ایشیا کپ 2025 پاک بھارت میچ : پاکستان کی بیٹنگ لائن مشکلات کا شکار، بھارت کو 128 رنز کا ہدف
دبئی : — کرکٹ کی دنیا کے سب سے بڑے روایتی حریف آج ایک بار پھر دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں آمنے سامنے آئے۔ ایشیا کپ 2025 کے اس ہائی وولٹیج ٹاکرے میں پاکستان کرکٹ ٹیم نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بھارت کو 128 رنز کا ہدف دیا۔ قومی ٹیم کی بیٹنگ لائن ایک مرتبہ پھر دباؤ کا شکار نظر آئی اور پوری اننگز میں کبھی بھی تسلسل کے ساتھ رنز نہیں بنائے جا سکے۔
ابتدائی جھٹکے اور دباؤ
پاک بھارت میچ کے آغاز ہی سے پاکستان کو پہلا بڑا نقصان اٹھانا پڑا۔ پہلی ہی گیند پر اوپنر صائم ایوب بغیر کھاتہ کھولے پویلین واپس لوٹ گئے۔ بھارتی باؤلرز کے سامنے پاکستانی بلے باز ابتدا سے ہی دباؤ میں نظر آئے۔
اس کے فوراً بعد محمد حارث بھی صرف 3 رنز بنا کر جسپریت بمراہ کا شکار ہوگئے۔ دو وکٹیں جلد گرنے کے بعد اسٹیڈیم میں موجود شائقین کو مایوسی ہوئی اور بھارتی باؤلرز کا حوصلہ مزید بلند ہو گیا۔
مڈل آرڈر کی مشکلات
ابتدائی نقصان کے بعد فخر زمان اور صاحبزادہ فرحان نے ٹیم کو سہارا دینے کی کوشش کی۔ دونوں نے محتاط بیٹنگ کے ذریعے اسکور کو آگے بڑھایا لیکن 45 کے مجموعے پر فخر زمان بھی 17 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
کپتان سلمان علی آغا بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور صرف 3 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
اس کے بعد مڈل آرڈر بیٹنگ مکمل طور پر بھارتی اسپنرز کے جال میں پھنس گئی:
حسن نواز صرف 5 رنز بنا سکے۔
آل راؤنڈر محمد نواز بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوگئے۔
نوجوان کھلاڑی صفیان مقیم 10 رنز بنا کر بولڈ ہوگئے۔

مزاحمت اور امید کی کرن
پاک بھارت میچ دوران قومی ٹیم کے واحد قابلِ ذکر بلے باز صاحبزادہ فرحان ثابت ہوئے جنہوں نے 44 گیندوں پر 40 رنز بنائے۔ اگرچہ ان کی اننگز میں کوئی بڑی شاٹ شامل نہ تھی لیکن انہوں نے وکٹ پر ٹھہر کر اسکور کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔
پاک بھارت میچ کے اختتام پر شاہین شاہ آفریدی نے غیر متوقع طور پر جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے صرف 16 گیندوں پر 4 بلند و بالا چھکوں کی مدد سے 33 رنز اسکور کیے۔ ان کی اننگز کی بدولت پاکستان کا مجموعہ کچھ حد تک بہتر ہو کر 127 تک پہنچا۔ اگر شاہین یہ اننگز نہ کھیلتے تو شاید ٹیم 110 کے اندر ہی سمٹ جاتی۔
پاک بھارت میچ : صاحبزادہ فرحان جسپریت بمرا کو چھکا مارنے والے پہلے پاکستانی بیٹر بن گئے
بھارتی باؤلرز کی شاندار کارکردگی
بھارت کے باؤلرز نے شاندار حکمتِ عملی کے ساتھ بولنگ کی۔ اسپنرز اور فاسٹ باؤلرز نے یکساں طور پر پاکستانی بلے بازوں کو قابو میں رکھا۔
کلدیپ یادو نے بہترین اسپیل کرتے ہوئے 3 اہم وکٹیں حاصل کیں۔
اکسر پٹیل اور جسپریت بمراہ نے 2،2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
