سنجے دت کا جیل کا واقعہ: خطرناک قیدی نے گردن پر استرا رکھ دیا
بالی ووڈ کے مشہور اداکار سنجے دت اپنی ایکشن فلموں اور نڈر شخصیت کے باعث دنیا بھر میں پہچانے جاتے ہیں۔ لیکن ان کی ذاتی زندگی ہمیشہ فلمی پردے کی طرح آسان اور خوشگوار نہیں رہی۔ حال ہی میں ایک انٹرویو میں انہوں نے ایک ایسا خوفناک لمحہ شیئر کیا جسے سن کر مداحوں کے دل دہل گئے۔ یہ واقعہ سنجے دت کا جیل کا واقعہ تھا، جب یروادہ جیل میں ایک خطرناک قیدی نے ان کی گردن پر تیز دھار استرا رکھ دیا تھا۔
جیل میں وہ لمحہ جب زندگی اور موت آمنے سامنے تھیں
66 سالہ اداکار نے بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ جیل میں اپنی داڑھی تراشوانے کے لیے بیٹھے تھے۔ جیل انتظامیہ نے انہیں بال تراشنے کے لیے ایک قیدی کو بھیجا۔ یہ قیدی کوئی عام انسان نہیں بلکہ دہرے قتل کا مجرم تھا۔ جیسے ہی اس نے سنجے دت کی گردن پر استرا رکھا، اچانک اداکار نے اس سے اس کا جرم اور سزا کے بارے میں سوال پوچھا۔ قیدی نے جواب دیا: "میں 15 سال سے دہرے قتل کی سزا کاٹ رہا ہوں۔”
یہ سنتے ہی سنجے دت کے رونگٹے کھڑے ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ اس لمحے ایسا لگا جیسے کسی فلم کا خوفناک سین حقیقت میں سامنے آگیا ہو۔ انہوں نے جھٹ سے قیدی کا ہاتھ روک لیا تاکہ وہ کچھ غلط نہ کر بیٹھے۔ یہی خوفناک لمحہ آج بھی سنجے دت کا جیل کا واقعہ کے طور پر ان کے ذہن میں زندہ ہے۔
سنجے دت کی جیل یاترا – پس منظر
سنجے دت کی جیل کی کہانی کسی فلمی اسکرپٹ سے کم نہیں۔ 1993 کے ممبئی دھماکوں کے بعد ان پر غیر قانونی اسلحہ رکھنے کا الزام لگا۔ عدالت نے انہیں سزا سنائی اور وہ کئی سال پونا کی یروادہ جیل میں قید رہے۔
سنجے دت کا جیل کا واقعہ اس دور سے جڑا ہوا ہے جب وہ اپنی زندگی کے سب سے مشکل امتحان سے گزر رہے تھے۔ ایک سپر اسٹار، جس کے لاکھوں چاہنے والے تھے، اچانک جیل کی چار دیواری میں قید ہوگیا۔ وہاں نہ ریڈ کارپٹ تھا، نہ فینز کی بھیڑ، نہ کیمرے کی چمک دمک—بلکہ صرف سلاخوں کے پیچھے کی تلخ حقیقت تھی۔
قیدیوں کے درمیان زندگی
سنجے دت نے بتایا کہ جیل میں وقت گزارنا ایک عام انسان کے بس کی بات نہیں۔ وہاں ہر لمحہ خوف اور انجانے خطرات سے بھرا ہوتا ہے۔ سنجے دت کا جیل کا واقعہ اس حقیقت کو ظاہر کرتا ہے کہ جیل میں کسی پر بھروسہ کرنا کتنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
قیدیوں کی اپنی کہانیاں، اپنے جرائم اور اپنی نفسیات ہوتی ہیں۔ ایک شخص جو پہلے ہی دو لوگوں کو قتل کر چکا ہو، جب وہ کسی کے گلے پر استرا رکھے تو اس سے زیادہ خوفناک صورتحال اور کیا ہوسکتی ہے؟
سنجے دت کا حوصلہ اور ذہانت
