شاہ رخ خان تعلیم مکمل کیوں نہ کر سکے؟ پرنسپل کے ساتھ ناخوشگوار واقعہ
شاہ رخ خان کو دنیا بھر میں "بالی وڈ کنگ” کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔ ان کی بے پناہ مقبولیت اور فلمی دنیا میں کامیابی نے انہیں ایک لیجنڈ بنا دیا ہے۔ لیکن بہت کم لوگ یہ جانتے ہیں کہ شاہ رخ خان تعلیم کے میدان میں بھی شاندار کارکردگی دکھا رہے تھے، مگر ایک ناخوشگوار واقعہ ان کی تعلیمی زندگی کا اختتام بن گیا۔
ابتدائی تعلیمی سفر
شاہ رخ خان دہلی کے سینٹ کولمبس اسکول کے نمایاں طالب علم تھے۔ کھیلوں میں بھی نمایاں اور پڑھائی میں بھی اچھے نمبر لینے والے شاہ رخ کو اساتذہ ہمیشہ ایک روشن مستقبل کے طور پر دیکھتے تھے۔ اسکول کے بعد ان کا داخلہ دہلی کے مشہور ہنسراج کالج میں ہوا جہاں سے انہوں نے اکنامکس میں گریجویشن کیا۔
ماس کمیونیکیشن میں داخلہ
گریجویشن مکمل کرنے کے بعد شاہ رخ خان تعلیم (Shahrukh Khan education) کو مزید آگے بڑھانا چاہتے تھے۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی کے اے جے کے ماس کمیونیکیشن سینٹر میں ماسٹرز پروگرام میں داخلہ لیا۔ یہ وہ وقت تھا جب شاہ رخ نے میڈیا اور کمیونیکیشن میں کیریئر بنانے کا خواب دیکھا تھا۔
فلمی دنیا کی طرف جھکاؤ
اسی دوران شاہ رخ خان کو ٹی وی سیریلز میں کام کرنے کا موقع ملا۔ مشہور ڈرامہ "فوجی” نے انہیں شہرت دلائی، لیکن ساتھ ہی ان کی یونیورسٹی میں حاضری پر بھی اثر پڑنے لگا۔ وہ اپنی کلاسز اور شوٹنگ دونوں کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
پرنسپل کے ساتھ ناخوشگوار واقعہ
ایک انٹرویو میں شاہ رخ نے بتایا کہ وہ امتحانات کی تیاری کے لیے لائبریری میں بیٹھے تھے۔ اس دوران ان کے پرنسپل لائبریری میں آئے اور طنزیہ انداز میں کہا:
"اگر میرے بس میں ہوتا تو میں تمہیں امتحان میں بیٹھنے نہ دیتا۔”
شاہ رخ خان نے اعتراف کیا کہ اس وقت وہ جوانی کے جوش میں تھے۔ انہوں نے پلٹ کر جواب دیا:
"اگر ایسا ہے تو میں بھی امتحان نہیں دینا چاہتا۔”
یہ وہ لمحہ تھا جس نے ان کی پوری تعلیمی زندگی کا رخ بدل دیا۔ اسی واقعے کے بعد شاہ رخ خان تعلیم ادھوری رہ گئی۔
پریکٹیکلز مکمل لیکن ڈگری ادھوری
شاہ رخ خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے سلیبس مکمل کر لیا تھا، تمام پریکٹیکلز بھی پاس کر لیے تھے اور صرف تحریری امتحان باقی تھا۔ مگر پرنسپل کے ساتھ تنازعہ اور ان کی جذباتی طبیعت کی وجہ سے وہ امتحان میں نہیں بیٹھ سکے۔ نتیجتاً ان کی ماسٹرز کی ڈگری ادھوری رہ گئی۔
شاہ رخ خان کا افسوس
انٹرویو کے دوران شاہ رخ نے اس واقعے کو اپنی سب سے بڑی حماقت قرار دیا۔ انہوں نے کہا:
"میرا رویہ بدتمیزی اور گھٹیا پن کے زمرے میں آتا ہے۔ یہ وہ بیوقوفی تھی جس کی وجہ سے میں اپنی تعلیم مکمل نہ کر سکا۔”
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کاش ان کے پاس آج ایک باضابطہ ڈگری ہوتی۔ ان کا ماننا ہے کہ اگر انہوں نے تعلیم مکمل کی ہوتی تو وہ اس سے بھی بڑے اسٹار بنتے۔
مداحوں کے لیے پیغام
شاہ رخ خان نے نوجوانوں کو نصیحت کی کہ اپنی تعلیم کو کبھی ادھورا نہ چھوڑیں۔ ان کے مطابق کامیابی کے کئی راستے ہیں لیکن تعلیم انسان کو ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتی ہے۔
شاہ رخ خان تعلیم اور موجودہ کامیابیاں
اگرچہ شاہ رخ خان کی تعلیم ادھوری رہ گئی لیکن ان کی فلمی دنیا میں کامیابیاں لاجواب ہیں۔ وہ آج اربوں کے مالک، کئی بڑے برانڈز کے ایمبیسیڈر اور کروڑوں دلوں کے ہیرو ہیں۔ تاہم، وہ آج بھی اعتراف کرتے ہیں کہ شاہ رخ خان تعلیم ان کی زندگی کا ادھورا خواب ہے۔
شاہ رخ خان کی زندگی اس بات کی مثال ہے کہ انسان اپنی محنت اور لگن سے دنیا کے کسی بھی مقام پر پہنچ سکتا ہے۔ لیکن ساتھ ہی یہ سبق بھی ملتا ہے کہ تعلیم کبھی ادھوری نہ چھوڑیں۔ کامیابی اور تعلیم کا امتزاج ہی انسان کو مکمل بناتا ہے۔
ڈان 3: امیتابھ بچن، شاہ رخ خان اور رنویر سنگھ ایک ساتھ؟

Comments 1