محمد سراج اور دیگر باؤلرز نے بھی دباؤ قائم رکھا۔
بھارتی فیلڈرز بھی خاصے متحرک دکھائی دیے اور کئی شاندار کیچ پکڑ کر پاکستانی بلے بازوں کو مشکلات میں ڈالا۔
دبئی اسٹیڈیم کا ماحول
دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں شائقین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ہر چوکے اور وکٹ پر نعرے بازی اور شور شرابہ سنائی دیتا رہا۔ پاکستانی شائقین ابتدا میں مایوس دکھائی دیے لیکن شاہین آفریدی کے چھکوں نے اسٹیڈیم میں جوش و خروش پیدا کر دیا۔
بھارتی شائقین ہر وکٹ پر جشن مناتے رہے اور اکثر اوقات تماشائیوں کے نعروں میں مقابلہ بھی ہوتا رہا۔
پاکستان کی پلیئنگ الیون
سلمان علی آغا (کپتان)، صائم ایوب، صاحب زادہ فرحان، فخر زمان، محمد حارث، حسن نواز، محمد نواز، فہیم اشرف، شاہین شاہ آفریدی، صفیان مقیم اور ابرار احمد۔

ماہرین کی رائے
پاکستان کے سابق کپتان اور کرکٹ ماہرین نے قومی ٹیم کی بیٹنگ پر مایوسی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی بیٹنگ لائن دباؤ کے لمحات میں بار بار ناکام ہوتی ہے جو بڑی ٹیموں کے خلاف جیت میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
رمیز راجہ کے مطابق: "پاکستان نے پاور پلے میں جارحانہ حکمتِ عملی نہیں اپنائی۔ اگر اوپنرز مستحکم آغاز کرتے تو اسکور 150 کے قریب جا سکتا تھا۔”
شعیب اختر نے شاہین شاہ آفریدی کی اننگز کو سراہتے ہوئے کہا: "یہ اننگز شاہین کی جارحانہ سوچ کی عکاس ہے، لیکن صرف بالرز پر انحصار کرنے سے میچ نہیں جیتے جا سکتے۔”
پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ کے مقابلے ہمیشہ سے کرکٹ کی دنیا میں ہائی وولٹیج تصور کیے جاتے ہیں۔ 2010 دمبولا میچ میں ہربھجن سنگھ اور شعیب اختر کی جھڑپ، 2012 ڈھاکہ میچ میں ویرات کوہلی کی 183 رنز کی اننگز اور 2014 کے ایشیا کپ میں شاہد آفریدی کے دو یادگار چھکے، یہ سب مقابلے شائقین کو آج بھی یاد ہیں۔
اسی وجہ سے آج کا پاک بھارت میچ بھی خصوصی اہمیت رکھتا ہے کیونکہ دونوں ٹیموں کے مداح اس کا بے صبری سے انتظار کر رہے تھے۔
آگے کا منظرنامہ
اب بھارت کو جیتنے کے لیے 128 رنز درکار ہیں۔ اگرچہ ہدف بظاہر بڑا نہیں لگتا لیکن دبئی اسٹیڈیم کی پچ پر اسپنرز کو مدد مل رہی ہے، جو پاکستان کے لیے امید کی کرن ہو سکتی ہے۔
ابرار احمد اور محمد نواز جیسے اسپنرز اگر ابتدائی وکٹیں لینے میں کامیاب ہو گئے توپاک بھارت میچ سنسنی خیز ہو سکتا ہے۔
نتیجہ خیز سوال
کیا پاکستان کے بالرز بھارت کے بلے بازوں کو روک سکیں گے یا ایک بار پھر ایشیا کپ میں بھارت کی برتری قائم رہے گی؟ اس کا فیصلہ آنے والے چند گھنٹوں میں ہو جائے گا۔
.@iShaheenAfridi plays an attacking cameo as Pakistan finish their innings on 127-9 🏏#PAKvIND | #BackTheBoysInGreen | #AsiaCup2025 pic.twitter.com/FiAEnEnffa
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) September 14, 2025