اعتزاز حسین پاکستان فٹبال کیلئے فیفا کی منظوری کے بعد اہل قرار
اعتزاز حسین پاکستان فٹبال کیلئے نیا باب
پاکستان فٹبال کے شائقین کیلئے ایک خوش آئند خبر سامنے آئی ہے۔ ناروے میں پیدا ہونے والے اور وہاں پروفیشنل فٹبال کھیلنے والے 32 سالہ مڈفیلڈر اعتزاز حسین کو فیفا نے پاکستان کی نمائندگی کیلئے اہل قرار دے دیا ہے۔ یہ فیصلہ پاکستان فٹبال کیلئے ایک سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ طویل عرصے بعد قومی ٹیم میں ایک ایسے کھلاڑی کی شمولیت ہو رہی ہے جس نے یورپ میں اعلیٰ سطح پر کھیل کا تجربہ حاصل کیا ہے۔
فیفا کی توثیق اور پاسپورٹ کا معاملہ
فیفا نے اعتزاز حسین کے تبادلے کی باقاعدہ منظوری دے دی ہے۔ یاد رہے کہ دو سال قبل ہی اعتزاز نے پاکستان کا پاسپورٹ حاصل کر لیا تھا جس کے بعد ان کی قومی ٹیم میں شمولیت کی راہ ہموار ہوئی۔ اب فیفا کے فیصلے کے بعد وہ سرکاری طور پر پاکستان کی جانب سے انٹرنیشنل مقابلوں میں حصہ لے سکیں گے۔ اس طرح اعتزاز حسین پاکستان فٹبال کیلئے نہ صرف کھلاڑی کی حیثیت سے بلکہ ایک رول ماڈل کے طور پر بھی سامنے آئیں گے۔
ابتدائی کیریئر اور مانچسٹر یونائیٹڈ سے وابستگی
اعتزاز حسین کا فٹبال کیریئر نہایت شاندار رہا ہے۔ وہ 2009 سے 2011 تک مانچسٹر یونائیٹڈ یوتھ ٹیم کا حصہ رہے۔ دنیا کے بڑے کلب میں ابتدائی تربیت حاصل کرنے سے انہیں کھیل کے اعلیٰ معیار کو سمجھنے کا موقع ملا۔ یہ تجربہ اب اعتزاز حسین پاکستان فٹبال ٹیم کے ساتھ شیئر کر سکیں گے، جو نوجوان کھلاڑیوں کیلئے قیمتی ہوگا۔
ناروے کی نمائندگی اور کامیابیاں
اعتزاز حسین نے ناروے کی جانب سے انڈر 16 سے لے کر انڈر 23 کی مختلف ایج گروپ ٹیموں میں کھیل چکے ہیں۔ اس دوران انہوں نے یورپی طرز کے کھیل کو قریب سے دیکھا اور سمجھا۔ ان کی سب سے بڑی کامیابی مولڈے کلب کے ساتھ رہی، جہاں وہ ایرلنگ ہالینڈ جیسے اسٹار فٹبالر کے ساتھ کھیل چکے ہیں۔
مولڈے کلب کے ساتھ کامیابیاں
مولڈے کلب کے ساتھ کھیلتے ہوئے اعتزاز حسین نے 4 مرتبہ ناروے کی لیگ ٹائٹل اور 3 مرتبہ ناروے ایف اے کپ اپنے نام کیا۔ یہ کامیابیاں ان کے کیریئر کو مزید مضبوط بناتی ہیں اور اب یہی تجربہ وہ اعتزاز حسین پاکستان فٹبال ٹیم میں لے کر آئیں گے۔
پاکستان کیلئے نئی امید
پاکستان فٹبال فیڈریشن (PFF) کے حکام اور شائقین کو یقین ہے کہ اعتزاز حسین پاکستان فٹبال میں نیا جذبہ اور پروفیشنلزم لائیں گے۔ ان کے کھیل کا انداز، یورپی ڈسپلن اور میدان میں تجربہ نوجوان کھلاڑیوں کیلئے حوصلہ افزا ثابت ہو گا۔ فیفا کی جانب سے ان کی منظوری ایک نئے دور کا آغاز ہے۔
والدین کا تعلق اور جڑیں
اعتزاز حسین کے والدین کا تعلق پاکستان کے ضلع گجرات کے شہر کھاریاں سے ہے۔ یہی ان کی جڑیں ہیں جن کی بدولت انہوں نے پاکستان کا پاسپورٹ حاصل کیا۔ یہ پہلو پاکستانی شائقین کیلئے فخر کا باعث ہے کہ ایک عالمی سطح کا کھلاڑی اپنی جڑوں کو نہیں بھولا اور اب اعتزاز حسین پاکستان فٹبال ٹیم کیلئے کھیلنے کو تیار ہیں۔
مستقبل کے امکانات
پاکستان فٹبال کا مستقبل اگرچہ کئی انتظامی مسائل سے دوچار رہا ہے، لیکن ایسے کھلاڑیوں کی آمد سے امیدیں بڑھ رہی ہیں۔ اگر مزید ڈائسپورا کھلاڑی بھی قومی ٹیم کا حصہ بنتے ہیں تو پاکستان ایشیائی سطح پر بہتر کارکردگی دکھا سکتا ہے۔ اعتزاز حسین پاکستان فٹبال کیلئے ایک اہم اثاثہ بن سکتے ہیں، بشرطیکہ انہیں درست حکمت عملی اور سپورٹ فراہم کی جائے۔
شائقین کی رائے
شائقین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ دیر سے آیا لیکن بہتر ہے کہ آیا۔ وہ چاہتے ہیں کہ فیڈریشن اعتزاز حسین پاکستان فٹبال ٹیم میں بھرپور طریقے سے شامل کرے اور انہیں کیپٹن یا سینئر لیڈرشپ رول دیا جائے تاکہ نوجوان کھلاڑی ان سے زیادہ سے زیادہ سیکھ سکیں۔
اعتزاز حسین کی شمولیت پاکستان فٹبال کیلئے گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے۔ ان کے تجربات، یورپی فٹبال کی جھلک اور کھیل کا پروفیشنل انداز قومی ٹیم کیلئے قیمتی سرمایہ ہوگا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ فیڈریشن اس موقع کو کس طرح استعمال کرتی ہے۔
قومی ٹیم کا اعلان، فٹبال ایشین کپ 2026 کوالیفائرز