اگرچہ یہ لمحہ ان کی زندگی کا سب سے خوفناک لمحہ تھا، مگر سنجے دت نے حاضر دماغی سے صورتحال کو قابو کیا۔ قیدی سے سوال کرنا اور فوراً اس کے ماضی کو جان لینا، پھر اسی وقت اس کا ہاتھ روک لینا، یہ سنجے دت کی ذہانت اور حوصلے کا مظہر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج بھی وہ اس واقعے کو یاد کر کے کہتے ہیں کہ "یہ لمحہ میری زندگی بدلنے کے لیے کافی تھا۔”
سنجے دت کا جیل کا واقعہ یہ بھی بتاتا ہے کہ کبھی کبھار زندگی اور موت کے درمیان بس ایک لمحے کا فاصلہ ہوتا ہے۔
جیل کی زندگی نے کیا بدلا؟
سنجے دت کا کہنا ہے کہ جیل نے انہیں اندر سے بدل دیا۔ ایک اداکار ہونے کے ناطے انہوں نے پردے پر کئی خوفناک سین کیے، لیکن حقیقی زندگی میں جو کچھ انہوں نے جیل میں دیکھا وہ سب سے زیادہ لرزہ خیز تھا۔
سنجے دت کا جیل کا واقعہ محض ایک واقعہ نہیں بلکہ ایک سبق ہے۔ اس نے انہیں یہ سکھایا کہ زندگی کی قدر کرنی چاہیے اور یہ بھی کہ انسان کو اپنے فیصلوں اور کاموں کے نتائج بھگتنا پڑتے ہیں۔
مداحوں پر اثر
جب یہ انٹرویو منظر عام پر آیا تو سننے والے ششدر رہ گئے۔ سوشل میڈیا پر مداحوں نے لکھا کہ "ہم نے ہمیشہ سنجو بابا کو ایک ہیرو کے روپ میں دیکھا لیکن یہ کہانی سن کر اندازہ ہوا کہ اصل زندگی میں انہوں نے کیا کچھ برداشت کیا۔”
سنجے دت کا جیل کا واقعہ اب مداحوں کے درمیان بحث کا موضوع بن چکا ہے۔ کچھ لوگ اسے ان کے لیے سزا کا حقیقی امتحان سمجھتے ہیں جبکہ کچھ کا ماننا ہے کہ اس واقعے نے انہیں مزید مضبوط اور حقیقت پسند بنا دیا۔
فلموں اور حقیقت میں فرق
سنجے دت نے کہا کہ جیل میں گزارے گئے دن فلمی دنیا سے بالکل مختلف تھے۔ ایک طرف وہ پردے پر ولن کو شکست دیتے، ہتھیار چلاتے اور اپنی جان بچاتے دکھائی دیتے ہیں، دوسری طرف حقیقت میں ایک قیدی کے ہاتھ میں استرا دیکھ کر وہ خود بھی خوفزدہ ہو گئے۔
یہ تضاد بتاتا ہے کہ فلمیں محض کہانیاں ہیں جبکہ اصل زندگی کہیں زیادہ کٹھن اور ناقابلِ برداشت ہو سکتی ہے۔ سنجے دت کا جیل کا واقعہ اس تضاد کی بہترین مثال ہے۔
شاہ رخ خان تعلیم ادھوری رہنے کی اصل کہانی اور پرنسپل کے ساتھ واقعہ
سنجے دت کا یہ بیان نہ صرف ان کی ذاتی زندگی کی تلخ حقیقت کو ظاہر کرتا ہے بلکہ یہ بھی دکھاتا ہے کہ قید و بند کی زندگی کس قدر خوفناک ہو سکتی ہے۔ ایک معمولی سا لمحہ انسان کی جان لے سکتا ہے۔
سنجے دت کا جیل کا واقعہ آج ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ زندگی کتنی نازک ہے اور کس طرح ایک غلط فیصلہ انسان کو برسوں کی اذیت میں ڈال سکتا ہے۔ سنجے دت نے اس کٹھن مرحلے کو جھیلا اور آج بھی اس کے زخم ان کے دل و دماغ پر تازہ ہیں۔