کیلا یا سیب؟ کون سا پھل وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے
وزن کم کرنا آج کل تقریباً ہر شخص کی خواہش ہے۔ کچھ لوگ جم جاتے ہیں، کچھ روزانہ واک یا جاگنگ کرتے ہیں، اور کچھ اپنی ڈائٹ میں تبدیلیاں لا کر وزن گھٹانے کی کوشش کرتے ہیں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ وزن کم کرنے کے لیے سیب یا کیلا زیادہ فائدہ مند ہے؟ دونوں ہی پھل قدرت کی بہترین نعمت ہیں اور اپنی اپنی جگہ صحت کے خزانے رکھتے ہیں۔ مگر اگر خاص طور پر وزن گھٹانے کی بات کی جائے تو ان دونوں کا تقابلی جائزہ ضروری ہے۔
سیب اور وزن میں کمی
سیب کو فائبر کا "پاور ہاؤس” کہا جاتا ہے۔ فائبر ہمارے جسم میں ہاضمے کے عمل کو بہتر بناتا ہے اور زیادہ دیر تک پیٹ بھرا ہوا محسوس کرواتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جو لوگ وزن کم کرنا چاہتے ہیں، ان کے لیے سیب بہترین انتخاب ہے۔
سیب میں کیلوریز کی مقدار کم ہوتی ہے لیکن فائبر زیادہ ہوتا ہے۔
جرنل آف نیوٹریشن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق فائبر دل کی صحت بہتر کرنے اور کولیسٹرول کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے، جو بالواسطہ وزن میں کمی کا سبب بنتا ہے۔
سیب میں موجود quercetin اور catechins اینٹی آکسیڈینٹس آکسیڈیٹیو تناؤ کو کم کرتے ہیں اور جسم کے خلیات کو نقصان سے بچاتے ہیں۔
یعنی اگر آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ وزن کم کرنے کے لیے سیب یا کیلا زیادہ فائدہ مند ہے، تو سیب فائبر کی وجہ سے ایک مضبوط آپشن ہے۔
کیلا اور وزن میں کمی
کیلا بھی اپنی افادیت میں کسی طرح کم نہیں۔ یہ پوٹاشیم سے بھرپور پھل ہے جو جسم کے سیال توازن کو منظم کرنے اور دل کو صحت مند رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی تحقیق کے مطابق پوٹاشیم فالج اور دل کے امراض کے خطرات کو کم کرنے میں مدد کرسکتا ہے۔
کیلا بھی فائبر سے بھرپور ہوتا ہے، جو آپ کے پیٹ کو دیر تک بھرا ہوا رکھتا ہے اور ہاضمے کے عمل کو سست کرتا ہے۔
اس میں موجود قدرتی شکر توانائی فراہم کرتی ہے، جو ورزش کرنے والوں کے لیے مفید ہے۔
اس طرح اگرچہ کیلا کیلوریز میں سیب سے تھوڑا زیادہ ہے، لیکن یہ بھی وزن گھٹانے والے افراد کے لیے ایک بہترین پھل ہے۔
وزن کم کرنے کے لیے سیب یا کیلا: تقابلی جائزہ
جب ہم دونوں پھلوں کا تقابلی جائزہ لیتے ہیں تو واضح ہوتا ہے کہ سیب میں کیلوریز کم اور فائبر زیادہ ہے، جو براہ راست وزن گھٹانے میں مددگار ہے۔ دوسری طرف، کیلا پوٹاشیم اور قدرتی توانائی کے لیے بہترین ہے لیکن اس میں کیلوریز کچھ زیادہ ہوتی ہیں۔
لہٰذا اگر فوکس صرف وزن کم کرنے پر ہو تو جواب ہوگا: وزن کم کرنے کے لیے سیب یا کیلا میں سے سیب زیادہ فائدہ مند ہے۔ تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ دونوں پھل اپنی اپنی افادیت رکھتے ہیں اور اگر متوازن غذا کے طور پر کھائے جائیں تو دونوں وزن کم کرنے میں مددگار ہو سکتے ہیں۔
کیوں سیب کو فوقیت حاصل ہے؟
سیب میں فی 100 گرام تقریباً 52 کیلوریز ہوتی ہیں، جبکہ کیلے میں یہ مقدار 89 کیلوریز تک جا سکتی ہے۔
سیب زیادہ دیر تک بھوک کو قابو میں رکھتا ہے، جس سے کھانے کی طلب کم ہو جاتی ہے۔
سیب ہلکا پھل ہے اور اس میں پانی کی مقدار بھی زیادہ ہے، جو جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کے ساتھ ساتھ وزن کم کرنے میں مددگار ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ماہرین غذائیت کے مطابق اگر سوال ہو کہ وزن کم کرنے کے لیے سیب یا کیلا بہتر ہے تو سیب آگے نکل جاتا ہے۔
کیلا کیوں نظر انداز نہ کریں؟
اگرچہ کیلوریز زیادہ ہیں لیکن کیلا توانائی بڑھانے کے لیے بہترین ہے۔ صبح کے وقت یا ورزش کے بعد ایک کیلا کھانا آپ کو فوری طاقت دیتا ہے اور فائبر کی وجہ سے یہ بھی پیٹ بھرا ہوا رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
لہٰذا، کیلے کو مکمل طور پر نظر انداز کرنا درست نہیں۔ بلکہ آپ سیب اور کیلے کو باری باری اپنی خوراک میں شامل کر کے دونوں کے فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔
وزن کم کرنے کے لیے سیب یا کیلا: ایک عملی حل
اگر آپ وزن کم کرنے کے لیے ڈائٹ پلان بنا رہے ہیں تو دن کے آغاز میں یا درمیان میں اسنیک کے طور پر سیب کو ترجیح دیں، جبکہ ورزش کے بعد یا شام کے وقت کیلا کھائیں۔ اس طرح دونوں پھلوں کے فوائد ایک ساتھ حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
صبح خالی پیٹ ایک سیب کھائیں۔
ورزش کے بعد ایک کیلا استعمال کریں۔
دونوں کو اسموتھی یا سلاد میں شامل کر کے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
وزن کم کرنے والی ادویات سے متعلق ہوشربا انکشاف
آخر میں اگر سیدھا جواب دیا جائے تو سوال کہ وزن کم کرنے کے لیے سیب یا کیلا زیادہ مددگار ہے؟ تو جواب ہوگا کہ سیب اپنی کم کیلوریز اور زیادہ فائبر کی وجہ سے زیادہ مؤثر ہے۔ تاہم کیلا بھی اپنی جگہ بہت فائدہ مند ہے اور اگر دونوں کو متوازن مقدار میں کھایا جائے تو یہ بہترین امتزاج بن سکتا ہے۔










Comments 3