• Contact Us
  • About Us
پیر, 17 نومبر 2025
فرمان الہی
نماز کے اوقات
بانی / ایڈیٹرانچیف : شاہنواز خان
پبلشر: شہباز خان
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
No Result
View All Result

ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کیس: اغوا کے مقدمہ میں ملزم حسن زاہد کی ضمانت خارج

رئیس الاخبار نیوز by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 10, 2025
in شوبز
ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کے اغوا کیس میں اہم پیشرفت: ملزم حسن زاہد کی ضمانت منسوخ، جیل روانگی کا حکم سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ نے جہاں کئی افراد کو شہرت عطا کی، وہیں کچھ تلخ اور خطرناک پہلو بھی سامنے آئے۔ حالیہ دنوں میں سامنے آنے والا ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کا مبینہ اغوا اور دھمکیوں کا کیس اس کی ایک واضح مثال ہے۔ اس کیس میں مرکزی ملزم حسن زاہد کی ضمانت عدالت نے خارج کر دی ہے اور اسے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف ایک سنگین فوجداری مقدمہ ہے بلکہ سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے لیے ایک وارننگ بھی ہے کہ شہرت کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی کے مسائل بھی بڑھ سکتے ہیں۔ پس منظر: سامعہ حجاب اور حسن زاہد کا تعلق متاثرہ ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کے مطابق، ملزم حسن زاہد سے ان کی دوستی تقریباً چھ ماہ قبل ہوئی تھی، جو بعد میں منگنی میں بدل گئی۔ ابتدا میں حسن ایک مہذب اور خیال رکھنے والا شخص لگا، لیکن وقت کے ساتھ اس کے رویے میں تبدیلی آتی گئی۔ سامعہ نے بتایا کہ جب ان کی قریبی دوست اور معروف ٹک ٹاکر ثنا یوسف کا قتل ہوا، تو وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہو گئیں اور حسن سے فاصلہ اختیار کرنا شروع کر دیا۔ اسی دوران حسن کا رویہ جارحانہ ہو گیا اور وہ دھمکیاں دینے لگا۔ اغوا کی کوشش: سامعہ کے انکشافات سامعہ حجاب کے مطابق، حسن زاہد نے انہیں زبردستی گاڑی میں بٹھانے کی کوشش کی اور واضح الفاظ میں کہا: "اب ہم تمہیں اپنے ساتھ لے کر جائیں گے، تمہیں اپنے گھر کے بیسمنٹ میں بند کر دیں گے جہاں تمہیں کوئی نہیں ڈھونڈ سکے گا۔" یہ الفاظ ایک سنگین خطرے کی نشان دہی کرتے ہیں اور اس واقعہ کی سنگینی کو اجاگر کرتے ہیں۔ سامعہ کا کہنا ہے کہ وہ بڑی مشکل سے اس صورتحال سے بچ کر نکلیں اور پولیس کو فوری طور پر اطلاع دی۔ پولیس کارروائی اور گرفتاریاں پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حسن زاہد کو حراست میں لے لیا اور ابتدائی طور پر دھمکیاں دینے اور نقدی چھیننے کے مقدمے میں 2 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا۔ بعد ازاں، اغوا کے ایک نئے مقدمے میں بھی حسن کے خلاف کارروائی کی گئی، جس میں پولیس نے 8 دن کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی۔ تاہم عدالت نے ریمانڈ کی بجائے جوڈیشل ریمانڈ منظور کرتے ہوئے حسن زاہد کو جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔ پولیس کے مطابق، ملزم سے موبائل فون، گاڑی اور اسلحہ برآمد کیا جائے گا۔ مزید یہ کہ حسن زاہد کی نشاندہی پر دیگر ممکنہ ملزمان کی گرفتاری بھی متوقع ہے، جو اس اغوا کی سازش میں شامل ہو سکتے ہیں۔ قانونی نقطہ نظر: ضمانت کی منسوخی عدالت کی جانب سے حسن زاہد کی ضمانت مسترد کیے جانے کا فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عدالت نے متاثرہ فریق کی بات کو سنجیدگی سے سنا اور کیس میں موجود شواہد کو قابلِ توجہ گردانا۔ عدالت نے قرار دیا کہ کیس کی سنگینی اور متاثرہ فرد کے خدشات کے پیشِ نظر ملزم کو جیل بھیجنا ہی مناسب ہے تاکہ تفتیش بغیر کسی دباؤ کے مکمل ہو سکے۔ سوشل میڈیا کا کردار اس واقعہ میں ایک اور اہم پہلو سوشل میڈیا کا کردار ہے۔ سامعہ حجاب اور ان کی مرحومہ دوست ثنا یوسف دونوں ہی سوشل میڈیا پر مقبول ٹک ٹاکرز تھیں۔ سامعہ نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کی تفصیلات بھی عوام کے ساتھ سوشل میڈیا کے ذریعے شیئر کیں، جس کے بعد یہ معاملہ قومی میڈیا کی سرخیوں میں آ گیا۔ عوامی دباؤ اور میڈیا کی توجہ نے یقینی طور پر پولیس کو فوری کارروائی پر مجبور کیا، جو ایسے کیسز میں اکثر تاخیر کا شکار ہو جاتے ہیں۔ متاثرہ خاتون کا بیان اور نفسیاتی اثرات سامعہ حجاب کا کہنا ہے کہ ثنا یوسف کے قتل کے بعد وہ مسلسل ذہنی دباؤ کا شکار تھیں اور حسن زاہد کا رویہ ان کے لیے مزید پریشان کن بن گیا۔ وہ کہتی ہیں کہ: "جب میں نے فاصلہ اختیار کرنا شروع کیا، تب اس نے اصل چہرہ دکھایا۔ نہ صرف دھمکیاں دیں بلکہ مجھے اغوا کرنے کی کوشش بھی کی۔" ان بیانات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ متاثرہ خاتون اس وقت شدید خوف اور ذہنی دباؤ کا سامنا کر رہی ہیں، جو کہ ہر اس فرد کے لیے لمحہ فکریہ ہے جو عوامی سطح پر پہچانا جاتا ہے۔ خواتین کے تحفظ پر سوالیہ نشان یہ واقعہ صرف سامعہ حجاب تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک وسیع تر سماجی مسئلے کی نشاندہی کرتا ہے۔ سوشل میڈیا پر سرگرم خواتین کے ساتھ اس قسم کے واقعات کا ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان میں خواتین، خصوصاً بااثر سوشل میڈیا پرسنالٹیز، کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مزید مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے۔ مستقبل کے امکانات پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس کیس میں تفتیش کو مزید آگے بڑھا رہے ہیں اور اسلحہ، گاڑی اور دیگر شواہد برآمد کیے جائیں گے۔ اگر تحقیقات میں یہ بات ثابت ہو گئی کہ اغوا کی کوشش واقعی موجود تھی، تو حسن زاہد کو طویل قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، اس کیس کے منظرِ عام پر آنے سے دیگر متاثرہ خواتین کو بھی حوصلہ مل سکتا ہے کہ وہ اپنے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے خلاف آواز بلند کریں۔ نتیجہ ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کا اغوا اور دھمکیوں کا کیس صرف ایک فرد کا مسئلہ نہیں بلکہ سوشل میڈیا سے جڑی شہرت اور خطرات کا آئینہ ہے۔ حسن زاہد کی ضمانت کا مسترد ہونا اور اس کی جیل روانگی اس بات کی علامت ہے کہ عدالتی نظام متاثرہ افراد کو سننے اور تحفظ فراہم کرنے کے لیے متحرک ہے۔ تاہم، یہ بھی ضروری ہے کہ ایسے واقعات کی مکمل، غیر جانبدارانہ اور شفاف تفتیش ہو تاکہ مجرموں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔ سامعہ حجاب نے اپنے خوف اور حقیقت کو دنیا کے سامنے لا کر ایک بہادر قدم اٹھایا ہے، جو ممکنہ طور پر دوسرے متاثرین کو بھی آواز اٹھانے کی ہمت دے گا۔ ریاستی اداروں، عدالتوں، میڈیا اور عوام کو ایسے معاملات میں سنجیدگی، ہمدردی اور قانون کے مطابق کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ معاشرے میں خواتین کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے، اور سوشل میڈیا کی دنیا ایک محفوظ جگہ بن سکے۔

ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کیس میں ملزم حسن زاہد کی ضمانت خارج

592
SHARES
3.3k
VIEWS
Share on WhatsAppShare on FacebookShare on Twitter

ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کیس، ملزم حسن زاہد کی ضمانت مسترد

ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کے اغوا کیس میں اہم پیشرفت: ملزم حسن زاہد کی ضمانت منسوخ، جیل روانگی کا حکم

سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ نے جہاں کئی افراد کو شہرت عطا کی، وہیں کچھ تلخ اور خطرناک پہلو بھی سامنے آئے۔ حالیہ دنوں میں سامنے آنے والا ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کا مبینہ اغوا اور دھمکیوں کا کیس اس کی ایک واضح مثال ہے۔ اس کیس میں مرکزی ملزم حسن زاہد کی ضمانت عدالت نے خارج کر دی ہے اور اسے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف ایک سنگین فوجداری مقدمہ ہے بلکہ سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے لیے ایک وارننگ بھی ہے کہ شہرت کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی کے مسائل بھی بڑھ سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

ڈاکٹر عارفہ سیدہ زہرا انتقال کر گئیں — ادب و تعلیم کی روشنی مدھم پڑ گئی

مس یونیورس 2025: 21 نومبر کو تھائی لینڈ میں حسیناؤں کا عالمی مقابلہ

کترینہ کیف اور وکی کوشل کے ہاں بیٹے کی پیدائش پر مداحوں کی خوشی

پس منظر: سامعہ حجاب اور حسن زاہد کا تعلق

متاثرہ ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کے مطابق، ملزم حسن زاہد سے ان کی دوستی تقریباً چھ ماہ قبل ہوئی تھی، جو بعد میں منگنی میں بدل گئی۔ ابتدا میں حسن ایک مہذب اور خیال رکھنے والا شخص لگا، لیکن وقت کے ساتھ اس کے رویے میں تبدیلی آتی گئی۔ سامعہ نے بتایا کہ جب ان کی قریبی دوست اور معروف ٹک ٹاکر ثنا یوسف کا قتل ہوا، تو وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہو گئیں اور حسن سے فاصلہ اختیار کرنا شروع کر دیا۔ اسی دوران حسن کا رویہ جارحانہ ہو گیا اور وہ دھمکیاں دینے لگا۔

اغوا کی کوشش: سامعہ کے انکشافات

سامعہ حجاب کے مطابق، حسن زاہد نے انہیں زبردستی گاڑی میں بٹھانے کی کوشش کی اور واضح الفاظ میں کہا:

"اب ہم تمہیں اپنے ساتھ لے کر جائیں گے، تمہیں اپنے گھر کے بیسمنٹ میں بند کر دیں گے جہاں تمہیں کوئی نہیں ڈھونڈ سکے گا۔”

یہ الفاظ ایک سنگین خطرے کی نشان دہی کرتے ہیں اور اس واقعہ کی سنگینی کو اجاگر کرتے ہیں۔ سامعہ کا کہنا ہے کہ وہ بڑی مشکل سے اس صورتحال سے بچ کر نکلیں اور پولیس کو فوری طور پر اطلاع دی۔

پولیس کارروائی اور گرفتاریاں

پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حسن زاہد کو حراست میں لے لیا اور ابتدائی طور پر دھمکیاں دینے اور نقدی چھیننے کے مقدمے میں 2 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا۔ بعد ازاں، اغوا کے ایک نئے مقدمے میں بھی حسن کے خلاف کارروائی کی گئی، جس میں پولیس نے 8 دن کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی۔ تاہم عدالت نے ریمانڈ کی بجائے جوڈیشل ریمانڈ منظور کرتے ہوئے حسن زاہد کو جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

پولیس کے مطابق، ملزم سے موبائل فون، گاڑی اور اسلحہ برآمد کیا جائے گا۔ مزید یہ کہ حسن زاہد کی نشاندہی پر دیگر ممکنہ ملزمان کی گرفتاری بھی متوقع ہے، جو اس اغوا کی سازش میں شامل ہو سکتے ہیں۔

قانونی نقطہ نظر: ضمانت کی منسوخی

عدالت کی جانب سے حسن زاہد کی ضمانت مسترد کیے جانے کا فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عدالت نے متاثرہ فریق کی بات کو سنجیدگی سے سنا اور کیس میں موجود شواہد کو قابلِ توجہ گردانا۔ عدالت نے قرار دیا کہ کیس کی سنگینی اور متاثرہ فرد کے خدشات کے پیشِ نظر ملزم کو جیل بھیجنا ہی مناسب ہے تاکہ تفتیش بغیر کسی دباؤ کے مکمل ہو سکے۔

