الٹرا پراسیس غذائیں گردوں کو کیسے نقصان پہنچاتی ہیں؟
الٹرا پراسیس غذائیں کیا ہیں؟
الٹرا پراسیس غذائیں وہ غذائیں ہیں جو تیاری کے دوران کئی مراحل سے گزرتی ہیں۔ ان میں نمک، چینی، اور مصنوعی اجزا کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جبکہ صحت کے لیے مفید اجزا جیسے فائبر بہت کم ہوتے ہیں۔ ایسی غذاؤں میں فاسٹ فوڈز، میٹھے مشروبات، چپس، کیک، ٹافیاں، بریک فاسٹ سیریلز، اور انسٹنٹ نوڈلز شامل ہیں۔ بدقسمتی سے، الٹرا پراسیس غذائیں جدید دور میں زیادہ تر افراد کی پسندیدہ غذائیں بن چکی ہیں، لیکن یہ گردوں کے امراض سمیت متعدد صحت کے مسائل کا باعث بنتی ہیں۔
گردوں کے امراض ایک سنگین اور تکلیف دہ حالت ہے جو جسم کے فلٹرنگ سسٹم کو متاثر کرتی ہے۔ گردے خون سے زہریلے مادوں کو نکالتے ہیں، سیال کی مقدار کو متوازن رکھتے ہیں، اور ہارمونز بناتے ہیں جو بلڈ پریشر اور ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔ اس مضمون میں ہم جانیں گے کہ الٹرا پراسیس غذائیں گردوں کے امراض کا خطرہ کیسے بڑھاتی ہیں اور ان سے بچاؤ کے لیے کیا کیا جا سکتا ہے۔
الٹرا پراسیس غذائیں اور گردوں کے امراض پر تحقیق
امریکا کے جونز ہوپکنز بلومبرگ اسکول آف پبلک ہیلتھ کی ایک تحقیق کے مطابق، الٹرا پراسیس غذائیں اور مشروبات کا زیادہ استعمال گردوں کے دائمی امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ اس تحقیق میں 14,000 سے زائد بالغ افراد کا ڈیٹا جمع کیا گیا جو ابتدا میں گردوں کے امراض سے پاک تھے۔ 24 سال تک ان افراد کی صحت پر نظر رکھی گئی، اور اس دوران تقریباً 5,000 افراد گردوں کے امراض کا شکار ہوئے۔
تحقیق سے پتہ چلا کہ الٹرا پراسیس غذائیں کھانے والے افراد میں گردوں کے دائمی امراض کا خطرہ 24 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ اگر روزانہ ان غذاؤں کا استعمال بڑھایا جائے تو یہ خطرہ مزید 5 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔ اس کے برعکس، الٹرا پراسیس غذائیں کم کھانے سے یہ خطرہ 6 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔ خاص طور پر میٹھے مشروبات اور پراسیس شدہ گوشت کا استعمال گردوں کے امراض کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھاتا ہے۔
گردوں کے امراض کیوں خطرناک ہیں؟
گردے ہمارے جسم کا ایک اہم حصہ ہیں جو خون کو فلٹر کرکے زہریلے مادوں اور اضافی سیال کو جسم سے خارج کرتے ہیں۔ یہ پوٹاشیم، سوڈیم، اور دیگر اہم اجزا کی سطح کو متوازن رکھتے ہیں۔ اس کے علاوہ، گردے ہارمونز بناتے ہیں جو بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے اور ہڈیوں کو مضبوط بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ جب گردوں کے امراض لاحق ہوتے ہیں، تو جسم میں زہریلے مادے اور سیال جمع ہونے لگتے ہیں، جو متعدد پیچیدگیوں کا باعث بنتا ہے۔
ایک تخمینے کے مطابق، دنیا بھر میں ہر 10 میں سے ایک فرد گردوں کے دائمی امراض کا شکار ہے۔ یہ بیماری خاموشی سے بڑھتی ہے اور اکثر اس وقت تشخیص ہوتی ہے جب کافی نقصان ہو چکا ہوتا ہے۔ اس لیے الٹرا پراسیس غذائیں کم کرکے اس خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔
الٹرا پراسیس غذائیں گردوں کو کیسے نقصان پہنچاتی ہیں؟
الٹرا پراسیس غذائیں اپنی ساخت کی وجہ سے صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔ ان میں شامل زیادہ مقدار میں چینی، نمک، اور ٹرانس فیٹس گردوں پر دباؤ ڈالتے ہیں۔ خاص طور پر:
- زیادہ چینی: میٹھے مشروبات اور مٹھائیوں میں موجود چینی خون میں شکر کی سطح کو بڑھاتی ہے، جو گردوں کے فلٹرنگ سسٹم کو نقصان پہنچاتی ہے۔
- زیادہ نمک: فاسٹ فوڈز اور نمکین اشیا میں زیادہ نمک بلڈ پریشر بڑھاتا ہے، جو گردوں کی رگوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔
- مصنوعی اجزا: الٹرا پراسیس غذائیں مصنوعی ذائقوں اور کیمیکلز سے بھری ہوتی ہیں جو گردوں پر اضافی بوجھ ڈالتے ہیں۔
