ایشیا کپ: پاکستان نے یو اے ای کو 41 رنز سے ہرا کر سپر فور میں جگہ بنا لی
ایشیا کپ 2025: پاکستان نے یو اے ای کو شکست دے کر سپر فور کے لیے کوالیفائی کر لیا
تمہید
ایشیا کپ 2025 کے گروپ اے میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان کھیلا گیا میچ بلاشبہ ایک ڈو اور ڈائی مقابلہ تھا، جس میں نہ صرف کھیل کا رنگ تھا بلکہ اعصاب کی جنگ بھی جاری رہی۔ دبئی کے میدان پر کھیلے گئے اس سنسنی خیز میچ میں پاکستان نے یو اے ای کو 41 رنز سے شکست دے کر سپر فور مرحلے میں اپنی جگہ پکی کر لی۔
میچ کا پس منظر
یہ میچ اس وقت مزید اہمیت اختیار کر گیا جب پاک بھارت میچ میں میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ کے جانبدار رویے پر تنازع کھڑا ہو گیا تھا۔ پی سی بی نے ان کی تبدیلی کا مطالبہ کیا تھا اور صورتحال اس نہج پر پہنچ چکی تھی کہ پاکستان ٹیم نے میدان میں اترنے سے بھی انکار کر دیا تھا۔ مگر آخرکار سفارتی اور کرکٹنگ مشاورت کے بعد پاکستان ٹیم میدان میں اتری اور زبردست کارکردگی دکھائی۔
ٹاس اور ٹیم میں تبدیلیاں
میچ کا ٹاس یو اے ای کے کپتان نے جیتا اور پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ یہ فیصلہ شاید رات کے وقت اوس کی پیش گوئی کے باعث کیا گیا تھا، جیسا کہ ٹاس کے وقت کپتان نے کہا:
"ہم سمجھتے ہیں کہ اوس ایک اہم کردار ادا کر سکتی ہے، اس لیے پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا ہے۔”
پاکستان ٹیم نے اس میچ کے لیے دو تبدیلیاں کیں:
سفیان مقیم اور فہیم اشرف کو ڈراپ کیا گیا
حارث رؤف اور خوشدل شاہ کو ٹیم میں شامل کیا گیا
پاکستان کی بیٹنگ: مشکلات، مگر فائٹ بیک
پاکستان کی بیٹنگ لائن کا آغاز کچھ خاص نہ رہا۔
صاحبزادہ فرحان صرف 5 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے
صائم ایوب بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے
سلمان آغا نے 27 گیندوں پر 20 رنز بنائے، مگر لمبی اننگز نہ کھیل سکے
حسن نواز 3 رنز، اور خوشدل شاہ 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے
جب پاکستان 80 کے قریب اسکور پر 5 وکٹیں گنوا چکا تھا تو صورتحال نہایت نازک تھی۔ مگر ایسے میں فخر زمان نے ایک شاندار اننگز کھیل کر ٹیم کو سہارا دیا۔
فخر زمان کا ففٹی شو
فخر زمان نے 36 گیندوں پر 3 چھکوں اور 2 چوکوں کی مدد سے 50 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلی۔ ان کی اننگز نے ٹیم کو نہ صرف ہدف کی جانب دھکیلا بلکہ ایک مضبوط اسکور بنانے کی بنیاد بھی فراہم کی۔
اختتامی اوورز میں شاہین شاہ آفریدی نے حیران کن انداز میں بلے بازی کرتے ہوئے 14 گیندوں پر 29 رنز بنائے جن میں 2 چھکے اور 3 چوکے شامل تھے۔
پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 147 رنز بنائے۔
یو اے ای کی بولنگ: جنید صدیق کا جادو
یو اے ای کی جانب سے جنید صدیق نے 4 وکٹیں حاصل کیں اور صرف 18 رنز دیے۔ وہ بلاشبہ اپنی ٹیم کے سب سے کامیاب بالر رہے۔ ان کے علاوہ سمرن جیت سنگھ نے بھی 3 اہم وکٹیں حاصل کیں۔
