اقتصادی روابط بڑھانے پر اتفاق
اسلام آباد میں اہم سفارتی ملاقات
اسلام آباد میں وزارتِ خارجہ میں ایک اہم ملاقات ہوئی جس میں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے قازقستان کے وزیر خارجہ مرات نرتلیو سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات پاک-قازق تعلقات میں ایک نئے سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ دونوں ممالک نے نہ صرف موجودہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر زور دیا بلکہ مستقبل میں نئے امکانات پر بھی بات چیت کی۔ اس ملاقات کو میڈیا اور تجزیہ کاروں نے اسحاق ڈار قازقستان ملاقات کے نام سے خاص اہمیت دی۔
سیاسی تعلقات کو گہرا کرنے پر اتفاق
اسحاق ڈار اور قازقستان کے وزیر خارجہ کی ملاقات کے دوران دونوں وزرائے خارجہ نے واضح کیا کہ پاکستان اور قازقستان سیاسی سطح پر مزید تعاون کو فروغ دیں گے۔ خطے میں بدلتی ہوئی صورتحال کے تناظر میں یہ فیصلہ نہایت اہم ہے۔ اسحاق ڈار نے زور دیا کہ خطے میں استحکام اور ترقی کے لیے دونوں ممالک کو مشترکہ حکمتِ عملی اپنانا ہوگی۔ اسی وجہ سے اسحاق ڈار قازقستان ملاقات کو سیاسی تعاون میں ایک بڑی پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔
اقتصادی روابط بڑھانے پر زور
اسحاق ڈار اور قازقستان کے وزیر خارجہ کی ملاقات کا ایک بڑا حصہ اقتصادی تعاون پر مبنی رہا۔ پاکستان اور قازقستان نے فیصلہ کیا کہ تجارت کے حجم کو بڑھایا جائے گا اور توانائی، زراعت، ٹرانسپورٹ اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کیے جائیں گے۔ اس سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان ایک ورکنگ گروپ قائم کرنے پر بھی بات ہوئی۔ اس تناظر میں اسحاق ڈار قازقستان ملاقات کو معاشی ترقی کے نئے دروازے کھولنے کا ذریعہ سمجھا جا رہا ہے۔
خطے میں رابطوں میں اضافہ
قازقستان وسطی ایشیا کا ایک اہم ملک ہے جبکہ پاکستان جنوبی ایشیا میں ایک اسٹریٹیجک پوزیشن رکھتا ہے۔ دونوں ممالک نے فیصلہ کیا کہ خطے میں روابط بڑھانے کے لیے ریلوے اور روڈ نیٹ ورک کو بہتر بنایا جائے گا۔ خاص طور پر ٹرانسپورٹ کارڈورز اور بندرگاہوں کے استعمال پر تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اسحاق ڈار قازقستان ملاقات خطے میں ایک نئے سفارتی اور تجارتی دور کی بنیاد رکھ سکتی ہے۔
عوامی سطح پر تعلقات کی اہمیت
ملاقات میں یہ بھی زور دیا گیا کہ عوامی سطح پر روابط بڑھانا دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کر سکتا ہے۔ اس مقصد کے لیے تعلیمی وفود، ثقافتی پروگرام اور طلبہ کے ایکسچینج پروگرامز پر بھی بات کی گئی۔ ان اقدامات سے دونوں ممالک کے عوام قریب آئیں گے اور تعلقات میں پائیداری پیدا ہو گی۔ اس پہلو سے بھی اسحاق ڈار قازقستان ملاقات ایک خوش آئند پیشرفت سمجھی جا رہی ہے۔
مستقبل کی سمت اور تجزیہ(pakistan and kazakhstan relations)
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اور قازقستان کے تعلقات کا مستقبل روشن نظر آ رہا ہے۔ اگر دونوں ممالک اپنے کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کرتے ہیں تو یہ نہ صرف دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنائے گا بلکہ پورے خطے میں استحکام اور خوشحالی کے لیے بھی مثبت کردار ادا کرے گا۔ اس وقت دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے اور یہی وجہ ہے کہ اسحاق ڈار قازقستان ملاقات کو ایک گیم چینجر قرار دیا جا رہا ہے۔
قازقستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ کا 2 روزہ اہم دورہ پاکستان


Comments 1