سوشل میڈیا کا کردار

اس واقعہ میں ایک اور اہم پہلو سوشل میڈیا کا کردار ہے۔ سامعہ حجاب اور ان کی مرحومہ دوست ثنا یوسف دونوں ہی سوشل میڈیا پر مقبول ٹک ٹاکرز تھیں۔ سامعہ نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کی تفصیلات بھی عوام کے ساتھ سوشل میڈیا کے ذریعے شیئر کیں، جس کے بعد یہ معاملہ قومی میڈیا کی سرخیوں میں آ گیا۔ عوامی دباؤ اور میڈیا کی توجہ نے یقینی طور پر پولیس کو فوری کارروائی پر مجبور کیا، جو ایسے کیسز میں اکثر تاخیر کا شکار ہو جاتے ہیں۔

متاثرہ خاتون کا بیان اور نفسیاتی اثرات

سامعہ حجاب کا کہنا ہے کہ ثنا یوسف کے قتل کے بعد وہ مسلسل ذہنی دباؤ کا شکار تھیں اور حسن زاہد کا رویہ ان کے لیے مزید پریشان کن بن گیا۔ وہ کہتی ہیں کہ:

"جب میں نے فاصلہ اختیار کرنا شروع کیا، تب اس نے اصل چہرہ دکھایا۔ نہ صرف دھمکیاں دیں بلکہ مجھے اغوا کرنے کی کوشش بھی کی۔”

ان بیانات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ متاثرہ خاتون اس وقت شدید خوف اور ذہنی دباؤ کا سامنا کر رہی ہیں، جو کہ ہر اس فرد کے لیے لمحہ فکریہ ہے جو عوامی سطح پر پہچانا جاتا ہے۔

خواتین کے تحفظ پر سوالیہ نشان

یہ واقعہ صرف سامعہ حجاب تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک وسیع تر سماجی مسئلے کی نشاندہی کرتا ہے۔ سوشل میڈیا پر سرگرم خواتین کے ساتھ اس قسم کے واقعات کا ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان میں خواتین، خصوصاً بااثر سوشل میڈیا پرسنالٹیز، کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مزید مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے۔

مستقبل کے امکانات

پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس کیس میں تفتیش کو مزید آگے بڑھا رہے ہیں اور اسلحہ، گاڑی اور دیگر شواہد برآمد کیے جائیں گے۔ اگر تحقیقات میں یہ بات ثابت ہو گئی کہ اغوا کی کوشش واقعی موجود تھی، تو حسن زاہد کو طویل قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، اس کیس کے منظرِ عام پر آنے سے دیگر متاثرہ خواتین کو بھی حوصلہ مل سکتا ہے کہ وہ اپنے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے خلاف آواز بلند کریں۔

ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کا اغوا اور دھمکیوں کا کیس صرف ایک فرد کا مسئلہ نہیں بلکہ سوشل میڈیا سے جڑی شہرت اور خطرات کا آئینہ ہے۔ حسن زاہد کی ضمانت کا مسترد ہونا اور اس کی جیل روانگی اس بات کی علامت ہے کہ عدالتی نظام متاثرہ افراد کو سننے اور تحفظ فراہم کرنے کے لیے متحرک ہے۔ تاہم، یہ بھی ضروری ہے کہ ایسے واقعات کی مکمل، غیر جانبدارانہ اور شفاف تفتیش ہو تاکہ مجرموں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔

سامعہ حجاب نے اپنے خوف اور حقیقت کو دنیا کے سامنے لا کر ایک بہادر قدم اٹھایا ہے، جو ممکنہ طور پر دوسرے متاثرین کو بھی آواز اٹھانے کی ہمت دے گا۔ ریاستی اداروں، عدالتوں، میڈیا اور عوام کو ایسے معاملات میں سنجیدگی، ہمدردی اور قانون کے مطابق کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ معاشرے میں خواتین کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے، اور سوشل میڈیا کی دنیا ایک محفوظ جگہ بن سکے۔

ٹک ٹاکر سامعہ حجاب کا سابقہ منگیتر پر اغوا اور تشدد کا الزام
ٹک ٹاکر سامعہ حجاب نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے اغوا اور دھمکیوں کا ملزم دراصل ان کا سابقہ منگیتر ہے۔
غیر اخلاقی ویڈیوز بنانے والے ٹک ٹاکرز گرفتار – مردان میں پولیس کارروائی
پولیس کی کارروائی کے دوران غیر اخلاقی ویڈیوز بنانے والے ٹک ٹاکرز گرفتار

