غزہ پر اسرائیلی حملے ایک بار پھر شدید ہو گئے ہیں، جنہوں نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ حالیہ دنوں میں ہونے والی بمباری میں صرف ایک دن کے دوران 87 فلسطینی شہید ہو گئے۔ یہ صورتحال نہ صرف انسانی المیہ ہے بلکہ عالمی سیاست میں بھی بڑے جھٹکے پیدا کر رہی ہے۔
غزہ سٹی میں بڑے پیمانے پر تباہی
فلسطینی حکام کے مطابق صرف غزہ سٹی میں 70 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ الــصبرہ محلے میں دغموش خاندان کے گھر پر فضائی حملے میں 11 افراد شہید ہوئے۔ یہ حملے اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ غزہ پر اسرائیلی حملے اب شہری آبادی کو براہِ راست نشانہ بنا رہے ہیں۔

عالمی سیاست اور فلسطینی ریاست کی تسلیم
یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب آسٹریلیا، بیلجیم، برطانیہ اور کینیڈا سمیت 10 ممالک پیر کو باضابطہ طور پر آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کرنے جا رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے پہلے اس پیشرفت نے اسرائیل کے عزائم پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
اسرائیلی فوج کی کارروائیاں
اسرائیل کی جانب سے بلند عمارتوں کو منہدم کرنے کی مہم تیز ہو گئی ہے۔ فوج نے گزشتہ دو ہفتوں میں 20 ٹاور بلاکس تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس وقت تک 3 لاکھ 50 ہزار افراد غزہ سٹی چھوڑ چکے ہیں مگر اب بھی 6 لاکھ سے زائد لوگ محصور ہیں۔

حماس کا مؤقف اور خطرات
حماس نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی بمباری نے قیدیوں کی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ہتھیار صرف اس وقت ڈالیں گے جب آزاد فلسطینی ریاست قائم ہو۔ اس بیان نے دنیا کو ایک بار پھر باور کرایا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملے خطے میں پائیدار امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔
انسانی المیہ اور اموات کی گنتی
تقریباً دو سال سے جاری اس جنگ میں اب تک 65 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ اسپتال، اسکول اور گھر ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں۔ لاکھوں لوگ بے گھر اور بے سہارا ہو گئے ہیں۔
ذاتی سانحات اور اسپتالوں پر دباؤ
الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ابو سلمیہ کے مطابق ان کے بھائی اور بھابھی بھی حالیہ بمباری میں جاں بحق ہوئے۔ یہ صرف ایک خاندان کا قصہ نہیں بلکہ ہزاروں گھروں کی کہانیاں اسی طرح کی تباہی بیان کرتی ہیں۔

عالمی ردعمل اور مستقبل
عالمی برادری اس وقت تاریخی موقع پر کھڑی ہے۔ اگر فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیا جاتا ہے تو یہ فیصلہ دنیا بھر کے مسلمانوں اور انصاف پسندوں کے لیے امید کی کرن ثابت ہوگا۔ تاہم جب تک غزہ پر اسرائیلی حملے جاری ہیں، امن کے امکانات کمزور ہی رہیں گے۔
یہ حقیقت تسلیم کرنا ہوگی کہ فلسطین کے مسئلے کا حل نکلے بغیر خطے میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ حالیہ دنوں میں شہادت پانے والے 87 افراد نے ایک بار پھر دنیا کو جگانے کی کوشش کی ہے کہ انصاف اور امن ایک دوسرے کے بغیر نامکمل ہیں۔










Comments 1