ایشیا کپ ریفری تنازع پر محسن نقوی کی پریس کانفرنس — اللہ نے پاکستان کی عزت رکھ لی، ٹیم سے امید ہے اب پرفارم کرکے دکھائے
لاہور (رئیس الاخبار ) :- ایشیا کپ 2025 میں بھارت کے خلاف متنازع میچ اور اس دوران میچ ریفری اینڈی کرافٹ کے رویے نے نہ صرف پاکستان کرکٹ بورڈ بلکہ شائقین کو بھی شدید تشویش میں مبتلا کیا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے اس حوالے سے لاہور میں اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کئی بڑے انکشافات کیے اور واضح کیا کہ اب معاملات کس طرف بڑھ رہے ہیں۔
محسن نقوی کی پریس کانفرنس کا آغاز اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے کیا۔ ان کے مطابق:
"اللہ کا شکر ہے کہ پاکستان کی عزت برقرار رکھی گئی۔ ہماری ٹیم سے امید ہے کہ اب وہ میدان میں جا کر بہترین کارکردگی دکھائے گی اور اپنی محنت کے ذریعے قوم کو سرخرو کرے گی۔”
محسن نقوی کی پریس کانفرنس میں بتایا کہ کچھ دیر قبل میچ ریفری نے پاکستان ٹیم کے کپتان اور منیجر سے معذرت کی ہے اور تسلیم کیا ہے کہ ایسا واقعہ پیش نہیں آنا چاہیے تھا۔
ایشیا کپ ریفری تنازع پرآئی سی سی سے انکوائری کی درخواست
پی سی بی چیئرمین کے مطابق 14 ستمبر کو ہونے والے پاک بھارت میچ میں متعدد خلاف ورزیاں ریکارڈ پر آئیں، اس لیے پی سی بی نے ان معاملات کی باضابطہ انکوائری کے لیے آئی سی سی سے درخواست دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ کے کھیل کو سیاست سے بالاتر ہونا چاہیے اور غیر جانبداری سب کے لیے بنیادی اصول ہونا لازمی ہے۔
بھارت کا جیت سے قبل ہی محسن نقوی سے ایشیاکپ ٹرافی لینے سے انکار کر دیا
سیاست اور کرکٹ — الگ الگ راستے
محسن نقوی کی پریس کانفرنس میں واضح الفاظ میں کہا کہ کرکٹ کو سیاست سے دور رکھا جائے۔
"کرکٹ اور سیاست ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، کھیل کو کھیل رہنے دیا جائے۔ یہ کھیل کروڑوں لوگوں کے دلوں سے جڑا ہے اور اسے سیاسی یا ذاتی مقاصد کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔”
نجم سیٹھی اور رمیز راجہ سے مشاورت
چیئرمین پی سی بی نے بتایا کہ اس اہم معاملے پر انہوں نے سابق چیئرمین نجم سیٹھی اور رمیز راجہ سے بھی مشاورت کی ہے۔ مزید یہ کہ وزیراعظم اور دیگر حکام کی بھرپور سپورٹ بھی حاصل رہی۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ پی سی بی کا ہمیشہ سے مؤقف یہی رہا ہے کہ کھیل میں سیاست شامل نہیں ہونی چاہیے۔
رمیز راجہ نے اس موقع پر کہا کہ یہ دراصل پاکستان کی ایک اخلاقی فتح ہے۔ ان کے مطابق اب ضروری ہے کہ کھلاڑی میدان میں اپنی کارکردگی کے ذریعے دنیا کو جواب دیں۔
رمیز راجہ کی کڑی تنقید
رمیز راجہ نے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ پر بھی کڑی تنقید کی اور کہا کہ وہ بھارت کے فیورٹ ریفری سمجھے جاتے ہیں۔
"اینڈی پائی کرافٹ بھارت کے تقریباً 90 میچوں میں ریفری رہ چکے ہیں۔ ان کے فیصلے اکثر بھارت کے حق میں نظر آتے ہیں، جس سے یہ تاثر مزید مضبوط ہوتا ہے کہ وہ غیر جانبدار نہیں۔”
انہوں نے ایشیا کپ ریفری تنازع پر مزید کہا کہ ایسے رویے نے کھیل کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے اور آئی سی سی کو سخت اقدامات کرنے چاہییں۔
عوامی ردعمل
پاکستانی شائقین کرکٹ نے بھی سوشل میڈیا پراپنے ردعمل میں خوشی کا اظہار کیا کہ پی سی بی نے اس معاملے کو دبانے کے بجائے بھرپور آواز اٹھائی۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ صرف پاکستان کے لیے نہیں بلکہ کرکٹ کے کھیل کی ساکھ کے لیے بھی اہم ہے کہ ایسے معاملات کو سامنے لایا جائے۔
محسن نقوی کی پریس کانفرنس (chairman pcb mohsin naqvi)میں سامنے آنے والے بیانات نے واضح کر دیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اپنی پوزیشن پر ڈٹ گیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آئی سی سی اس درخواست پر کیا فیصلہ کرتی ہے اور آیا مستقبل میں میچ ریفریز کے تقرر کے طریقہ کار میں کوئی شفافیت لائی جاتی ہے یا نہیں۔