- غذائی اجزا کی کمی: ان غذاؤں میں فائبر، وٹامنز، اور معدنیات کی کمی ہوتی ہے، جو گردوں کی صحت کے لیے ضروری ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ الٹرا پراسیس غذائیں گردوں کے امراض کا خطرہ بڑھانے کی وجہ مکمل طور پر واضح نہیں ہے، لیکن اس کا تعلق ان غذاؤں کی زیادہ کیلوریز، کم غذائیت، اور کیمیکلز سے ہو سکتا ہے۔ وہ اس موضوع پر مزید تحقیق کر رہے ہیں تاکہ اس تعلق کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے۔
الٹرا پراسیس غذائیں: عام مثالیں
الٹرا پراسیس غذائیں ہماری روزمرہ کی زندگی میں بہت عام ہیں۔ ان میں شامل ہیں:
- فاسٹ فوڈز: برگر، پیزا، فرنچ فرائز
- میٹھے مشروبات: سوڈا، انرجی ڈرنکس، میٹھے جوس
- نمکین اشیا: چپس، بسکٹس، نمکین
- مٹھائیاں: کیک، ٹافیاں، چاکلیٹ
- انسٹنٹ غذائیں: نوڈلز، تیار شدہ سوپ
- پرسیس شدہ گوشت: نگٹس، ساسیجز، ہاٹ ڈاگ
یہ غذائیں نہ صرف گردوں کے امراض کا خطرہ بڑھاتی ہیں بلکہ دل کے امراض، ذیابیطس، اور کینسر جیسے دیگر مسائل کا باعث بھی بنتی ہیں۔
گردوں کے امراض سے بچاؤ کے لیے کیا کریں؟
گردوں کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے الٹرا پراسیس غذائیں کم کرنا ضروری ہے۔ درج ذیل اقدامات آپ کی مدد کر سکتے ہیں:
- تازہ غذائیں کھائیں: پھل، سبزیاں، دالیں، اور اناج کو اپنی غذا کا حصہ بنائیں۔ یہ غذائیں فائبر، وٹامنز، اور معدنیات سے بھرپور ہوتی ہیں۔
- پانی زیادہ پییں: پانی گردوں کو زہریلے مادوں سے پاک رکھتا ہے۔ روزانہ 8 سے 10 گلاس پانی پینے کی کوشش کریں۔
- نمک اور چینی کم کریں: گھر میں پکائی گئی غذاؤں میں نمک اور چینی کی مقدار کو کنٹرول کریں۔
- پراسیس شدہ گوشت سے پرہیز: ساسیجز اور نگٹس کی بجائے تازہ گوشت یا مچھلی استعمال کریں۔
- ورزش کریں: باقاعدہ ورزش بلڈ پریشر اور وزن کو کنٹرول میں رکھتی ہے، جو گردوں کے لیے مفید ہے۔
صحت مند غذا کے فوائد
صحت مند غذا نہ صرف گردوں کے امراض سے بچاتی ہے بلکہ مجموعی صحت کو بھی بہتر بناتی ہے۔ پھلوں اور سبزیوں سے بھرپور غذا دل کی بیماریوں، ذیابیطس، اور موٹاپے کے خطرے کو کم کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، ایسی غذائیں کھانے سے آپ کی توانائی کی سطح بہتر ہوتی ہے اور آپ زیادہ چست و توانا محسوس کرتے ہیں۔
گردوں کے امراض کی علامات
گردوں کے امراض کی ابتدائی علامات اکثر غیر واضح ہوتی ہیں، لیکن ان پر نظر رکھنا ضروری ہے۔ عام علامات میں شامل ہیں:
- بار بار پیشاب آنا یا پیشاب میں کمی
- پاؤں اور ٹخنوں میں سوجن
- تھکاوٹ اور کمزوری
- بلڈ پریشر کا بڑھنا
- پیشاب میں خون یا جھاگ
اگر آپ کو ایسی علامات نظر آئیں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
الٹرا پراسیس غذائیں کم کرنے کے آسان طریقے
الٹرا پراسیس غذائیں کم کرنے کے لیے درج ذیل تجاویز پر عمل کریں:
- گھر پر کھانا پکائیں: گھر میں پکایا گیا کھانا صحت مند ہوتا ہے کیونکہ آپ اجزا کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔
- لیبل پڑھیں: پیک شدہ غذاؤں کے لیبل پر چینی، نمک، اور مصنوعی اجزا کی مقدار چیک کریں۔
- صحت مند متبادل منتخب کریں: چپس کی بجائے بھنے ہوئے مونگ پھلی یا دال استعمال کریں۔
- میٹھے مشروبات سے پرہیز: سوڈا کی بجائے پانی، ہربل چائے، یا تازہ جوس پییں۔
- چھوٹے قدم اٹھائیں: ایک دم سے تمام الٹرا پراسیس غذائیں چھوڑنا مشکل ہو سکتا ہے، اس لیے آہستہ آہستہ ان کی مقدار کم کریں۔
الٹرا پراسیس غذائیں ہماری روزمرہ کی زندگی کا حصہ بن چکی ہیں، لیکن ان کا زیادہ استعمال گردوں کے دائمی امراض سمیت متعدد صحت کے مسائل کا باعث بنتا ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ان غذاؤں کا کم استعمال گردوں کے امراض کے خطرے کو نمایاں طور پر کم کر سکتا ہے۔ صحت مند غذا کا انتخاب، پانی کا زیادہ استعمال، اور باقاعدہ ورزش گردوں کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ آج سے ہی اپنی غذا میں تبدیلی لائیں اور اپنے گردوں کی حفاظت کریں۔
تحقیق کا انکشاف: الٹرا پروسیسڈ غذائیں پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ 41 فیصد تک بڑھا دیتی ہیں











Comments 1