Tags: پولیس، سوشل میڈیا کیسزٹک ٹاک تنازعاتٹک ٹاکر خبریںٹک ٹاکر سامعہ حجاب کیسحسن زاہد، اغوا مقدمہعدالت فیصلہلاہور
Previous Post

سولر صارفین کے لیے بری خبر، مہنگا میٹر لازمی

Next Post

بچوں میں ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماری کا تعلق

رئیس الاخبار نیوز

رئیس الاخبار نیوز

متعلقہ خبریں

ڈاکٹر عارفہ سیدہ زہرا انتقال کر گئیں، معروف ادبی و سماجی شخصیت
پاکستان

ڈاکٹر عارفہ سیدہ زہرا انتقال کر گئیں — ادب و تعلیم کی روشنی مدھم پڑ گئی

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 10, 2025
مس یونیورس 2025 میں پاکستان کی نمائندہ روما ریاض
شوبز

مس یونیورس 2025: 21 نومبر کو تھائی لینڈ میں حسیناؤں کا عالمی مقابلہ

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 9, 2025
کترینہ کیف اور وکی کوشل کے ہاں بیٹے کی پیدائش کی خوشخبری
شوبز

کترینہ کیف اور وکی کوشل کے ہاں بیٹے کی پیدائش پر مداحوں کی خوشی

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 7, 2025
گیت نگار محمد ناصر انتقال کر گئے، پاکستانی موسیقی کا سنہری باب بند ہو گیا
پاکستان

گیت نگار محمد ناصر کا انتقال، پاکستانی موسیقی کی دنیا سوگوار

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 6, 2025
سدرہ نیازی کترینہ کیف ہمشکل کا وائرل لُک — سفید ساڑھی میں اداکارہ کا دلکش انداز
شوبز

مداحوں نے سدرہ نیازی کو کترینہ کیف کی ہمشکل قرار دے دیا

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 5, 2025
بلبلِ صحرا ریشماں — پاکستان کی عظیم لوک گلوکارہ کی یاد میں
شوبز

بلبلِ صحرا ریشماں کو رخصت ہوئے 12 برس بیت گئے مگر آواز آج بھی امر ہے

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 3, 2025
شاہ رخ خان فلم کنگ کا ٹریلر ریلیز، سہانا خان کی شاندار انٹری
شوبز

شاہ رخ خان فلم کنگ کا شاندار ٹریلر ریلیز، سہانا خان کا بالی ووڈ ڈیبیو

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 2, 2025
Next Post
بچوں میں ہائی بلڈ پریشر

بچوں میں ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماری کا تعلق

E-paper

آج کی مقبول خبریں

  • ‫پاکستان vs سری لنکا تیسرا ون ڈے میں پاکستان نے ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ کیا‬

    ‫پاکستان vs سری لنکا تیسرا ون ڈے—پاکستان کا ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ‬

    587 shares
    Share 235 Tweet 147
  • سری لنکن کھلاڑی وائرل انفیکشن سے متاثر، کپتان اسالنکا پاکستان کیخلاف آخری ون ڈے سے باہر

    586 shares
    Share 234 Tweet 147
  • ڈرائیونگ لائسنس فیس 2025: نیا شیڈول اور طریقہ کار

    823 shares
    Share 329 Tweet 206
  • پاکستان سری لنکا تیسرا ون ڈے سری لنکا کا 212 رنز کا ٹارگٹ

    586 shares
    Share 234 Tweet 147
  • سونے کی قیمت میں کمی فی تولہ 9 ہزار روپے سستا

    586 shares
    Share 234 Tweet 147
logo_new_2_white

پاکستان اور دنیا بھر سے خبریں فراہم کرنے والا معروف بین الاقوامی اردو اخبار قائم کیا گیا، معتبر صحافت کے لیے قابل اعتماد۔

اہم لنکس

  • اسلام آباد
  • صحت
  • موسم / ما حولیات

رابطہ کریں

Lower Ground Floor, Plaza No. 80, Street No. 34 & 35, I&T Centre, Sector G-10/1, Islamabad.

  • info@raeesulakhbar.com
  • +92 51 613 2231
  • 24/7 سروس

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar