حکومتی دعوے دھرے رہ گئے، لاہور میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 2 ہزار روپے تک جا پہنچا
پاکستان میں مہنگائی کی لہر نے ایک بار پھر عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ تازہ ترین رپورٹس کے مطابق لاہور میں 20 کلو آٹے کا تھیلا سرکاری نرخ سے کہیں زیادہ قیمت پر فروخت ہو رہا ہے۔ عوامی مشکلات میں اضافہ اس وقت ہوا جب مارکیٹ ذرائع نے بتایا کہ لاہور میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 1810 روپے کے بجائے 2 ہزار روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔
یہ صورتِ حال اس وقت اور سنگین ہو گئی جب حکومتی وزراء کی جانب سے مسلسل دعوے کیے گئے تھے کہ آٹے اور گندم کی قیمتوں کو ہر صورت کنٹرول کیا جائے گا۔ تاہم عملی صورتحال یہ ہے کہ لاہور میں 20 کلو آٹے کا تھیلا عوام کی پہنچ سے دور ہوتا جا رہا ہے۔
سرکاری اور مارکیٹ ریٹ میں فرق
مارکیٹ ذرائع کے مطابق لاہور میں 20 کلو آٹے کا تھیلا سرکاری طور پر 1810 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ لیکن بدقسمتی سے چھوٹی مارکیٹوں میں یہ تھیلا 2 ہزار روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ یہ صورتحال نہ صرف صارفین کے لیے پریشانی کا باعث ہے بلکہ حکومتی دعووں کی نفی بھی کر رہی ہے۔
اسی طرح چکی کا آٹا بھی 130 روپے سے 150 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے، جس نے غریب عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
دیگر شہروں میں صورتحال
لاہور کے ساتھ ساتھ ملک کے دیگر شہروں میں بھی آٹے کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ کوئٹہ میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 2300 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ صرف لاہور ہی نہیں بلکہ پورا ملک اس بحران کی لپیٹ میں ہے۔
حکومتی موقف
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آٹے اور گندم کی قیمتوں میں اضافہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ دکانداروں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ سرکاری نرخ آویزاں کریں اور جو دکاندار ایسا نہیں کریں گے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
تاہم حقیقت یہ ہے کہ لاہور میں 20 کلو آٹے کا تھیلا اب بھی 2 ہزار روپے میں فروخت ہو رہا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومتی دعوے صرف بیانات تک محدود ہیں۔
عوامی مشکلات
مہنگائی کے اس دور میں عوام پہلے ہی بجلی، گیس اور پیٹرول کی قیمتوں سے پریشان ہیں۔ اب جب کہ لاہور میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 2 ہزار روپے تک پہنچ گیا ہے، تو غریب اور متوسط طبقے کی مشکلات کئی گنا بڑھ گئی ہیں۔
ایک شہری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "ہمارے لیے بچوں کو دو وقت کی روٹی دینا بھی مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ اگر یہی حالات رہے تو عام آدمی کے لیے زندگی گزارنا ناممکن ہو جائے گا۔”
آٹے کی قلت کے خدشات
ماہرین کا کہنا ہے کہ آٹے کی قیمتوں میں یہ اضافہ مستقبل میں قلت کا پیش خیمہ بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر گندم کی سپلائی بہتر نہ ہوئی تو صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ اس وقت سب سے بڑی پریشانی یہ ہے کہ لاہور میں 20 کلو آٹے کا تھیلا نہ صرف مہنگا ہے بلکہ کئی علاقوں میں نایاب بھی ہو رہا ہے۔
گزشتہ ہفتے کا اضافہ
واضح رہے کہ صرف گزشتہ ہفتے ہی لاہور میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 300 روپے مہنگا ہوا تھا۔ اس تیز رفتار اضافے نے عوام کو مزید مشکل میں ڈال دیا ہے۔
ماہرین کی آراء
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر گندم کی درآمد اور سبسڈی پر غور کرنا چاہیے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو آنے والے دنوں میں لاہور میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 2200 یا اس سے بھی زیادہ تک جا سکتا ہے۔
آٹے کی سپلائی بحال: حکومت اور فلور ملز مالکان میں معاہدہ طے
مجموعی طور پر صورتحال یہ بتا رہی ہے کہ عوام کے لیے یہ ایک بڑا بحران ہے۔ حکومت نے جو دعوے کیے تھے وہ عملی طور پر ناکام نظر آ رہے ہیں۔ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو لاہور میں 20 کلو آٹے کا تھیلا عوام کی پہنچ سے مزید دور ہو جائے گا اور غریب طبقہ بنیادی ضرورت سے بھی محروم ہو جائے گا۔
Comments 1