مون سون بارشوں کی پیشگوئی، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ
پاکستان میں مون سون بارشوں کا نیا اسپیل: اسلام آباد، کشمیر، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں موسلا دھار بارش، خطرات اور حفاظتی اقدامات
تمہید
پاکستان میں مون سون کا موسم ہر سال گرمی کی شدت کو کم کرتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ شدید بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ، شہری سیلاب اور ندی نالوں میں طغیانی کا بھی خطرہ ساتھ لاتا ہے۔ ستمبر کے وسط میں جب ملک بھر میں موسم بدلنے کو ہے، مون سون کا 11 واں اسپیل ملک کے مختلف حصوں کو متاثر کر رہا ہے۔
اسلام آباد، مظفرآباد، وادی نیلم، اٹھ مقام اور بالائی علاقوں میں کہیں ہلکی تو کہیں موسلا دھار بارشیں ریکارڈ کی گئیں۔ اس کے ساتھ محکمہ موسمیات نے خیبرپختونخوا، پنجاب، کشمیر، گلگت بلتستان اور خطہ پوٹھوہار میں بھی مزید بارشوں کی پیشگوئی کر دی ہے۔
حالیہ بارشیں: کہاں، کتنی اور کیسے؟
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران:
اسلام آباد میں گرج چمک کے ساتھ شدید بارش ہوئی جس سے درجہ حرارت میں کمی آئی اور موسم خوشگوار ہو گیا۔ تاہم، کئی علاقوں میں پانی کھڑا ہونے کی شکایات بھی سامنے آئیں۔
مظفر آباد، وادی نیلم، اور اٹھ مقام میں موسلادھار بارش ہوئی جس کے نتیجے میں پہاڑی ندی نالوں میں پانی کی سطح بلند ہو گئی۔
وادی نیلم کے کئی بالائی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ پیدا ہو گیا، جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔
بالائی خیبرپختونخوا، بالخصوص مانسہرہ، ایبٹ آباد، دیر بالا اور کوہستان کے علاقوں میں وقفے وقفے سے تیز بارش جاری رہی۔
محکمہ موسمیات کی پیشگوئی
محکمہ موسمیات نے 17 سے 19 ستمبر کے دوران مزید بارشوں کا امکان ظاہر کیا ہے۔
جن علاقوں میں بارش کا امکان ہے:
خیبرپختونخوا: پشاور، مردان، ایبٹ آباد، سوات، دیر، چترال
پنجاب: لاہور، راولپنڈی، مری، اٹک، جہلم، گجرات، گوجرانوالہ، سیالکوٹ
کشمیر و گلگت بلتستان: مظفرآباد، باغ، اسکردو، ہنزہ
خطہ پوٹھوہار: چکوال، راولپنڈی، ٹیکسلا
ممکنہ خطرات:
ندی نالوں میں طغیانی
نشیبی علاقوں میں شہری سیلاب
پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ
گلیات و مری میں سڑکیں بند ہونے کا خدشہ
پنجاب میں مون سون کا 11واں اسپیل: کیا ہو رہا ہے؟
پنجاب میں مون سون کے 11ویں اسپیل کا آغاز ہو چکا ہے۔ صوبے کے کئی اضلاع میں بارشیں شروع ہو گئی ہیں اور آنے والے دنوں میں ان میں شدت کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
پی ڈی ایم اے (محکمہ موسمیاتی آفات) کی تفصیلات:
ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق، شدید بارشوں کے امکانات کے پیش نظر تمام اضلاع کی انتظامیہ کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔
بارش سے متاثرہ اہم اضلاع:
راولپنڈی: بارش کے ساتھ نالہ لئی میں طغیانی کا امکان
مری و گلیات: لینڈ سلائیڈنگ اور ٹریفک جام کا خطرہ
لاہور، گجرات، سیالکوٹ: شہری سیلاب اور بجلی کی بندش کا اندیشہ
اٹک، جہلم، چکوال: گرج چمک کے ساتھ تیز ہوائیں اور بارشیں متوقع
ہدایات:
شہری غیر ضروری سفر سے گریز کریں
پہاڑی علاقوں کی طرف سفر کرنے والے افراد اپنی روانگی سے قبل موسم کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہی حاصل کریں
انتظامیہ کو کسی بھی ہنگامی صورتحال کی فوری اطلاع دیں
خیبرپختونخوا اور کشمیر: تیز بارش، ژالہ باری کا امکان
محکمہ موسمیات نے خیبرپختونخوا، خطہ پوٹھوہار، کشمیر اور ملحقہ پہاڑی علاقوں میں چند مقامات پر تیز بارش اور ژالہ باری کی پیشگوئی کی ہے۔
خاص طور پر متاثر ہونے والے علاقے:
سوات اور دیر بالا: شدید بارش اور ندی نالوں میں طغیانی کا امکان
مانسہرہ، کوہستان، بٹگرام: لینڈ سلائیڈنگ کی وارننگ
مظفرآباد اور باغ: طوفانی بارش اور آندھی کا خطرہ
خطرات:
رابطہ سڑکیں بند ہونے کا امکان
ٹیلی کمیونیکیشن نظام متاثر ہو سکتا ہے
مقامی آبادی کی نقل مکانی کی نوبت آ سکتی ہے
انتظامی اقدامات اور تیاری
بارشوں سے ممکنہ نقصانات کو مدنظر رکھتے ہوئے ضلعی انتظامیہ، پی ڈی ایم اے، اور محکمہ موسمیات نے تمام متعلقہ اداروں کو متحرک کر دیا ہے۔
نشیبی علاقوں میں ڈی واٹرنگ پمپس تیار رکھے گئے ہیں
ریسکیو 1122 کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے
ہسپتالوں اور بنیادی صحت مراکز میں ایمرجنسی ڈیوٹی نافذ کر دی گئی ہے
تمام اضلاع کو ضروری مشینری اور افرادی قوت فراہم کر دی گئی ہے
شہریوں کے لیے احتیاطی تدابیر
محکمہ موسمیات اور پی ڈی ایم اے کی جانب سے شہریوں کے لیے ہدایات:
بارش کے دوران بجلی کے کھمبوں، کھلی تاروں اور پانی میں نہ چلیں
چھتوں اور کمزور دیواروں سے دور رہیں
سفر کے دوران گاڑی کی رفتار کم رکھیں، خاص طور پر پہاڑی علاقوں میں
نشیبی علاقوں میں رہنے والے شہری اپنے گھر محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کریں
بچوں کو بارش کے دوران باہر نہ جانے دیں
اگلے چند دن اہم ہیں
پاکستان کے مختلف علاقوں میں جاری اور آئندہ متوقع بارشیں جہاں موسم کو خوشگوار بنا رہی ہیں، وہیں سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ، اور دیگر قدرتی آفات کا خطرہ بھی بڑھا رہی ہیں۔
مون سون کا یہ گیارہواں اسپیل ممکنہ طور پر سیزن کا آخری اور سب سے شدید مرحلہ ثابت ہو سکتا ہے، اس لیے انتظامیہ، میڈیا اور عوام کو بھرپور تیاری، تعاون اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہو گا












Comments 3