ہدف کا تعاقب: یو اے ای کا کمزور آغاز
147 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے یو اے ای کی ٹیم کبھی بھی میچ پر گرفت قائم نہ کر سکی۔ پاکستانی فاسٹ بولرز نے آغاز سے ہی پریشر ڈال دیا:
شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف نے رفتار اور لائن میں بہترین توازن رکھا
اسپنرز نے درمیان کے اوورز میں رنز روک کر دباؤ بڑھایا
یو اے ای کی ٹیم 18ویں اوور میں صرف 105 رنز بنا کر آل آؤٹ ہو گئی۔
بولنگ کارکردگی
پاکستان کی جانب سے تمام بولرز نے شاندار کارکردگی دکھائی:
شاہین آفریدی نے نہ صرف بیٹنگ میں اہم کردار ادا کیا بلکہ نئی گیند سے وکٹیں بھی حاصل کیں
حارث رؤف نے گیند کی رفتار سے بیٹرز کو پریشان کیا
خوشدل شاہ نے بھی اہم وقت پر وکٹ لے کر میچ پر پاکستان کی گرفت مضبوط کی
نتیجہ: 41 رنز سے کامیابی
یہ فتح پاکستان کے لیے کئی حوالوں سے اہم رہی:
ایک متنازع اور دباؤ بھرے ماحول میں ٹیم نے اعصاب پر قابو رکھتے ہوئے پروفیشنل کارکردگی دکھائی
فتح کے مارجن (41 رنز) نے نیٹ رن ریٹ میں بھی بہتری دی
ٹیم نے سپر فور مرحلے کے لیے کوالیفائی کر لیا
سپر فور مرحلہ: بھارت اور پاکستان آمنے سامنے
گروپ اے سے بھارت اور پاکستان نے سپر فور مرحلے کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔ یہ بات تقریباً طے ہو چکی ہے کہ اگلے مرحلے میں دونوں ٹیمیں ایک بار پھر آمنے سامنے آئیں گی۔ اس سے قبل ہونے والے پاک-بھارت میچ میں جو تنازع کھڑا ہوا، اس کے بعد اگلا میچ مزید سنسنی خیز اور ہائی وولٹیج ہو گا۔
ریفری اینڈی پائیکرافٹ کی موجودگی
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میچ کے دوران بھی میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ موجود تھے، جن پر پاکستان نے جانبداری کا الزام لگایا تھا۔ تاہم اس میچ میں کسی بھی تنازع سے بچنے کے لیے تمام فریقین محتاط دکھائی دیے۔
عوامی ردعمل اور ٹیم کا حوصلہ
پاکستانی عوام نے اس فتح کو غیرت، نظم و ضبط، اور قومی وقار کی فتح قرار دیا۔ سوشل میڈیا پر "Pakistan Zindabad”، "Shoaib for Captain” اور "Justice Served” جیسے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کرتے رہے۔
کھلاڑیوں نے بھی اپنی پرفارمنس کے ذریعے ناقدین کو جواب دیا کہ وہ نہ صرف فیلڈ پر جواب دینے کا حوصلہ رکھتے ہیں، بلکہ تنازعات کے درمیان بھی متحد رہ کر کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔
ایشیا کپ 2025 کا یہ میچ کرکٹ سے کہیں بڑھ کر تھا۔ یہ وقار، اتحاد اور ثابت قدمی کا امتحان تھا۔ پاکستان نے یو اے ای کو 41 رنز سے شکست دے کر نہ صرف سپر فور کے لیے کوالیفائی کیا بلکہ یہ بھی ثابت کیا کہ وہ صرف بلے اور گیند کے زور پر نہیں، بلکہ اصولوں اور حوصلے کے میدان میں بھی مضبوط کھلاڑی ہے۔
اب جب کہ پاکستان اور بھارت کی ممکنہ ٹکر دوبارہ سامنے آ رہی ہے، دنیا کی نظریں ایک بار پھر ان دو کرکٹنگ پاور ہاؤسز پر مرکوز ہوں گی۔ مگر اس بار، پاکستان پہلے سے زیادہ پرعزم، منظم اور پرجوش دکھائی دے رہا ہے۔

Comments 2