پاکستان کا یو اے ای کو جیت کیلئے 147 رنز کا ہدف
ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے ایک اہم اور سنسنی خیز مقابلے میں پاکستان کا یو اے ای کو جیت کیلئے 147 رنز کا ہدف مقرر کیا گیا۔ دبئی کے انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے اس میچ کو نہ صرف دونوں ٹیموں کے مداح بڑی دلچسپی سے دیکھ رہے تھے بلکہ سپر فور مرحلے میں رسائی کے لیے یہ مقابلہ فیصلہ کن حیثیت بھی رکھتا تھا۔
ابتدا میں جب ٹاس ہوا تو یو اے ای کے کپتان نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی۔ تماشائیوں کی نظریں اسی وقت سے جمی رہیں کہ کیا پاکستانی بیٹنگ لائن اپ ایک بڑے اسکور تک پہنچنے میں کامیاب ہو پائے گی یا نہیں۔ لیکن آخر میں نتیجہ یہ نکلا کہ پاکستان کا یو اے ای کو جیت کیلئے 147 رنز کا ہدف ہی مقرر ہوا، جو کہ ایک درمیانہ لیکن چیلنجنگ ٹوٹل تھا۔
پاکستان کی اننگز کی جھلکیاں
پاکستان کی بیٹنگ کا آغاز توقعات کے برعکس ہوا۔ ابتدائی بلے باز زیادہ دیر کریز پر نہ رک سکے۔ صائم ایوب بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے جبکہ صاحبزادہ فرحان بھی صرف 5 رنز پر آؤٹ ہوگئے۔ کپتان سلمان علی آغا نے ذمہ داری نبھانے کی کوشش کی اور 20 قیمتی رنز بنائے، لیکن وہ بھی بڑی اننگز نہ کھیل سکے۔
اس موقع پر فخر زمان نے عمدہ بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نصف سنچری اسکور کی۔ ان کے 50 رنز کی بدولت ٹیم نے کچھ استحکام حاصل کیا۔ آخری اوورز میں شاہین شاہ آفریدی نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 14 گیندوں پر 29 رنز بنائے اور ٹیم کے اسکور کو بہتر پوزیشن پر پہنچایا۔
مقررہ 20 اوورز میں پاکستان نے 9 وکٹوں کے نقصان پر 146 رنز اسکور کیے۔ یوں پاکستان کا یو اے ای کو جیت کیلئے 147 رنز کا ہدف سامنے آیا۔
یو اے ای کی شاندار بولنگ
یو اے ای کے گیند بازوں نے بہترین کارکردگی دکھائی۔ خاص طور پر جنید صدیق نے کمال کر دیا۔ انہوں نے صرف 18 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، جو کسی بڑے میچ میں شاندار کارکردگی تصور کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ سمرنجیت سنگھ نے بھی 3 اہم وکٹیں لے کر پاکستان کی بیٹنگ لائن کو دباؤ میں رکھا۔
پاکستان کے بلے بازوں کو اکثر وقت رنز بنانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان کا یو اے ای کو جیت کیلئے 147 رنز کا ہدف ایک ایسا ٹوٹل بنا جو نہ زیادہ بڑا تھا اور نہ ہی بالکل آسان۔
سپر فور میں رسائی کا فیصلہ
یہ میچ دراصل دونوں ٹیموں کے لیے "کرو یا مرو” کی صورت حال رکھتا تھا۔ جیتنے والی ٹیم سپر فور مرحلے میں جگہ بنائے گی، جبکہ ہارنے والی ٹیم کا سفر ایشیا کپ میں ختم ہو جائے گا۔ اس لیے جب پاکستان کا یو اے ای کو جیت کیلئے 147 رنز کا ہدف مقرر ہوا تو دونوں ٹیموں کے مداحوں کی دھڑکنیں تیز ہو گئیں۔
یو اے ای کی ٹیم نے پچھلے چند میچوں میں اچھی کارکردگی دکھائی ہے اور ان کی فیلڈنگ اور بولنگ نے کئی مرتبہ بڑی ٹیموں کو حیران کیا۔ لیکن 147 رنز کا ہدف تعاقب کرتے ہوئے دباؤ ہر حال میں موجود رہتا ہے، خصوصاً دبئی جیسی پچ پر جہاں اسپنرز اور فاسٹ بولرز دونوں کو مدد ملتی ہے۔
ماہرین کی رائے
کرکٹ کے ماہرین کے مطابق پاکستان کا یو اے ای کو جیت کیلئے 147 رنز کا ہدف ایسا اسکور ہے جس کے دفاع کے لیے پاکستانی بولرز کو غیر معمولی محنت کرنا ہوگی۔ اگر پاکستانی ٹیم نے شروعات میں یو اے ای کے ٹاپ آرڈر کو پویلین بھیج دیا تو یہ میچ گرین شرٹس کے لیے آسان ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب کچھ تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ یو اے ای کی بیٹنگ لائن اس ہدف کو حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ پچ بیٹنگ کے لیے سازگار لگ رہی تھی، اس لیے chase ممکن دکھائی دے رہا تھا۔
شاہین شاہ آفریدی کی اننگز کا اثر
اگرچہ پاکستانی بیٹنگ لائن زیادہ کامیاب نہ رہی، لیکن آخر میں شاہین شاہ آفریدی کی جارحانہ اننگز نے صورتحال بدل دی۔ ان کے 29 رنز نہ ہوتے تو پاکستان کا اسکور 130 کے آس پاس ہی محدود ہو سکتا تھا۔ اس لیے کہا جا رہا ہے کہ ان کی بیٹنگ نے ہی پاکستان کا یو اے ای کو جیت کیلئے 147 رنز کا ہدف تک پہنچنے میں اہم کردار ادا کیا۔
تماشائیوں کا جوش و خروش
اس میچ کو دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم میں شائقین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ پاکستان اور یو اے ای دونوں کے حامی نعرے لگا رہے تھے۔ جب بھی کوئی چوکا یا چھکا لگتا تو اسٹیڈیم گونج اٹھتا۔ فخر زمان کی نصف سنچری اور شاہین شاہ آفریدی کی پاور ہٹنگ نے تماشائیوں کو بھرپور محظوظ کیا۔
تماشائیوں کی توقع یہ تھی کہ پاکستان 160 یا اس سے زیادہ اسکور کرے گا، لیکن آخر میں پاکستان کا یو اے ای کو جیت کیلئے 147 رنز کا ہدف ہی مقرر ہوا۔
مستقبل کے لیے پیغام
یہ میچ پاکستان کے لیے ایک اہم سبق ہے کہ اگر بیٹنگ لائن اپ مستقل مزاجی سے کارکردگی نہ دکھائے تو بولرز پر بہت دباؤ آ جاتا ہے۔ کوچنگ اسٹاف کو اس بات پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ ٹاپ آرڈر کس طرح اپنی کارکردگی بہتر بنا سکتا ہے۔
یو اے ای کی ٹیم کے لیے بھی یہ موقع بڑا چیلنج ہے۔ اگر وہ پاکستان کا یو اے ای کو جیت کیلئے 147 رنز کا ہدف حاصل کر لیتے ہیں تو یہ ان کے لیے تاریخی کامیابی ہوگی اور ایشیا کپ میں بڑا اپ سیٹ تصور ہوگا۔
ایشیا کپ 2025 پاکستان بمقابلہ یو اے ای : یو اے ای نے ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ
آخر میں کہا جا سکتا ہے کہ پاکستان کا یو اے ای کو جیت کیلئے 147 رنز کا ہدف ایسا اسکور ہے جو مقابلے کو دلچسپ بنا دے گا۔ اب سارا انحصار پاکستانی بولنگ اور یو اے ای کی بیٹنگ پر ہے کہ کون زیادہ مضبوط اعصاب کا مظاہرہ کرتا ہے۔ شائقین کو ایک سنسنی خیز مقابلے کی توقع ہے۔
Comments 1