سوست پورٹ ہڑتال
گلگت بلتستان کے علاقے میں واقع سوست ڈرائی پورٹ پاکستان اور چین کے درمیان تجارتی گیٹ وے کی حیثیت رکھتا ہے۔ وفاقی اداروں کی کاوشوں سے یہ پورٹ سال بھر کھلا رہتا ہے مگر حالیہ دنوں میں سوست پورٹ ہڑتال نے اس کی سرگرمیوں کو مفلوج کر دیا۔ شرپسند عناصر کی جانب سے کی جانے والی اس ہڑتال کے پیچھے ذاتی مفاد، غیر قانونی مطالبات اور عوام کو گمراہ کرنے کی سازش شامل ہے۔
ہڑتال کی وجوہات اور شرپسند عناصر کے مطالبات
ہڑتال کرنے والے گروہ کا دعویٰ ہے کہ گلگت بلتستان کو وفاقی ٹیکس سے مکمل استثنا دیا جائے اور پورٹ پر پھنسے ہوئے 300 کنٹینرز کی فوری کلیئرنس کی جائے۔ لیکن حقیقت اس سے بالکل مختلف ہے۔ ماضی میں زیرو پوائنٹ سے سوست تک ٹیکس چوری کے لیے بڑے کنٹینرز کا سامان چھوٹی گاڑیوں میں منتقل کیا جاتا تھا، جس پر انٹیلیجنس اداروں نے کارروائی کرکے اربوں روپے کی چوری روکی۔

وفاقی اداروں کی کارروائیاں اور کامیابیاں
وفاقی اور سیکیورٹی اداروں کی نگرانی کے نتیجے میں صرف ایک سال میں 4 ارب روپے کی ٹیکس چوری روکی گئی جس کے بعد سوست پورٹ کی آمدن پانچ گنا بڑھ گئی۔ اس کامیابی نے شرپسند عناصر کے ذاتی مفاد کو نقصان پہنچایا جس کے نتیجے میں انہوں نے سوست پورٹ ہڑتال کا سہارا لیا۔
گلگت بلتستان کا بجٹ اور وفاقی گرانٹس پر انحصار
گلگت بلتستان کا سالانہ بجٹ 140 ارب روپے ہے، جس میں سے 86 ارب روپے وفاقی گرانٹس پر مشتمل ہیں۔ اپنی آمدنی صرف 5 ارب روپے سالانہ ہے، اس لیے ہڑتالی گروہ کا ٹیکس ختم کرنے کا مطالبہ غیر قانونی اور غیر حقیقت پسندانہ ہے۔
شرپسند عناصر کے غیر قانونی مطالبات
قومی قوانین کے تحت سوست پورٹ وفاق کے ماتحت ہے اور صوبہ ٹیکس ختم کرنے کا اختیار نہیں رکھتا۔ سیلز ٹیکس ایکٹ کے مطابق گلگت بلتستان کو خصوصی چھوٹ پہلے ہی حاصل ہے، جیسے کہ گندم، بجلی اور پراپرٹی ٹیکس پر سبسڈی۔ اس کے باوجود مزید رعایت مانگنا قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔
سوست پورٹ کی اقتصادی اہمیت
سالانہ تقریباً 5000 مال بردار کنٹینرز سوست پورٹ سے آتے ہیں جن میں سے 1200 تک صرف گلگت بلتستان کے لیے مخصوص ہیں۔ ان کنٹینرز پر پہلے ہی ٹیکس کی چھوٹ دی جاتی ہے، لیکن ہڑتالی عناصر کے مطالبات دراصل اپنے کمیشن اور ذاتی منافع بڑھانے کی کوشش ہیں۔

ہڑتال کے قومی مفاد پر اثرات
سوست پورٹ ہڑتال کی وجہ سے پاک چین سرحدی تجارت مکمل طور پر متاثر ہوئی ہے، قراقرم ہائی وے بند ہونے سے سیاح اور مسافر محصور ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ وفاقی گرانٹس اور بجٹ کے اخراجات میں بھی رکاوٹ آ رہی ہے۔ یہ احتجاج نہ صرف معیشت بلکہ سی پیک کے مستقبل پر بھی حملہ ہے۔
مقامی سیاستدانوں اور تاجروں کا گٹھ جوڑ
مختلف رپورٹس کے مطابق اس ہڑتال کے پیچھے بڑے صوبائی تاجروں اور مقامی سیاستدانوں کا گٹھ جوڑ شامل ہے۔ ان کا مقصد قومی ریونیو کو نقصان پہنچانا اور ذاتی مفاد کے لیے عوام کو استعمال کرنا ہے۔
سوست پورٹ سی پیک کا گیٹ وے
سوست پورٹ پاک چین اقتصادی راہداری (CPEC) کا گیٹ وے ہے۔ اسے ہڑتال کے ذریعے بند کرنے کی کوشش دراصل پاکستان اور گلگت بلتستان کے معاشی مستقبل پر براہِ راست وار ہے۔
عوامی ردعمل اور عزم
گلگت بلتستان کے عوام شرپسند عناصر کے اس ایجنڈے کو مسترد کرتے ہیں۔ عوام سمجھتے ہیں کہ سوست پورٹ ہڑتال عوامی نہیں بلکہ ذاتی مفاد پر مبنی ہے۔ وہ قومی مفاد کا تحفظ کرنے کے لیے پُرعزم ہیں اور کسی بھی سازش کو ناکام بنانے کے لیے تیار ہیں۔









